فکر و نظر

رام مندر کا مجوزہ ڈیزائن۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

کیا رام کو ایک بار پھر بن باس پر بھیجا جا رہا ہے؟

رام تو دل میں رہتے تھے۔ مگر لگتا ہے ان کو دل سے نکال کر مندر میں بھیج کر ایک بار پھر بن باس پر بھیجا جا رہا ہے۔ رامائن کے مطابق تو وہ بارہ سال بعد ایودھیا واپس آگئے تھے، مگر اب دل میں کب واپس آئیں گے، یہ وقت ہی بتائے گا۔

ایودھیا میں شرنگار ہاٹ سے ہنومان گڑھی کے راستے رام مندر کو جانے والا بھکتی پتھ۔ (تصویر: شروتی سونکر)

کیا یہ امرت کال ہے؟

ہندو معاشرہ یا یوں کہیں کہ پورا ہندوستان ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہے جہاں سب کو اپنا جائزہ لینے اور اپنے بارے میں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ خواہ اقتدارمیں بیٹھے لوگ اسے امرت کال کہیں، لیکن یہ سنکرمن کال یعنی متعدی مرض کا زمانہ ہے۔ حماقت اور نفرت کا متعدی مرض، جہاں قدرومنزلت اور وقار کے ہر پیمانے کو مجروح / پامال کیا جا رہا ہے۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

کیا اس وقت رام مندر ہندوؤں کی مذہبیت کو ظاہر کر رہا ہے؟

ایودھیا کو ہندوستان کی ، یا کہیں کہ ہندوؤں کی مذہبی راجدھانی کے طور پر قائم کرنے کے لیے سرکار کی سرپرستی میں مہم چل رہی ہے۔ 22 جنوری 2024 کو لوگوں کے ذہنوں میں 26 جنوری یا 15 اگست سے بھی بڑا اور اہم دن بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

Kapil-Sibal-Farooq-Abdullah-thumb

جو مودی سرکار کر رہی ہے وہ رام کی اخلاقیات کے منافی ہے: فاروق عبداللہ

ویڈیو: جموں و کشمیر کے حالات، رام مندر، فرقہ پرستی، مودی حکومت کے کام کاج سمیت مختلف مسائل پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے ساتھ سابق مرکزی وزیر اور سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل کی بات چیت۔

Health-Video-Ep-2-Thumb

سوال صحت کا: صحت پر خرچ کرنے میں حکومت کی تنگدلی

ویڈیو: ہندوستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم پر دی وائر کی نئی سیریز کے دوسرے ایپی سوڈ میں ہندوستانی حکومت کے صحت پر اخراجات کے مسئلے کو اٹھایا گیا ہے۔ اس موضوع پر دو ماہرین – او پی جندل یونیورسٹی کی اندرانیل مکھوپادھیائے اور امبیڈکر یونیورسٹی کی دیپا سنہا سے بات کر رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی۔

Venu-Santosh-Ji-thumb

مودی سرکار کے 25 کروڑ لوگوں کے غربت سے باہر آنے کے دعوے میں کتنی سچائی ہے؟

ویڈیو: نیتی آیوگ کی ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک میں پچھلے 9 سالوں میں 24.8 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ ماہرین اقتصادیات نے اس دعوے اور اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے استعمال کیے گئے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اس بارے میں ماہر اقتصادیات سنتوش مہروترا سے بات کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو۔

FotoJet (7)

بلقیس کی انصاف کی لڑائی گجرات کے دو افسران کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے

سال 2002 میں بلقیس کے ساتھ ہوئی زیادتی کے بعد گجرات کے دو افسران – گودھرا کی اس وقت کی ڈی ایم جینتی روی اور گودھرا سول اسپتال کی ڈاکٹر روہنی کٹی نے تمام سیاسی اور انتظامی دباؤ کے باوجودجس ایمانداری اور دیانت داری سےاپنا کردار نبھایا، وہ واقعی ایک مثال ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

