وزیر اعظم نریندر مودی28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔ اس پر اپوزیشن کے اعتراض کے درمیان راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اس کا افتتاح صدر جمہوریہ سے کروایا جانا چاہیے۔
منی پور میں پچھلے کچھ دنوں سے تشدد جاری ہے، جبکہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے میں پانچ جوان شہید ہوگئے ہیں، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کرناٹک میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ انہوں نے ان دونوں واقعات پر اب تک نہ تو کوئی بیان دیا ہے اور نہ ہی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کےبارے میں کسی طرح کی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ویڈیو: ایک رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی کے 2014 میں پہلی بار مرکز میں اقتدار سنبھالنے کے بعد عیسائی برادری کے خلاف تشدد کے واقعات میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ سب سے زیادہ تشدد کے واقعات اتر پردیش سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے ذریعے خواتین پہلوانوں کوجنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات کے سلسلے میں وینیش پھوگاٹ، ساکشی ملک سمیت کئی پہلوان نئی دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔
دی وائر کو دیے ایک خصوصی انٹرویومیں ہیٹ اسپیچ کے حوالے سے معروف اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ اس بارے میں بولنا وزیراعظم کا فرض ہے، ہم سب کی حفاظت کرنا ان کا کام ہے ۔ حکومت کی خاموشی حیران کن ہے۔ یہ اس سلسلے میں ان کی خاموش رضامندی معلوم ہوتی ہے۔
گزشتہ 13 مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کرناٹک میں دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت میں ایمس جیسے اداروں کی تعداد پہلے کے مقابلے تین گنا بڑھ گئی ہے۔تاہم، وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، 2014 میں ان کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مختلف ریاستوں میں شروع ہوئے ایمس میں سے ایک بھی مکمل طور پر کام نہیں کر رہا ہے۔
راجیہ سبھا میں ایک تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پوچھا تھاکہ گاندھی خاندان کو نہرو کا نام استعمال کرنے میں شرم کیوں آتی ہے۔ ان کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اگر انہیں ہندوستانی ثقافت کی اتنی بنیادی سمجھ بھی نہیں ہے تو اس ملک کو صرف بھگوان ہی بچا سکتا ہے۔
‘وکاس’ کا یہ کون سا ماڈل ہے، جو جوشی مٹھ ہی نہیں بلکہ پورے ہمالیائی خطہ میں دراڑیں پیدا کر رہا ہے اور انسانوں کے لیے خطرہ بن رہا ہے؟ سرکاری ‘وکاس’ کی اس وسیع ہوتی دراڑکو اگر اب بھی نظر انداز کیا گیا تو پوری انسانیت ہی اس کی بھینٹ چڑھ سکتی ہے۔
جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی نے اتراکھنڈ حکومت کے کاموں میں مطلوبہ ‘مستعدی اور تیزی ‘ نہیں ہونے کا الزام لگایا ہے۔دریں اثنا، سپریم کورٹ نے لینڈ سلائیڈنگ کو قومی آفت قرار دینے کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ ریاستی ہائی کورٹ اس سے متعلق تفصیلی مقدمات کی سماعت کر رہی ہے، اس لیے اصولی طور پر اس کوہی اس معاملے کی سماعت کرنی چاہیے۔
وزارت داخلہ کے ‘چنتن شور پروگرام’ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پولیس کے لیے ‘ون نیشن– ون یونیفارم’ کی پالیسی اپنانے کو کہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو گمراہی سے روکنے کے لیے نکسل ازم کی ہر شکل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا، وہ چاہے بندوق کا ہو یا پھرقلم کا۔
یہ واقعہ اتر پردیش کے متھرا ضلع کا ہے۔ ایک صفائی اہلکار مبینہ طور پر اپنی کچراگاڑی میں میں کوڑا سمیٹ کر لے جا رہا تھا۔ صفائی اہلکار کا کہنا ہے کہ انہوں نےاپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کوڑا ٹرالی میں ڈالا تھا۔ کوڑے کے ساتھ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی تصویریں بھی آگئیں تو اس میں ان کا کیا قصور ہے۔
کویت کے قوانین کے مطابق خلیجی ملک میں تارکین وطن کی طرف سے دھرنا دینا یا مظاہرہ کرنا منع ہے۔ یہاں 10 جون کو تارکین وطن نے پیغمبر اسلام کی حمایت میں مظاہرہ کیا تھا۔ کویت ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بی جے پی کے سابق رہنما نوپور شرما اور نوین جندل کے تبصرے پر ہندوستانی سفیر کو طلب کیا تھا۔
