کورونا وائرس کی وبا کے مدنظراتر پردیش کی یوگی سرکار کی جانب سےمحرم کے جلوس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ مجلس علماءہند کے جنرل سکریٹری اورمعروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے اتر پردیش ڈی جی پی مکل گوئل کی طرف سےتمام ضلع پولیس کو جاری سرکولرمیں کہی گئی باتوں پر سخت اعتراض کیااور کہا کہ پولیس انتظامیہ نے اس میں بےحد توہین آمیز لفظوں کا استعمال کرکے محرم اور شیعہ مسلمانوں کی امیج خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔
گزشتہ سال 25 فروری کو 18سالہ مونس اپنےوالد سے مل کر اور مٹھائیاں لےکر گھر واپس لوٹ رہا تھا کہ تبھی دنگے بھڑک گئے۔ جب وہ دہلی کے یمنا بس اسٹینڈ پر اترا تو اس نے دنگوں کو بھڑکتے دیکھا۔ مشتعل بھیڑ نے اس کے مسلم ہونے کا پتہ چلنے کے بعد لاٹھی ڈنڈوں اور پتھروں سے پیٹ پیٹ کر اس کی جان لے لی۔
ڈاکٹرکفیل خان 2017 میں اس وقت سرخیوں میں آئے تھے، جب گورکھپور کے بی آرڈی میڈیکل کالج میں ایک ہفتے کے اندر60 سے زیادہ بچوں کی موت مبینہ طورپر آکسیجن کی کمی سے ہو گئی تھی۔اس واقعہ کے بعد انسیفلائٹس وارڈ میں تعینات ڈاکٹر خان کو سسپنڈ کر دیا گیا تھا۔ وہ لگ بھگ نو مہینے تک جیل میں بھی رہے تھے۔
اسرائیل کے این ایس اوگروپ کے پیگاسس اسپائی ویئر سےجاسوسی کےالزامات کے سامنے آنے کے بعد پہلی بار اس سے متاثرہ لوگوں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔صحافی پرنجوئے گہا ٹھاکرتا، ایس این ایم عابدی، پریم شنکر جھا، روپیش کمار سنگھ اور کارکن اپسا شتاکشی کی جانب سے سے یہ عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔اس سے پہلےسینئر صحافی این رام اور ششی کمار نے بھی سپریم کورٹ میں پی آئی ایل دائر کی تھی۔
دہلی کے نانگل کا واقعہ۔ اس سلسلےمیں دہلی چھاؤنی علاقہ کے ایک شمشان گھاٹ کے 55سالہ پجاری اور یہاں کےتین ملازمین سلیم، لکشمی نارائن اور کلدیپ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ملزمین پر بچی کی لاش کابنا پوسٹ مارٹم کےآخری رسومات کرانے کا بھی الزام ہے۔
ویڈیو: پیگاسس جاسوسی معاملے میں بہار کے آزاد صحافی سنجے شیام کا نام بھی شامل ہے۔ اس موضوع پر دی وائر نے ان سے بات چیت کی۔
حیرت کی بات ہے کہ ان کی پارٹی کے ایک اہم لیڈر جب اس مجوزہ قانون کا اعلان کر رہے تھے اور بتا رہے تھے کہ اس سے مسلمانوں کی آبادی کو کنٹرول کیا جائےگا اس لیڈر کے اپنے آٹھ بچے ہیں ۔ خود اترپردیش اسمبلی میں اس وقت بی جے پی کے 152اراکین کے تین سے زیادہ بچے ہیں۔
گزشتہ 20 جولائی کومرکز کی نریندر مودی سرکار کی جانب سے راجیہ سبھا میں کہا گیا کہ کورونا وائرس انفیکشن کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن کی غیرمتوقع ڈیمانڈ کے باوجودکسی بھی صوبےیایونین ٹریٹری میں اس کے فقدان میں کسی کے مرنے کی اسے جانکاری نہیں ہے۔اس کے پاس اس بات کی جانکاری بھی نہیں ہے کہ دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے کسانوں میں سے اب تک کتنے اپنی جان گنوا چکے ہیں۔
نوجوانوں کی ٹیم نے عوام کا حال جاننے کے لیے راجا کو کئی سارے آئیڈیا دیے، مگر سب خارج ہو گئے۔ راجاکو رات میں نکلنا پسند نہیں آ رہا تھا۔ راجا نے سمجھایا کہ اس شہر کے چپے چپے پر اس کی تصویر لگی ہے۔ اس لیے باہر نکلتے ہی پہچانے جانے کا خطرہ ہے۔ تبھی ایک ممبر نے کہا کہ فون کی جاسوسی کرتے ہیں۔
ویڈیو: اس ہفتے نارتھ-ایسٹ ڈائری میں پیگاسس پروجیکٹ کے تحت سامنے آئی ممکنہ سرولانس کی فہرست میں آسام اور ناگالینڈ کے رہنمااورمنی پور کےرائٹر کا نمبر ملنے اور آسام-میزورم سرحد پرجاری کشیدگی کو لےکردی وائر کی نیشنل افیئرس ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