انتخابات میں دھرم اور بھگوان کو برانڈ ایمبیسیڈر بنا دینے سے آئین اور ملک کا تحفظ کیسے ہوگا؟

سوال یہ ہے کہ رام مندر کے حوالے سے 2019 میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مودی حکومت پورے چار سال تک ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کیوں بیٹھی رہی؟ اس کا جواب یہ ہے کہ 2024 کے عام انتخابات سے صرف چند دن پہلے ہی رام للا کی پران-پرتشٹھا کے بہانے ہندوتوا کا ڈنکا بجا کر ووٹوں کی لہلہاتی فصل کاٹنا آسان ہو جائے اس لیے۔

لکشدیپ کے ساحل پر وزیر اعظم نریندر مودی، مالدیپ کے صدر محمد معیزو (فائل فوٹو بہ شکریہ: X/@narendramodi X /@MMuizzu)

مالدیپ بنام لکشدیپ: ہندوستان کا ایک نیا شوشہ

لکشدیپ کو سیاحتی نقشہ پر لانے اور اس کو مالدیپ کے برابر کھڑا کرنے سے قبل حکومت کو ان جزائر کے باسیوں کے ساتھ احسن سلوک کرکے ان کو انسان مان کر ان کی نفسیات اور رسم و رواج کی پاسداری کرنی چاہیے۔ اگر ان جزائر کے باسیوں کو ہی اپنے گھر سے بے دخل کردیا، تو اس سیاحت اور تعمیر و ترقی کا کیا فائدہ ہے۔

علامتی تصویر، فائل فوٹو: رائٹرس

کیا 2024 میں ہندوستان ترقی اور مذہبی ہم آہنگی کی راہ پر گامزن ہوگا؟

سال 2024 جہاں ایک جانب ہندوستان کے داخلی، معاشی، سیاسی اور سماجی شعبوں پر اپنا دیرپا نقش چھوڑ سکتا ہے وہیں وہ عالمی سطح پر ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آنے کے مواقع بھی پیش کرسکتا ہے۔ اب یہ ہندوستان کی قیادت پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح ان چیلنجز کا سامنا کرتی ہے، ہندوستان کو داخلی طور پر ایک متنوع کثیرالثقافتی جمہوری ملک بناکر یا اسے مذہب کی بنیادوں پرتباہی کی طرف آگے لے جا کر۔

SV-Apoorvnand-Ji-Thumb

’ایودھیا کے ادھورے رام مندر میں دھرم نہیں، ادھرم کی سیاست کے لیے یگیہ ہو رہا ہے‘

ویڈیو: ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر کی ‘پران-پرتشٹھا’ تقریب کے حوالے سے ہو رہی سیاست اور اس مندر کے پس منظر پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند ۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر ۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

ایودھیا آج ایک کرو سبھا بن گئی ہے جس کے اسٹیج پر ہندوستانی تہذیب کا چیرہرن ہو رہا ہے

ایودھیا کی سبھا جھوٹ اور ادھرم کی بنیاد پر بنائی گئی ہے، کیونکہ جس کو اس کے درباری سچائی کی جیت کہتے ہیں، وہ دراصل فریب اور زبردستی کی پیداوارہے۔ عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے یہ درباری بھول جاتے ہیں کہ اسی عدالت نے 6 دسمبر کے ایودھیا—کانڈ کو جرم قرار دیا تھا۔

علامتی تصویر، ٖفوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا

محسن کش صیہونی قوم

ستم ظریفی ہی ہے کہ یہ قوم، جو یورپ اور مسیحیوں کے ظلم و ستم کا شکار رہی ہو، اس وقت مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک کر رہی ہے، جنہوں نے آڑے اوقات میں ان کو آفات سے محفوظ رکھا۔

بلقیس بانو اور وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فائل فوٹو: دی وائر اور پی آئی بی)