سیاسی معاملات پر شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی خاموشی پر اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ، میں ان کے لیے نہیں بول سکتا۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ سوچتے ہوں گے کہ وہ بہت زیادہ خطرہ مول لے رہے ہیں، لیکن پھر میں نہیں جانتا کہ وہ اپنے ضمیر کو کیسے تسلی دیتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ اس پوزیشن میں ہیں جہاں ان کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے۔
ہندوستان میں تاریخ کو از سر نو لکھا جا رہا ہے۔ تاریخ میں بس ان ہی لیڈروں کی پذیرائی کی جارہی ہے، جن کو ہندو قوم پرستوں کی مربی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی توثیق حاصل ہے۔
منموہن سنگھ نے کہا، انہیں (بی جے پی حکومت)اقتصادی پالیسی کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔ یہ مسئلہ صرف ملک تک محدود نہیں ہے۔ یہ حکومت خارجہ پالیسی میں بھی ناکام رہی ہے۔ چین ہماری سرحد پر بیٹھا ہے اور اسے (گھس پیٹھ ) دبانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا، مجھے امید ہےکہ وزیر اعظم سمجھ گئے ہوں گے کہ رہنماؤں کو زبردستی گلے لگانے، جھولوں پر کھیلنےیا بغیر بلائے بریانی کھانے سے خارجہ پالیسی نہیں چلائی جا سکتی۔
ویڈیو: پنجاب میں اسمبلی انتخاب کےقریب آتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کے پرانے ‘پنجاب ماڈل’اروند کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کی ریلی سمیت مختلف موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت کی۔
پنجاب میں مبینہ سکیورٹی کوتاہی کی ضرور جانچ ہونی چاہیے،لیکن یہ وزیراعظم کے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ایس پی جی کے سابق عہدیداروں کا کہنا ہےکہ حتمی فیصلہ صرف نریندر مودی ہی لیتے ہیں اور اکثر طے شدہ امورکو انگوٹھا دکھاتےدیتے ہیں۔
وزیر اعظم کی خوبی یہ ہے کہ وہ جب بھی کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامناکرتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح ان کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ جب سے وہ وزیر اعلیٰ ہوئےتب سے اب تک کچھ وقت کے بعد ان کے قتل کی سازش کی کہانی کہی جانے لگتی ہے۔ لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، لیکن کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ پھر ایک دن ایک نئے خطرے کی کہانی سامنے آجاتی ہے۔
جس طرح سے وزیر اعظم خود اور ان کی پارٹی سکیورٹی میں کوتاہی کو اسی لمحے سےسنسنی خیز بنا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ وہ اس واقعہ کی سنگینی کے بارے میں کم اور ممکنہ انتخابی فائدے کے بارے میں زیادہ سنجیدہ ہیں۔
پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں کوتاہی کےخلاف دھنباد میں احتجاج کر رہےبی جے پی کے کارکنوں نے مبینہ طور پر وزیر اعظم اور بی جے پی کے جھارکھنڈ ریاستی صدر کو نا زیبا کلمات کہنےکے الزام میں ذہنی طور پر معذور ایک مسلمان کی پٹائی کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔
وزیراعظم کی سکیورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔اس سوال پر زیادہ بحث کی ضرورت نہیں ہےکہ جلسے میں کتنے لوگ آئے، کتنے نہیں آئے۔ سکیورٹی انتظامات میں پنجاب حکومت کا رول ہوسکتا ہے لیکن یہ ایس پی جی کے ماتحت ہے۔ وزیر اعظم کہاں جائیں گے اور ان کے قریب کون بیٹھے گا یہ سب ایس پی جی طے کرتی ہے۔ اس لیےسب سے پہلے کارروائی مرکزی حکومت کی طرف سے ہونی چاہیے۔
منی پور کےصحافی کشورچندر وانگ کھیم نے بی جے پی صدرایس ٹکیندرسنگھ کی کووڈ 19 مہاماری سے موت کے بعد فیس بک پر ایک طنزیہ پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ گئوموتر(گائے کا پیشاب) اور گوبر کام نہیں آیا۔گزشتہ مئی مہینے میں گرفتاری کے فوراً بعد انہیں ضمانت مل گئی تھی، لیکن انتظامیہ نے انہیں جیل میں ڈال کر این ایس اے لگا دیا تھا۔
منی پور بی جے پی کے صدرسیکھوم ٹکیندر سنگھ کی کورونا انفیکشن سے موت کے بعدصحافی کشورچندر وانگ کھیم اور کارکن ایریندرو لیچومبام نے اپنے فیس بک پوسٹ کے ذریعے سرکار کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا تھا کہ کورونا کا علاج گائےکا پیشاب یاگوبر نہیں بلکہ سائنس ہے۔
