2024

سال 2024 کے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 22 پارٹیوں کے کل اخراجات کا 45 فیصد سے زیادہ خرچ کیا

کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشیٹو کی 2024 کے لوک سبھا اور چار اسمبلی انتخابات میں 22 سیاسی پارٹیوں کی طرف سے اکٹھا کیے گئے اور خرچ کیے گئے فنڈ کے بارے میں رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ ملک کی 22 جماعتوں نے مہم پر مجموعی طور پر 3861.57 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اس کا 45 فیصد سے زیادہ بی جے پی نے خرچ کیا۔

ہندوستان 2024 میں جمہوری ممالک میں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے معاملے میں سر فہرست: رپورٹ

ڈیجیٹل رائٹس آرگنائزیشن ایکسس ناؤ اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ہیش ٹیگ کیپ اِٹ آن کی مشترکہ کوششوں سے مرتب کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے معاملے میں جمہوری ممالک کی فہرست میں پہلےپائیدان پر ہے۔ 2024 میں ملک بھر کی 16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 84 بار انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کیے گئے۔

سال 2024 میں فرقہ وارانہ فسادات میں 84 فیصد کا اضافہ، نشانے پر مسلمان: رپورٹ

سینٹر فار اسٹڈی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرازم کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں فرقہ وارانہ فسادات کے 59 واقعات میں سے 49 ان ریاستوں میں ہوئے، جہاں بی جے پی یا اس کے اتحاد والی سرکار ہے۔ سات واقعات کانگریس مقتدرہ ریاستوں میں اور تین ٹی ایم سی مقتدرہ مغربی بنگال میں ہوئے۔

ہندوستان میں 2024 میں عیسائیوں پر 834 حملے ہوئے: یو سی ایف

یونائیٹڈ کرسچن فورم کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں عیسائیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2024 میں ایسے 834 واقعات کا مشاہدہ کیا گیا ،جو 2023 کے مقابلے ایک سو زیادہ ہے۔ اس طرح کے واقعات کا سب سے زیادہ مشاہدہ یوپی میں کیا گیا، اس کے بعد چھتیس گڑھ میں ایسے سب سے زیادہ واقعات پیش آئے ۔

سال 2024: آئین اور امبیڈکر کا سال

سال 2024 ہندوستانی سیاست میں آئین اور امبیڈکر کی مرکزیت کا سال رہا۔ لوک سبھا انتخابات آئین کی دفعات اور اس کے تحفظ کے مسئلہ پر لڑا گیا۔ اپوزیشن نے آئین اور ریزرویشن کو درپیش خطرے کو زور شور سے اٹھایا، جبکہ حکمراں پارٹی ہندوتوا کے ایشو پر دفاعی انداز میں نظر آئی۔ لیکن اسے محض انتخابی حکمت عملی تک محدود رکھنا عوام کے ساتھ چھلاوہ ہوگا۔ آئین اور بابا صاحب پر مرکوز اس بحث کو انقلابی جہت سے آشنا کرنے کی ضرورت ہے۔

ہریانہ اسمبلی انتخابات: کہاں چُوک گئی کانگریس

لوک سبھا انتخابات 2024 میں ملنے والی برتری (دس میں سے پانچ سیٹ) کی وجہ سے کانگریس پُر اعتماد تھی۔ اس کے پاس کسانوں کی تحریک، پہلوانوں کی توہین اور اگنی پتھ اسکیم جیسے ایشوز بھی تھے، ووٹ کا فیصد بھی بڑھا، لیکن وہ اسے جیت میں تبدیل نہیں کر پائی۔

ہریانہ الیکشن: سابق آرمی چیف کے گاؤں میں بھی ’اگنی پتھ‘ سے دوری

ہریانہ کے بھیوانی ضلع کا باپوڑا گاؤں سابق آرمی چیف اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ جنرل وی کے سنگھ کا گاؤں ہے۔ گاؤں کے ہر دوسرے گھر میں آپ کو فوجی مل جائیں گے، لیکن ‘اگنی پتھ’ اسکیم کے آنے کے بعد یہاں کے نوجوان فوج میں جانے کا خواب چھوڑ کر مستقبل کی تلاش میں کہیں اور بھٹک رہے ہیں۔