وزیر اعظم کی غیر اخلاقی خاموشیوں پر جو رام نام کا پردہ ڈالا جا رہا ہے، بلقیس نے اسے ہٹا دیا ہے

بلقیس بانو کی جیت ہندوستان کی ان خواتین اور مردوں کو شرمندہ کرتی ہے جو اس کیس پر اس لیے خاموش رہےکہ انہیں وزیر اعظم مودی سے سوال کرنا پڑتا، انہیں بی جے پی سے سوال کرنا پڑتا۔

دیوالی 2023 کے لیے سجائے گئے ایودھیا کا زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

بائیس جنوری 2024 ایک طرح سے سیاست کی حقیقت اور سچائی کا امتحان ہے

چار شنکراچاریوں نے رام مندر کی تقریب میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ یہ کوئی مذہبی تقریب نہیں ہے، یہ بی جے پی کی سیاسی تقریب ہے۔ پھر یہ سادہ سی بات کانگریس یا دیگر پارٹیاں کیوں نہیں کہہ سکتیں؟

Kapil-Sibal-Satyapal-Malik-The-Wire

جگدیپ دھن کھڑ پر بولے ستیہ پال ملک – ’جھکا ہوا جاٹ، ٹوٹی ہوئی کھاٹ، کسی کام کے نہیں‘

ویڈیو: الیکشن کمیشن، پارلیامنٹ سے معطل ہوئے اپوزیشن کے ممبران، نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ کی توہین کیے جانے کے دعوے سمیت ملک کی سیاست کے مختلف مسائل پر سابق مرکزی وزیر اور سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل سے بات کر رہے ہیں سابق گورنر ستیہ پال ملک۔

maxresdefault

ہٹ اینڈ رن قوانین کے متعلق حکومت کی یقین دہانی کے بعد بھی ٹرک ڈرائیوروں میں ڈر

ویڈیو: ہٹ اینڈ رن معاملوں میں سزا کی نئی دفعات کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں کے ملک گیر احتجاج کے بعد مرکزی حکومت نے 2 جنوری کو ٹرانسپورٹروں کو یقین دلایا تھا کہ وہ انڈین سول کوڈ (بی این ایس ) کے تحت ایسے معاملات میں سخت دفعات کو لاگو کرنے کا فیصلہ آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس (اے آئی ایم ٹی سی ) سے مشاورت کے بعد ہی لیا جائے گا۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

بی جے پی اور کانگریس نے شروع کی 2024 کی انتخابی مہم

انتخابی سال 2024 کے آغاز سے کچھ ہی دن قبل، حکمراں بی جے پی اور حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی، دونوں نے ایک انداز میں اگلے عام انتخابات کے لیے اپنی مہم شروع کردی ہے۔بی جے پی کی توجہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مرکوز رہے گی، جبکہ کانگریس اپنی پرانی روایات کو جاری رکھتے ہوئے عوامی رابطوں پر زیادہ انحصار کرے گی۔

 (تصویر بہ شکریہ: وکی پیڈیا/دی وائر)

فصیح البیانی کا مطلب راست گوئی اور ایمانداری نہیں ہے

سی جے آئی کا انٹرویو یاد دلاتا ہے کہ اپنی باتوں میں فصاحت اور بلاغت پیداکرنا ایک فن ہے اور لوگ اس میں ماہر ہوسکتے ہیں، لیکن کیا وہ ایمانداری سے بول رہے ہیں؟ چالاک مقرر اپنے لیے ایک خاص پہلو کا انتخاب کرتے ہیں یا دیے گئے پہلو کے لیے دلائل اکٹھا کرتے ہیں۔ وہ یہ کہہ کر اس ذمہ داری سے خود کو بری نہیں کر سکتے کہ یہ خیال ان کا نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے اپنے لیے ایک خاص پہلو کا انتخاب کیا ہے۔

maxresdefault-4

آمدنی، بے روزگاری، غربت، مہنگائی، جی ڈی پی، ایم ایس پی پر 2023 میں مودی حکومت کی پالیسی کیسی رہی؟

