سی اے جی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس لیڈر سپریہ شرینتے نے بھارت مالا پروجیکٹ، دوارکا ایکسپریس وے اور آیوشمان بھارت جیسے سات منصوبوں میں گھوٹالے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان گھوٹالوں کے لیے براہ راست ذمہ دار ہیں، اور ان کی جوابدہی طے کی جانی چاہیے۔
ہندوستان کے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی) نے آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی) کے آڈٹ میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اس کے تحت 3446 مریضوں کے علاج کے لیے 6.97 کروڑ روپے ادا کیے گئے، جنہیں ڈیٹا بیس میں پہلے ہی مردہ قرار دیا جا چکا تھا۔
ہریانہ کی نوح پولیس نے 31 اگست کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں گئو رکشک راجکمار عرف بٹو بجرنگی کو گرفتار کیا ہے۔ اس تشدد میں چھ افراد مارے گئے تھے۔ گئو رکشک مونو مانیسر بھی اس کیس میں ملزم ہیں۔ دونوں پر دائیں بازو کے گروپوں کی شوبھا یاترا سے پہلے مسلم اکثریتی ضلع نوح میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کا الزام ہے۔
بہار میں پیدا ہوئے بندیشور پاٹھک نے 1970 میں سلبھ تحریک شروع کی اور اپنی زندگی دستی صفائی (مینول اسکیوینجنگ) کے رواج کو ختم کرنے اور صفائی کے بارے میں بیداری لانے کے لیے وقف کر دی تھی۔ 1991 میں، انہیں ہاتھ سےغلاظت ڈھونے والوں کی آزادی اور بازآبادکاری پر ان کے کام کے لیے پدم بھوشن سے نوازا گیا تھا۔
حال ہی میں متعارف کرایا گیا پوسٹ آفس بل، 2023 کسی بھی سامان کو روکنے، کھولنے یا حراست میں لینےیا اسے کسٹم اتھارٹی کے حوالے کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ ایک ڈاک اہلکارکو ملکی یا بین الاقوامی ذرائع سے موصول ہونے والی کسی بھی چیز کو کسٹم یا کسی متعلقہ اتھارٹی کو دینے کا بھی اختیار حاصل ہوگا ‘اگراس پر ڈیوٹی کی چوری’ کا شبہ ہو۔
ہریانہ میں گئو رکشکوں کے نمایاں چہرےمونو مانیسر، جنید اور ناصر کے قتل کیس میں نامزد 21 ملزمین میں سے ایک ہیں۔ 16 فروری کو ہریانہ کے بھیوانی میں ایک گاڑی میں دونوں چچا زاد بھائیوں کی جلی ہوئی لاشیں پائی گئی تھیں۔ ناصر اور جنید کے خلاف گائے کی اسمگلنگ کے الزامات لگائے جانے کے بعد اس واقعہ کو انجام دیا گیا تھا۔
گزشتہ 31 اگست کو نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد، ریواڑی، جھجر اور مہندر گڑھ اضلاع کی کئی گرام پنچایتوں کی جانب سے اپنے گاؤں میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کے لیے قراردادیں پاس کرنے کی خبریں موصول ہوئی تھیں۔ نوح میں وی ایچ پی سمیت دیگر دائیں بازو کے گروپوں کی طرف سے نکالی گئی ‘شوبھا یاترا’ کے دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا، جس میں چھ افراد کی موت ہو گئی تھی۔
ہریانہ کے سونی پت میں واقع اشوکا یونیورسٹی میں معاشیات کے اسسٹنٹ پروفیسر سبیہ ساچی داس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ ایک تحقیقی مقالے کے لیے سرخیوں میں ہیں، جس میں انہوں نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ‘دھاندلی’ کے امکان کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد بی جے پی 2014 کے مقابلے میں زیادہ فرق کے ساتھ اقتدار میں واپس آئی تھی۔
ہریانہ کے پلول ضلع میں منعقد ہندوتوا تنظیموں کی مہاپنچایت میں اعلان کیا گیا کہ گزشتہ31 جولائی کو فرقہ وارانہ تشدد کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہونے کے بعد وہ 28 اگست کو نوح ضلع میں وشو ہندو پریشد کی برج منڈل یاترا دوبارہ شروع کریں گے۔ اس یاترا کے دوران ہونے والے تشدد میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