اتر پردیش کے بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی خاتون اساتذہ کی سربراہی میں اتر پردیش مہیلا شکشک سنگھ نےصوبے کے سرکاری اسکولوں میں ٹوائلٹ کی بدتر حالت کا حوالہ دیتے ہوئے ہر مہینے تین دن کی پیریڈ لیو کے لیےمہم شروع کی ہے۔
معاملہ 15 جولائی کو میرٹھ کے پلوپورم علاقے میں راشٹریہ یووا ہندو واہنی کی خودساختہ خاتون رہنما کے گھر پر ہوا۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ انہیں کولڈ ڈرنک میں نشہ آور اشیا ملاکر پلایا گیا اور پھر بے ہوشی کی حالت میں خاتون رہنما کے اشارے پر ان کے بیٹے اور ایک رشتہ دار نے ان سے ریپ کیا۔
مدھیہ پردیش کے ساگر شہر واقع ڈاکٹر ہرسنگھ گور یونیورسٹی کا معاملہ۔ یونیورسٹی کاشعبہ بشریات، امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے ساتھ 30 اور 31 جولائی کو ایک ویبی نار کی میزبانی کرنے والا تھا۔ اے بی وی پی نے ویبی نار میں مقررین کے طور پر سابق سائنسدان گوہر رضا اور پروفیسر اپوروانند کو شامل کیے جانے کی مخالفت کی تھی، جس کے بعد پولیس نے یونیورسٹی کو ایک خط لکھا تھا۔
اتر پردیش بی جے پی کے مصدقہ ٹوئٹر ہینڈل نے 29 جولائی کو ایک کارٹون پوسٹ کیا تھا۔ اس کارٹون میں ایک طاقتور شخص کے ذریعے احتجاج کرنے والے ایک کسان کو مظاہرہ کے لیےلکھنؤ جانے کے خلاف صلاح دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے کیونکہ وہاں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت ہے۔ کارٹون میں طاقتورشخص(باہوبلی) کی بات سن کر کسان کو یہ تصور کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے کہ اسے بال پکڑکر کھینچا جائےگا۔ بال کھینچنے والے کا ہاتھ دکھایا گیا ہے، جس نے بھگوا کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔
پچھلے ہفتے میگھالیہ سرکار میں کابینہ وزیر کاحلف لینے والے بی جے پی رہنماسنبور شولئی نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں ہر کوئی اپنی پسند کا کھانا کھانے کے لیے آزاد ہے۔ میگھالیہ اور آسام کے بیچ کشیدگی اورسرحدی تنازعہ پر انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اپنے لوگوں کی حفاظت کرنے کا جذبہ ہونا چاہیے، ہمیں اپنے فورس کا استعمال کرنا چاہیے۔ پولیس کو آسام پولیس سے بات کرنے کے لیے جانا چاہیے۔
ایلگار پریشد معاملے میں گرفتار وکیل سریندر گاڈلنگ کی ماں کا پچھلے سال 15 اگست کوانتقال ہو گیا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ نے گاڈلنگ کو 13 اگست سے 21 اگست تک عارضی ضمانت دیتے ہوئے این آئی اے کےسامنے اپنا پاسپورٹ جمع کرانے، ضمانت کی مدت کے لیے پوراپروگرام دینے اور ناگپور شہر چھوڑکر نہیں جانے کے لیے کہا ہے۔
راجستھان آدی واسی مینا سیوا سنگھ کے رکن گریراج مینا کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 23 جولائی کی شام سدرشن ٹی وی کے مدیرسریش چوہانکے نے انہیں اور پوری آدی واسی کمیونٹی کو گالی دی۔ یہ بھی کہا گیا کہ وہ فرہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کے لیےانتشار اور فساد پھیلانا چاہتے ہیں۔
ٹکنالوجی کو واپس نہیں لیا جا سکتا۔لیکن اسے کھلے بازار میں بےقابو، قانونی صنعت کے طور پر کام کرنے کی اجازت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس پر قانون کی گرفت ہونی چاہیے۔ تکنیک رہ سکتی ہے، لیکن صنعت کا رہنا ضروری نہیں ہے۔