ویڈیو: سال 2023 میں آمدنی، بے روزگاری، غربت، مہنگائی، جی ڈی پی، زراعت، ایم ایس پی پر مودی حکومت کی اقتصادی پالیسی کیا رہی ہے؟ دی وائر کے اجئے کمار بتا رہے ہیں کہ ملک میں تقریباً 10 سال سے برسراقتدار مودی حکومت میں زیادہ تر لوگوں کی زندگی میں کوئی نمایاں اور بنیادی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

Photo: Yogesh Mhatre/CC BY 2.0

سال 2024 : عالمی سطح پر جمہوری اقدار کا امتحان

سال 2024 ایک تاریخی سال ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس سال امریکہ، روس، ایران، ہندوستان سمیت تقریباً 70 ممالک میں صدارتی یا ایوانِ نمائندگان کے انتخابات ہونے ہیں، جن کے مجموعی اثرات ہمارے مستقبل پر کافی گہرا اثر مرتب کر سکتے ہیں۔

دلکشا میں جاری تزئین و آرائش کا کام۔ (تمام تصاویر: کرشن پرتاپ سنگھ)

ایودھیا: آخری ٹریجڈی سے دو چار ہے نواب شجاع الدولہ کا ’دلکشا‘

گزشتہ دنوں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے سولہ کروڑ روپے کے اخراجات سےفیض آباد میں اودھ کے نواب شجاع الدولہ کےتاریخی محل ‘دلکشا’ کی تزئین و آرائش کا اعلان کیا، تو لوگ حیران رہ گئے۔ تاہم اس کے بعد ’دلکشا‘ کو ’ساکیت سدن‘ کا نام دے کر اس کی شناخت کو مٹانے میں بھی کوئی تاخیر نہیں کی گئی۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بشکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

کانگریس کی بزدلی کے بغیر رام مندر نہیں بن سکتا تھا …

کانگریس والے ٹھیک کہتے ہیں کہ ان کے بغیر رام مندر نہیں بن سکتا تھا۔ لیکن یہ فخر کی نہیں بلکہ شرم کی بات ہونی چاہیے۔ کانگریس کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ 1949 میں بابری مسجد میں سیندھ ماری یا کوئی نقب زنی نہیں ہوئی تھی، سیندھ ماری سیکولر ہندوستانی جمہوریہ میں ہوئی تھی۔

ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور امریکی صدر جو بائیڈن۔ فوٹو: آفیشل ایکس اکاؤنٹس۔

کشمیری اور سکھ علیحدگی پسندوں کی پراسرار ہلاکتیں

پچھلے ایک سال کے دوران بیرون ملک مقیم سکھوں کی خالصتان تحریک یا کشمیر کی تحریک آزادی سے تعلق رکھنے والے افراد کی پر اسرار ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ہر قتل پر ہندوستان میں موجود سوشل میڈیا کے سرخیل خوشیاں منارہے ہیں، جس سے یہ تقریباً ثابت ہوجاتا ہے کہ ان ہلاکتوں کے تار کہاں سے کنٹرول کیے جار ہے ہیں۔

نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ اور پس منظر میں کسانوں کا مظاہرہ۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کسانوں کی تحریک اور پہلوانوں کے احتجاج کے دوران بھی نائب صدرجاٹ ہی تھے …

ممکری کے واقعے پر اپنی جاٹ پہچان کا حوالہ دینے والے نائب صدر جگدیپ دھن کھڑ جاٹ برادری کی دو حالیہ تحریکوں – زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج اور پہلوانوں کے مظاہرہ کے دوران خاموش تماشائی تھے۔

Arfa-Ji-thumb-2

مودی سوالوں سے پاک میڈیا، مزاحمت سے پاک سڑکیں اور اپوزیشن سے پاک پارلیامنٹ چاہتے ہیں: منوج جھا