بی جے پی کی حلیف جماعت ناگا پیپلز فرنٹ کے رہنما اور منی پورسے آنے والے دو لوک سبھا ایم پی میں سے ایک لورہو ایس فوزے کا کہنا ہے کہ وہ ایوان میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران منی پور پر بولنا چاہتے تھے لیکن انہیں بی جے پی کے لوگوں نے بولنے سے منع کر دیا تھا۔
گزشتہ 9 اگست کی رات رتلام ضلع میں مسلمانوں کے ایک گروپ نے انسٹاگرام پر اسلام مخالف پوسٹ ڈالنے والے شخص کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیاتھا۔ الزام ہے کہ احتجاج کے دوران پوسٹ کرنے والے شخص کے بارے میں مبینہ طور پر ‘سر تن سے جدا’ کا متنازعہ نعرہ لگایا گیا تھا۔
اب تک جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے 13 متاثرہ مساجد کا دورہ کیا ہے، اور بتایا ہے کہ صرف پلول میں 6 مساجد نذر آتش کی گئیں، ہوڈل میں تین مساجد ، سوہنا میں تین مساجد، اور ایک مسجد گروگرام میں جلائی گئی۔ وفد کا یہ بھی کہنا ہے کہ تشدد کے دوران مذہبی کتابوں کو جلایا گیا اور تبلیغی جماعت کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔
جے پور-ممبئی ایکسپریس میں آر پی ایف کانسٹبل چیتن سنگھ کے ہاتھوں مارے گئے مہاراشٹر کے عبدالقادر بھائی محمد حسین بھان پور والا کے بیٹے نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر ملزم ذہنی طور پر بیمار تھا تو اس نے صرف داڑھی والے مسافروں کو ہی کیوں مارا۔
ویڈیو: 31 جولائی کی رات امپھال ویسٹ کے زومی ولا میں آگ لگنے سے 17 گھر جل کر خاکستر ہو گئے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، تاہم یہاں کے لوگ اس بات سے متفق نہیں ہیں۔ آگ کُکی برادری کے گھروں سے شروع ہوئی تھی، جو بعد میں ان گھروں تک پھیل گئی جہاں بہار سے آنے والے لوگ رہتے ہیں۔
لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ملک میں کہیں تشدد ہورہا ہے تو وزیر اعظم کو دو گھنٹے تک اس کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے، اسے فوج دو دن میں روک سکتی ہے، لیکن وزیر اعظم منی پور میں آگ بجھانا نہیں چاہتے۔
یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی جانب سے اتر پردیش اسمبلی میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، 2017-18 سے 2021-2022 کی مدت میں ‘پولیس کارروائی’ میں 162 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 2012 سے 2017 تک 41 افراد کی جان گئی تھی۔
نوح میں تشدد کے بعد ریاست کے کئی علاقوں میں پھیلی فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان ہریانہ کی تقریباً 30 کھاپوں، سنیوکت کسان مورچہ کے رہنماؤں، کئی کسان یونینوں اور مختلف مذاہب کے لوگوں نے حصار میں مہاپنچایت میں حصہ لیا، جہاں امن و امان اورہم آہنگی بنائے رکھنے کی اپیل کی گئی۔
الیکشن کمشنروں کی تقرری سےمتعلق بل میں کہا گیا ہے کہ کمشنروں کا انتخاب وزیر اعظم کی سربراہی میں ایک کمیٹی کرے گی، جس میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور وزیر اعظم کی طرف سے نامزد کابینہ وزیر شامل ہوں گے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے انتخابات کی شفافیت متاثر ہوگی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر دو گھنٹے سے زیادہ کی تقریر کی، جس میں انہوں نے منی پور کے بارے میں10 منٹ سے بھی کم بات کی۔ اپوزیشن لیڈروں نے اس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہوں نے ایوان کو انتخابی ریلی کی طرح استعمال کیا۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ بنگلورو کے تقریباً 20 موجودہ اور سابق فیکلٹی ممبران نے ہندوستانی کارپوریٹس کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ وہ کارپوریٹ ورلڈ کی توجہ ملک میں پرتشدد تنازعات کے بڑھتے ہوئے خطرے کے ساتھ ساتھ داخلی سلامتی کی نازک صورتحال’ کی جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں۔