’ہندوستان کا کوئی مسلمان ایسا نہ تھا جس نے مولانا کے ناولوں کا مطالعہ نہ کیا ہو،یہاں تک کہ بعض علماء جن کو ناول کے نام سے نفرت تھی ،مولانا کی تصنیف کا دیکھنا باعث حسنات جانتے تھے۔‘
صحافتی ادارے اپنے وسائل کی وجہ سےمحدود ہوتے ہیں، اس لیے قومی اورعالمی سطحوں پرصرف حقیقی جانچ سے ہی پیگاسس کے استعمال کی صحیح سطح کا پتہ چلےگا۔
گزشتہ دنوں جموں وکشمیر پولیس نے ایک انکاؤنٹر میں عمران قیوم نام کےایک شخص کو دہشت گرد بتاتے ہوئے مار گرانے کے بعد ان کو دفن کر دیا۔عمران کے اہل خانہ نے پولیس کے دعووں کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فرضی انکاؤنٹر تھا۔ انہوں نے معاملے کی جانچ کے لیےلیفٹیننٹ گورنراورسینئر پولیس افسران کو خط بھی لکھا ہے۔
امریکہ کی ایک میگزین واشنگٹن اگزامنر کےمطابق، طالبان نے رائٹرس کے جرنلسٹ دانش صدیقی کی پہچان کی تصدیق کرنے کے بعدانہیں اور ان کےساتھ کے لوگوں کو مارا تھا۔ پیولٹزرانعام یافتہ دانش قندھار شہر کےاسپن بولڈک میں افغان فوجیوں اور طالبان کے بیچ جھڑپ کو کور کرنے گئے ہوئے تھے۔
گزشتہ25 جولائی کو گوا کے بینالم ساحل پر چار لوگوں نے خود کو پولیس اہلکار بتاکر دو لڑکیوں سے مبینہ طور پر ریپ کیا۔ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے اسے لےکرایوان میں کہا تھا کہ جب 14 سال کے بچے پوری رات سمندری ساحل پر رہتے ہیں تو والدین کو سوچنےنے کی ضرورت ہے۔ ہم صرف اس لیے سرکار اور پولیس پر ذمہ داری نہیں ڈال سکتے کہ بچے نہیں سنتے۔
ویڈیو: دال اور تیل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے ہندوستان میں ہر سال غذائیت مہنگی ہوتی جا رہی ہے۔دی وائر کے خاص پروگرام ‘کرشی کی بات’کے پہلے ایپی سوڈ میں اس موضوع پر ماہر زراعت دیویندر شرما کے ساتھ اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔
ویڈیو: آسام اور میزورم کی متنازعہ سرحد پر 26 جولائی کو ہوئے پرتشدد جھڑپ میں پانچ پولیس اہلکار اور ایک عام شہری کی موت ہو گئی تھی۔ اس واقعہ میں کچھار ایس پی سمیت 50 دیگرزخمی ہو گئے تھے۔
ویڈیو: ڈی این اے کے سابق سابق رپورٹراورآزاد صحافی دیپک گڈوانی کا فون نمبر پیگاسس کی جاسوسی والی ممکنہ فہرست میں شامل ہے۔اس موضوع پر دیپک گڈوانی سے دی وائر کی بات چیت۔
ویڈیو: پیگاسس جاسوسی تنازعہ کے مدنظرمغربی بنگال حکومت نے جانچ کمیشن تشکیل دی ہے۔ اس کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ ہمیں امید تھی کہ مرکزی حکومت ایک جانچ کمیشن کی تشکیل کرےگی، لیکن وہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہے، اس لیے ہم نے یہ فیصلہ کیا۔مغربی بنگال اس طرح کا قدم اٹھانے والا پہلاصوبہ ہے۔
ویڈیو: پیگاسس جاسوسی معاملے میں پنجابی اخبار ‘روزانہ پہریدار’ کے ایڈیٹران چیف جسپال سنگھ ہیراں کا نام بھی شامل ہے۔ جسپال سنگھ سے اس معاملے پر دی وائر کی بات چیت۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی تقرری کمیٹی نے اےجی ایم یوٹی کیڈر سے باہر گجرات کیڈر کے راکیش استھانا کی دہلی پولیس کمشنر کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے۔استھانا کی تقرری31جولائی کو ان کی سبکدوشی سے کچھ دن پہلے ہوئی ہے۔ ان کی مدت کار ایک سال کی ہوگی۔
یو اے پی اے کے تحت گرفتار جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ استغاثہ معاملے میں دائر چارج شیٹ کے حوالے سے عدالت میں ملزم کےخلاف پہلی نظرکامعاملہ دکھائےگا۔معاملہ ایک بڑی سازش کا حصہ ہے اور یہ چھ مارچ 2020 کو درج ہوا تھا۔ خالد کو فسادات سےمتعلق ایک دوسرے معاملے میں ضمانت مل چکی ہے۔