جموں و کشمیر: اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی  میں اندرونی خلفشار

بی جے پی نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کی اور بعد میں اس کو واپس لے لیا، کیوں کہ نئے امیدواروں اور حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہونے والے لوگوں کے انتخاب پر پرانے قائدین میں عدم اطمینان کی بات کہی جا رہی ہے۔

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا بگل

ایک اہم سوال یہ ہوگا کہ کیا ان انتخابات کے نتیجے میں خطے میں حقیقی امن قائم ہو سکے گا؟ ویسے تو مودی حکومت بغلیں بجا رہی ہے کہ اس نے کشمیر میں پچھلے پانچ سالوں میں امن قائم کیا ہوا ہے۔ مگر یہ قبرستان کی خاموشی کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ سوال یہ بھی ہے کہ کیا منتخب انتظامیہ لوگوں کے حقوق، فلاح و بہبود اور عوامی شراکت پر پالیسی کو دوبارہ مرکوز کرکے سابق ریاست کے لوگوں کی بیگانگی کو کم کرنے میں کردار ادا کرے گی؟

ارندھتی رائے نے ’نڈر اور بے باک لکھاری‘ کے زمرے میں 2024 کا پین پنٹر ایوارڈ جیتا

پین پنٹر ایوارڈ ایسے لکھاری کو دیا جاتا ہے جو اظہار رائے کی آزادی کے تحفظ کے لیے سرگرم ہیں اور اکثر اپنی جان کی پراوہ کیے بغیر اپنی آزادی کو جوکھم میں ڈالتے ہیں۔ ایک جیوری نے کہا کہ ارندھتی رائے آزادی اور انصاف کی توانا آواز ہیں، جن کی تحریریں تقریباً تیس سالوں سے بڑی وضاحت اور استقامت کے ساتھ سامنے آئی ہیں۔

لوک سبھا انتخابات اور ’دی ڈکٹیٹر‘ کی دوڑ

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت انتخابات کے آغاز کے اعلان سے پہلے سرکاری اخراجات پر بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا چکی ہے۔ اس طرح وہ اس ریس میں پہلے ہی دوڑنا شروع کر چکی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس کے آغاز کے اعلان کا انتظار کر رہی تھیں۔

ایک اور بی جے پی لیڈر نے آئین بدلنے کی  بات کہی، اپوزیشن نے کہا – سوچی سمجھی حکمت عملی

راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں بہت سے سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ ان کے لیے آئین میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کے لیے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی بابا صاحب کے دیےآئین کو ختم کرکے عوام سے ان کا حق چھین لینا چاہتی ہے۔

بی جے پی ایم پی بولے – پارٹی کا 400+ سیٹوں کا ہدف اس لیے ہے کہ آئین کو تبدیل کیا جاسکے

لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے کرناٹک سے بی جے پی کے ایم پی اننت ہیگڑے نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی 400 سے زیادہ سیٹوں کا ہدف اس لیے بنا رہی ہےکہ اس کے پاس دو تہائی اکثریت ہو تو پارلیامنٹ ہندوستانی آئین میں ترمیم کرے گی۔ بی جے پی نے اسے ہیگڑے کی ‘ذاتی رائے’ قرار دیا ہے۔

انتخابی مہم میں مذہبی مقامات کو استعمال نہ کرنے کی الیکشن کمیشن کی نصیحت کا کیا مطلب ہے؟

اگر الیکشن کمیشن واقعی اپنی نئی ایڈوائزری کے حوالے سےسنجیدہ ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس کا جواب دیا جانا چاہیے کہ اس بار اس کی تعمیل کے لیے کون سا نیا نظام بنایا گیا ہے جن سے یقین ہو کہ پچھلی بار کی طرح اس بار کوئی جانبداری نہیں کی جائے گی؟

لوک سبھا انتخابات: کیا راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کا ساتھ آنا یوپی میں جیت دلا پائے گا؟