ویڈیو: پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس سے کل 146 اپوزیشن ممبران پارلیامنٹ معطل کر دیے گئے، جو پارلیامنٹ کی سکیورٹی میں کوتاہی کے معاملے پر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے بیان کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مودی حکومت نے اپوزیشن کے ارکان پارلیامنٹ کے بغیر بھی کئی اہم بلوں کو پاس کیا۔ اس سلسلے میں آر جے ڈی ایم پی منوج جھا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور ایلون مسک، فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@GiorgiaMeloni

یورپ میں دائیں بازو کی اسلام مخالف تحریکات میں تیزی

حالیہ عرصے میں یورپ کے مختلف ممالک میں دائیں بازو کے سیاست دانوں کے لیے عوام کی بڑھتی ہوئی حمایت کو اور یورپ کے مختلف ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے معاملوں کی بنا پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس وقت یورپ بہت تیزی سے دائیں بازو کی قوم پرست تحریکوں کا نشانہ بن رہا ہے۔

Sehat-Ka-sawal-Thumb-1

سوال صحت کا: ہندوستان میں مرض کا قرض

ویڈیو: دی وائر نے ہندوستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم پر ایک نئی سیریز شروع کی ہے۔ پہلے ایپی سوڈ میں ہندوستان میں کن بیماریوں کا بوجھ سب سے زیادہ ہے اور ان سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے، اس بارے میں ایمس، دہلی کے ڈاکٹر آنند کرشنن اور دی وائر کی ہیلتھ رپورٹر بن جوت کور سے بات کر رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی۔

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/UNRWA/Ashraf Amra

ارندھتی را ئے کی خصوصی تحریر — فلسطین کی لڑائی ہماری لڑائی بھی ہے

سخن ہائے گفتنی: پوری دنیا میں لاکھوں یہودی، مسلمان، عیسائی، ہندو، کمیونسٹ اور ملحد غزہ کے خلاف فوراً جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ لیکن وہ ملک جو کبھی فلسطین کا خیرخواہ اور سچا دوست تھا، جہاں کبھی لاکھوں لوگوں کے جلوس نکلے ہوئے ہوتے، وہاں کی سڑکیں آج خاموش ہیں۔

maxresdefault-1-1

آئین، سماج اور ملک کو مذہب کی سیاست کا خطرہ، کیا انڈیا الائنس 2024 میں دے پائے گا جواب؟

ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ملی شکست اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپوزیشن کے ‘انڈیا الائنس’ کی حکمت عملی پر کانگریس لیڈر دگوجئے سنگھ اور دی وائر کے شریک بانی ایم کے وینو سے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔

maxresdefault

پارلیامنٹ کی سکیورٹی میں کوتاہی یا ہندوستان کی بدحالی: بڑا سوال کیا ہے؟

ویڈیو: ان نوجوانوں کی زندگی اور اہل خانہ کی بات، جنہوں نے13 دسمبر کو پارلیامنٹ میں گھس کر حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔ دی وائر کے اجئے کمار بتا رہے ہیں کہ اس پورے معاملے کو صرف پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی تک محدود کرکے نہیں دیکھا جانا چاہیے، بلکہ نوجوانوں کی کہانی بتاتی ہے کہ یہ معاملہ ہندوستان کی بدحالی سے جڑا ہوا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

یورپی یونین کی حجاب پر مجوزہ پابندی: کیا اسلامو فوبیا کو مزید ہوا مل سکتی ہے

ایک غیر متوقع عدالتی فیصلے میں یورپی عدالت نے مسلم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی کی تجویز پیش کی ہے۔ اگرچہ ابھی تک کسی بھی رکن ممالک نے اس عدالتی حکم پر ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے، لیکن توقع ہے کہ اس سے پورے یورپ میں ایک مرتبہ پھر اسلام مخالف جذبات میں شدت آ سکتی ہے۔