ریلوے پولیس کے مطابق، واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ویڈیو میں آر پی ایف کانسٹبل چیتن سنگھ کی تصاویر اور آواز کے نمونوں سے میچ کرنے کے لیے فرانزک جانچ کرائی گئی تھی، جس میں سنگھ کے ہونے کی تصدیق کے بعد معاملے میں نفرت پھیلانے سےمتعلق آئی پی سی کی دفعات شامل کی گئی ہے۔
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں جاری سماعت میں عرضی گزاروں کے وکیل کپل سبل نے مرکز پر صوبے کے لوگوں کی خواہش کو سمجھنے کی کوشش کیے بغیر ہی ‘یکطرفہ’ فیصلہ لینے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب آپ جموں و کشمیر سے اس طرح کے خصوصی تعلقات کو توڑنا چاہتے ہیں تو لوگوں کی رائے لینی ہوگی۔
لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران کانگریس ایم پی راہل گاندھی نے منی پور تشدد کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ آپ پورے ملک میں مٹی کا تیل ڈال رہے ہو، آپ نے منی پور میں مٹی کا تیل ڈالا ، چنگاری لگا دی۔ اب آپ ہریانہ میں کر رہے ہیں۔ پورے ملک کو آپ جلانے میں لگے ہو۔
کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے نوح تشدد کے بعد متاثرہ علاقے میں جاری انہدامی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ عدالت نےکہا کہ لاء اینڈ آرڈر کے مسئلے کا استعمال ضروری قانونی ضابطوں کی پیروی کیے بغیر عمارتوں کو گرانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
یہ واقعہ بھدوہی میں پیش آیا، جہاں پولیس نے ایک دھاگا کاروباری شہاب الدین انصاری کو گرفتار کرتے ہوئے کہا کہ وہاٹس ایپ گروپ ‘نگر پالیکا پریشد بھدوہی’ میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز تبصرہ کیا گیا تھا اور ایڈمن کے طور پر انصاری نے تبصرہ کرنے والے شخص کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے مدھیہ پردیش کے رتلام میں بی جے پی کارکنوں کی ایک کانفرنس میں کہا کہ جو بھارت ماتا کی جئے بولے گا وہ ہمارا بھائی ہے اور ہم اس کے لیے جان بھی دے سکتے ہیں اور جو بھارت ماتا کے خلاف بولے گا اس کی جان لینے میں بھی ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
نوح تشدد کے باعث جاری کشیدگی کے درمیان حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گڑگاؤں میں اتوار کو ایک ‘ہندو مہاپنچایت’ کاانعقاد کیا گیا،جس میں مسلمانوں کے سماجی اور معاشی بائیکاٹ کی اپیل کے ساتھ ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ گزشتہ دنوں ایک مسجد پر حملہ کرنے والے لوگ بے قصور ہیں۔
سپریم کورٹ ہیٹ اسپیچ کو روکنے سے متعلق متعدد عرضیوں کی سماعت کر رہی ہے۔ اس کڑی میں ہریانہ کے نوح ضلع میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی اور این سی آر میں منعقد مظاہروں کے حوالے سے ایک عرضی پر اس نے کہا کہ پولیس کو ان جرائم کے بارے میں حساس ہونے کی ضرورت ہے۔
ہریانہ کے نوح میں31 جولائی کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں سوشل میڈیا اور کچھ نیوز ویب سائٹ پر ایسے دعوے کیے جا رہے تھے کہ نلہر مہادیو مندر میں پھنسی خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا تھا، پولیس نے ان دعووں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