ویڈیو: ‘انڈیا’ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم پر لمبے غور وخوض اور ناراضگی کی قیاس آرائیوں کے درمیان سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیایے یاترا’ میں شامل ہوئے۔ دونوں پارٹیوں کے لیے اس کا کیا معنی ہیں، اس بارے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

کیا عام انتخابات سے قبل کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن کے متحد ہونے سے گھبرائی ہوئی ہے مودی حکومت؟

ویڈیو: عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ اگر وہ کانگریس کے ساتھ اتحاد کرتی ہے تو اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ ٹھیک اسی وقت کانگریس کے بینک کھاتوں کو فریز کرنے کی خبر بھی آئی ہے۔ کیا یہ متحدہ اپوزیشن محاذ سے بی جے پی کے ڈرکی علامت ہے؟ دی وائر کے پولیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کانظریہ۔

نریندر مودی تیسری بار وزیر اعظم بنے، تو کیا شہریت کے ضابطے بدل جائیں گے؟

ویڈیو: ہندوستان کی سیاست، آئندہ لوک سبھا انتخابات اور مودی حکومت کی واپسی کے امکانات کے بارے میں امریکہ کی براؤن یونیورسٹی کے پروفیسر آشوتوش سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

کیا 2024 میں ہندوستان ترقی اور مذہبی ہم آہنگی کی راہ پر گامزن ہوگا؟

سال 2024 جہاں ایک جانب ہندوستان کے داخلی، معاشی، سیاسی اور سماجی شعبوں پر اپنا دیرپا نقش چھوڑ سکتا ہے وہیں وہ عالمی سطح پر ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آنے کے مواقع بھی پیش کرسکتا ہے۔ اب یہ ہندوستان کی قیادت پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح ان چیلنجز کا سامنا کرتی ہے، ہندوستان کو داخلی طور پر ایک متنوع کثیرالثقافتی جمہوری ملک بناکر یا اسے مذہب کی بنیادوں پرتباہی کی طرف آگے لے جا کر۔

سال 2024 : عالمی سطح پر جمہوری اقدار کا امتحان

سال 2024 ایک تاریخی سال ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس سال امریکہ، روس، ایران، ہندوستان سمیت تقریباً 70 ممالک میں صدارتی یا ایوانِ نمائندگان کے انتخابات ہونے ہیں، جن کے مجموعی اثرات ہمارے مستقبل پر کافی گہرا اثر مرتب کر سکتے ہیں۔

ملیکارجن کھڑگے ہونے کا مطلب

ہندوستانی سیاست کے ایک تجربہ کار لیڈر کے طور پرملیکارجن کھڑگے نے ‘انڈیا’ اتحاد کے درمیانی فاصلے کو ختم کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے، وہ اظہر من الشمس ہے۔ اس نوع کی اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کھڑگے کے حق میں جاتی ہیں۔

سال 2024 میں نریندر مودی نہیں، کوئی نیا شخص وزیر اعظم ہوگا: ستیہ پال ملک

ویڈیو: فروری 2019 کے پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں حکومت کی غفلت کی بات کہہ کر مرکز کی نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے والے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کا کہنا ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد نریندر مودی نہیں، کوئی اور وزیراعظم ہوگا۔

بہار: مرکزی وزیر اشونی چوبے نے کہا – ہم 2024 میں تمام فرنگیوں کو بنگلہ دیش بھیج دیں گے

مرکزی وزیر اشونی چوبے نے بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایک پروگرام کے دوران کہا کہ سال 2024 میں وہ ریاست کی تمام 40 سیٹوں پر اس فرنگی راج کو بے نقاب کریں گے۔ بہار بی جے پی کے صدر نے کہا کہ آر جے ڈی کے لیے بی جے پی کو دھوکہ دینے کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے سیاسی کیریئر کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

دو ہزار چوبیس میں ’بھاجپا مکت بھارت‘ بنانے کا عہد لیں، تبھی ملک بچا سکتے ہیں: کے سی آر

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعظم نریندر مودی کو ‘گول مال پی ایم’ قرار دیا اور کہا کہ وہ اور مرکزی حکومت جو کچھ بھی کہتے ہیں وہ ‘سفید جھوٹ’ ہوتا ہے۔