پولیس نے 17 جنوری کو ریاست کے دوسینئرصحافیوں فرنٹیر منی پور نیوز پورٹل کے ایگزیکٹو ایڈیٹرپاؤجیل چاؤبا اور ایڈیٹر ان چیف دھیرین ساڈوکپام کو پورٹل پر چھپے ایک مضمون کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کرتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔ ان پریو اے پی اے اور سیڈیشن کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
سال 2017 میں سماجی کارکن اروم شرمیلا کے ساتھ ایک سیاسی پارٹی بناکراسمبلی انتخاب لڑنے والے سیاسی کارکن ایریندرو لیچومبم منی پور میں بی جی پی کی قیادت والی سرکار کے بولڈناقد رہے ہیں۔ اس سے پہلے انہیں مئی 2018 میں فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ہندوستان میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی دوسری بار اقتدار میں ایک برس مکمل ہونے پر جہاں جشن منا رہی ہے، وہیں اپوزیشن نے اسے بےحس حکومت سے تعبیر کیا ہے۔
احمدآباد کے ایک پرائیویٹ اسکول کے ذریعے 5ویں سے 10 ویں کلاس کے طلبا سے وزیراعظم کو شہریت ترمیم قانون پر مبارک باد اور حمایت دینے کے لیے پوسٹ کارڈ لکھنے کو کہا گیا تھا۔ گارجین کے اس کی مخالفت کرنے کے بعد اسکول انتظامیہ نے معافی مانگتے ہوئے بچوں کے ذریعے لکھے پوسٹ کارڈ واپس کر دیے۔
ارندھتی رائے نے 25 دسمبر کو دہلی یونیورسٹی میں این پی آرکو لےکر کہا تھا کہ یہ بھی این آر سی کا ہی حصہ ہے۔ جب سرکاری ملازم این پی آر کے لیے جانکاری مانگنے آپ کے گھر آئیں تو انہیں اپنا نام رنگا بلا بتا دیں اور اپنے گھر کا پتہ دینے کے بجائے وزیر اعظم کی رہائش کا پتہ لکھوا دیں۔
بی جے پی کے ذریعے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں جانچ کا سامنا کررہی آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی سے بڑا چندہ لینے کے بعد ایک نئے انکشاف میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کو چندہ دینے والی کئی کمپنیوں کو بلیٹ ٹرین کا ٹینڈر ملا ہے۔
بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کو ان کسانوں اور آدیواسیوں کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن کی زمین حاصل کی جانی ہے۔
پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن پی ڈی پی کے راجیہ سبھا ممبروں نے کشمیر میں صورت حال معمول پر لانے کی مانگ کرتے ہوئے خصوصی درجہ ختم کئے جانے کی مخالفت کی۔ پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی 5 اگست سے نظربند ہیں۔
پی ڈی پی چیف نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے سجاد لون، پی ڈی پی رہنما وحید پارہ اور سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل کو سرکاری ٹھکانوں میں شفٹ کرنے کے دورا ن ان سے بدسلوکی کی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہےکہ سجاد لون کو ڈرایا دھمکایا گیا اور انہیں برہنہ ہونے کے لیے کہا گیا۔
عدالت نے کسانوں کے اس دعویٰ کو خارج کر دیا کہ گجرات حکومت کے پاس حصول اراضی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حق نہیں ہے کیونکہ پروجیکٹ دو ریاستوں گجرات اور مہاراشٹر کے درمیان بٹا ہوا ہے۔
پلواما حملے کے 1 ہفتے کے بعد 21 فروری کو کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ جب پورا ملک پلواما حملے میں جان گنوانے والے جوانوں کو لے کر غم زدہ تھا اس وقت وزیراعظم جم کاربیٹ پارک میں شام کو ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔
پلواما حملے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی پر یہ الزام لگا تھا کہ جس وقت یہ حملہ ہوا،تب وہ جم کاربیٹ نیشنل پارک میں شوٹنگ کر رہے تھے۔
بہار میں مہاگٹھ بندھن کے لئے راستہ یہ ہے کہ وہ اس بڑی ہارکے بعد بھی اپنے اتحاد اور یکجہتی کو بنائے رکھے۔ حالانکہ ابھی تو انتخاب کے بعد جیتن رام مانجھی نے تیجسوی کی قیادت پر ہی سوال اٹھا دیا ہے۔
امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔
ہندوستان میں انتخابات کی گہما گہمی کے بیچ اقوام متحدہ کا یہ فیصلہ یقیناً وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔
منی پور کے صحافی کشورچندر وانگ کھیم کو سوشل میڈیا پر وائرل ایک یوٹیوب ویڈیو میں وزیر اعظم مودی، ریاست کے وزیراعلیٰ این بیرین سنگھ اور آر ایس ایس کو تنقیدکا نشانہ بنانے کے لئے نومبر 2018 میں این ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر ورون گاندھی نے کہا کہ اس کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ جس دن مجھے بی جے پی چھوڑنی ہوگی میں پبلک لائف سے ریٹائرمنٹ لے لوںگا۔