نوح میں ہوئے واقعے کے خلاف احتجاج کے طور پربجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد جیسی ہندوتوا تنظیموں نے حصار ضلع کے ہانسی شہر میں 2 اگست کوایک ریلی نکالی تھی، جس میں مسلم دکانداروں کے بائیکاٹ کی اپیل کرنے کے ساتھ ہی مسلمانوں کو دو دن میں شہر چھوڑنے کی وارننگ دی گئی۔
اس ہفتے ہریانہ کے نوح میں تشدد کے بعد ضلع انتظامیہ نے جمعہ کو مکان اور املاک کو مسمار کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ ایک طرف کچھ اہلکار کہہ رہے ہیں کہ توڑ پھوڑ کا تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے تو دوسری طرف کچھ حکام کا دعویٰ ہے کہ کچھ املاک کے مالکان تشدد میں ملوث تھے۔
بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس روہت دیو نے جمعہ کو ناگپور کورٹ روم میں اچانک استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ وہاں موجود ایک وکیل کے مطابق ، انہوں نے کہا کہ وہ اپنی عزت نفس کے خلاف کام نہیں کر سکتے۔
سپریم کورٹ نے مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی سزا پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے معاملے دی جانے والی زیادہ سے زیادہ سزا کا فیصلہ سنانے کے لیے کوئی خاص وجہ نہیں بتائی ہے۔
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے ایک پروگرام میں مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر ان لوگوں پر قابو نہیں پایا گیا تو پورا ملک منی پور کی طرح جل جائے گا۔
سوموار کو نوح میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد ریاست کے وزیر داخلہ انل وج نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلم فسادیوں نے نلہر مہادیو مندر میں تقریباً 3-4 ہزار لوگوں کو یرغمال بنایا تھا۔ مندر کے پجاری نے دی وائر کو بتایا کہ ایسا نہیں ہوا تھا۔ حالات خراب ہونے کی وجہ سے لوگ وہاں پھنسے ہوئے تھے۔
ہریانہ کے نوح اور گڑگاؤں علاقوں میں جاری فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان منگل کو گڑگاؤں کے بادشاہ پور میں بریانی بیچنے والی دکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور بسئی روڈ کے پٹودی چوک پردکانوں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی۔ دریں اثنا،گڑگاؤں ضلع کے تمام پٹرول پمپوں پر کھلے ایندھن کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
پچھلے ہفتے، دی وائر کے رپورٹر یاقوت علی منی پور کے بشنو پور ضلع پہنچے تھے، جہاں رات کو مقامی میتیئی لوگوں سے بات چیت کے دوران فائرنگ میں ایک گولی ان کے پاس سے گزر گئی۔
صدر جمعیۃ علماء ہند نے وزیر داخلہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ سیاسی مقاصد سے اوپر اٹھ کر راشٹر کی خدمت کو اولین ذمہ داری سمجھتے ہوئے سخت اقدامی اور امتناعی کارروائی کریں۔
ہریانہ کے گڑگاؤں شہر کے سیکٹر 57 میں واقع انجمن جامع مسجد میں سوموار کی دیر رات بھیڑنے توڑ پھوڑ کرنے کے بعد آگ لگا دی۔ مسجد کے نائب امام پر ہجوم نےتلوار وغیرہ سے حملہ کیا، اس حملے میں ایک دیگر شخص بھی زخمی ہوگیا ۔ ہسپتال لے جانے کے بعد نائب امام کومردہ قرار دے دیا گیا۔
ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد انٹرنیٹ خدمات بند کرنے کے ساتھ ہی امتناعی احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔ سوموار کی شام تک تشدد گڑگاؤں کے قریب سوہنا چوک تک پھیل گیا تھا، جہاں مبینہ طور پربجرنگ دل کے ارکان نے کچھ گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