ایک گلوبل میڈیاکنسورشیم،جس میں دی وائر بھی شامل ہے،نے سلسلےوار رپورٹس میں بتایا ہے کہ ملک کے مرکزی وزیروں، 40 سے زیادہ صحافیوں،اپوزیشن رہنماؤں، ایک موجودہ جج، کئی کاروبا ریوں و کارکنوں سمیت 300 سے زیادہ ہندوستانی فون نمبر اس لیک ڈیٹابیس میں شامل تھے، جن کی پیگاسس سے ہیکنگ کی گئی یا وہ ممکنہ نشانے پر تھے۔
امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کےچارممبروں نے ایک بیان جاری کر کےکہا کہ اب بہت ہو چکا ہے، این ایس او گروپ کے سافٹ ویئر کے غلط استعمال کے سلسلے میں حالیہ انکشافات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسے کنٹرول میں لایا جانا چاہیے۔
پیگاسس پروجیکٹ: لیک ہوئے دستاویز دکھاتے ہیں کہ پیگاسس کے ذریعے ممکنہ نگرانی کے دائرے میں ریلائنس کی دو کمپنیوں، اڈانی گروپ کے عہدیدار،گیل انڈیا کے سابق سربراہ، میوچل فنڈ سے وابستہ لوگوں اور ایئرسیل کے پرموٹر سی شیوشنکرن کے نمبر بھی شامل تھے۔
پیگاسس : جب میرے فون کی فارنسک جانچ کی تو معلوم ہو اکہ 2017سے ہی اس کو ٹارگیٹ کیا گیا ہے اور 2019 تک اس میں سے وقتاً فوقتاً فون کالز کے ساتھ ساتھ ڈیٹا بھی حاصل کیا گیا ہے۔ یہ وہی مدت تھی جس کے دوران کشمیر پر دبئی کی ٹریک ٹو کانفرنس کا تنازعہ کھڑا ہوا اور سوشل میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی اور دھمکیوں کے ایک سلسلہ کے بعد 2018 میں رفیق اور کشمیر کے معروف صحافی شجاعت بخاری کو قتل کیا گیا اور اس دوران مجھے بھی تختہ مشق بنایا گیاتھا۔
پیگاسس پروجیکٹ: لیک ہوئی فہرست میں2جی اسپیکٹرم گھوٹالے اورایئرسیل میکسس جیسے ہائی پروفائل معاملےکوسنبھالنے والے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کےسینئر افسر راجیشور سنگھ، ان کی بیوی اور ان کی دو بہنوں کے نمبر بھی شامل ہیں۔
جب حکومتیں یہ دکھاوا کرتی ہیں کہ وہ بڑے پیمانے پر ہو رہی غیر قانونی ہیکنگ کے بارے میں کچھ نہیں جانتی ہیں، تب وہ حقیقت میں جمہوریت کی ہیکنگ کر رہی ہوتی ہیں۔ اس کو روکنے کے لیے ایک اینٹی وائرس کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں مسلسل بولتے رہنا ہوگا اور اپنی آواز سرکاروں کو سنانی ہوگی۔
انٹرویو: جھارکھنڈ کے رام گڑھ میں رہنے والے آزادصحافی روپیش کمار سنگھ اور ان سے وابستہ تین فون نمبر پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے جاسوسی کی ممکنہ فہرست میں شامل ہیں۔ اس بارے میں روپیش کمار سنگھ سے بات چیت۔
پیگاسس پروجیکٹ: لیک ڈیٹابیس کی تفتیش کے بعد سامنے آیا ہے کہ سرکاری پالیسی کو چیلنج دینے والے دو کرنل، را کے خلاف کیس دائر کرنے والے ایک ریٹائرڈ انٹلیجنس افسر اور بی ایس ایف کے افسران کےنمبر اس فہرست میں ہیں،جن کی پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ممکنہ نگرانی کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
ہندو سیواکیندرم نام کی ایک تنظیم نےکیرل ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے یہ مانگ کی تھی کہ اگر مسلمان، لیٹن کیتھولک، عیسائی نادر اور شیڈول کاسٹ کا کوئی شخص عیسائی مذہب کے کسی بھی فرقے میں جاتا ہے تو اسے پسماندہ طبقے میں نہ گنا جائے۔ عدالت نے عرضی خارج کرنے کے ساتھ ساتھ عرضی گزار پر 25000 روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔
کانگریس کےسینئر رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ یہ معاملہ قومی سلامتی کے مدعوں کو بھی اٹھاتا ہے،کیونکہ اگر سرکار کہتی ہے کہ اس نے نگرانی نہیں کی تو سوال اٹھتا ہے کہ جاسوسی کس نے کی۔