چھتیس گڑھ میں کوئلے کی کانوں کے خلاف آدی واسیوں کی مزاحمت کو روکنے کے لیے اڈانی گروپ نے ان کے ہی علاقے کے لوگوں کو کوآرڈینیٹر بنا دیا ہے۔ وہ گاؤں والوں کے سامنے کمپنی کی بات رکھتے ہیں، گاؤں والوں کو بغیر احتجاج کے معاوضہ قبول کرنے اور مظاہرہ سے دور رہنے کے لیے راضی کرتے ہیں۔ اس حکمت عملی نے قبائلی سماج کو تقسیم کر دیا ہے۔
یہ واقعہ بلاس پور میں پیش آیا، جہاں اسرائیلی حملے کا سامنا کرنے والے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پانچ افراد نے فلسطینی جھنڈے اپنے گھروں کی چھت پر لگائے تھے۔ پولیس نے ان کے خلاف ملک کی یکجہتی کو خطرے میں ڈالنے کے جرائم سے متعلق بی این ایس کی دفعہ کے تحت کیس درج کیا ہے۔
نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پچھلے پانچ سالوں میں پولیس حراست میں سب سے زیادہ اموات کے معاملے میں مدھیہ پردیش تیسرے نمبر پر ہے۔ اگست 2023 میں حکومت نے بتایا تھا کہ 1 اپریل 2018 سے 31 مارچ 2023 تک اس طرح کی اموات کے معاملے میں گجرات پہلے اور مہاراشٹر دوسرے نمبر پر تھا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سنتوش گنگوار کو جھارکھنڈ کا گورنر بنایا گیا ہے۔ چھ بار کے ایم پی گنگوار کو لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ نہیں ملا تھا۔ ان کے علاوہ تریپورہ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ جشنو دیو ورما، سابق راجیہ سبھا ایم پی او پی ماتھر، سابق لوک سبھا ایم پی سی ایچ وجئے شنکر کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔
یہ خیال کرنا غلط ہوگا کہ انتخابی مہم کے دوران تشدد کے واقعات کم ہوگئے تھے۔ دراصل زبانی طور پر اور اشتعال انگیز تقریروں کے ذریعے تشدد کے واقعات رونما ہوئے، جنہیں وزیر اعظم اور بی جے پی کے دوسرے بڑے لیڈران انجام دے رہے تھے۔
چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں سیکورٹی فورسز نے 10 مئی کو ایک انکاؤنٹر میں 12 مبینہ ماؤنوازوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 12 میں سے 10 پیڈیا اور ایتوار گاؤں کے رہنے والے تھے اور کھیتی-باڑی کیا کرتے تھے۔
لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو آسام، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، راجستھان، تریپورہ، اتر پردیش، مغربی بنگال اور جموں و کشمیر کی کل 89 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ اس مرحلے میں نریندر مودی کابینہ کے تین وزراء، دو سابق وزرائے اعلیٰ، دو سابق وزرائے اعلیٰ کے بیٹوں سمیت کئی بڑے لیڈروں کی عزت داؤ پر ہے۔
گزشتہ سال ریاست میں اسمبلی انتخابات کے بعد نکسلیوں کے خلاف آپریشن نے زور پکڑا تھا۔ ابھی انتخابی نتائج آئے بھی نہیں تھے کہ نکسلیوں کے علاقوں میں کیمپ کھولنے کی مہم تیز کر دی گئی۔
عالمی سطح پر توانائی کے ذرائع میں تبدیلی لانے کے عمل کو ‘جسٹ ٹرانزیشن’ کا نام دیا گیا ہے۔ تاہم، ملک کی دو ریاستوں چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ میں کوئلے پر انحصار کرنے والے کچھ گاؤں کے لوگوں کی حالت یہ ظاہر کرتی ہے کہ اس طرح کی تمام تبدیلیوں کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
چھتیس گڑھ بچاؤ آندولن کے کنوینر آلوک شکلا نے کہا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد ہسدیو ارنیہ علاقے میں سرگرمیاں اچانک تیز ہو گئی ہیں۔ دسمبر کے آخری ہفتے میں پولیس کی بھاری تعیناتی کے درمیان بڑے پیمانے پر درخت کاٹے گئے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے کام کر رہی ہیں۔
تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کے ممکنہ انتخابی نتائج پربھارت جوڑو ابھیان کے قومی کنوینر اور سیاسی کارکن یوگیندر یادو سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
چھتیس گڑھ کا نارائن پور ضلع ریاست کے آدی واسی علاقوں میں مشنریوں کے ذریعے ‘جبراً تبدیلی مذہب’ کے بی جے پی کے دعووں کا مرکز بن کر ابھرا ہے۔ نئے سال کی شروعات پرحالات اس وقت خراب ہوگئے تھے، جب یہاں کے وشو دیپتی ہائی اسکول کے اندر واقع سیکریڈ ہارٹ چرچ میں بھیڑ نے توڑ پھوڑ کی تھی۔
پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ووٹنگ 7 نومبر سے شروع ہوگی۔ چھتیس گڑھ میں انتخابات دو مرحلوں میں 7 اور 17 نومبر کو ہوں گے، جبکہ میزورم میں 7 نومبر، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر، راجستھان میں 23 نومبر اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو انتخابات ہوں گے۔
چھتیس گڑھ میں مقتدرہ کانگریس نے کچھ دن پہلے بی جے پی کی ریاستی اکائی کے ارکان پر پارٹی کے سرکاری ہینڈل سمیت سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس سے شکایت کی تھی۔ پولیس نے بی جے پی کے ان عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ اس طرح کی پوسٹ سے متعلق حقائق پر مبنی بیانات پیش کریں۔
چھتیس گڑھ کے نارائن پور ضلع کے گورا گاؤں میں یکم جنوری کو مبینہ تبدیلی مذہب کو لے کر عیسائی خاندانوں پر ہوئے حملے میں ایک پولیس افسر سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اگلے دن 2 جنوری کو نارائن پور میں تبدیلی مذہب کے خلاف ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس کے بعد ہجوم نے شہر کے ایک اسکول میں واقع چرچ میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس سے پہلے اس معاملے میں بی جے پی لیڈروں سمیت کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
شاہ رخ خان کی فلم ‘پٹھان’ کے گانے پر جاری تنازعہ کے درمیان چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ جو لوگ آج کل میں بی جے پی میں ایم پی اور ایم ایل اے بنے ہیں، وہ ہیرو بھی ہیں اور ہیروئنوں کے ساتھ بھگوا رنگ کے کپڑے پہن کر ڈانس کر ر ہے ہیں، اس کے بارے میں ان کے خیالات کیا ہیں ۔ رنگوں سے کسی کی ذات اور مذہب کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔
بستر ڈویژن کے نارائن پور ضلع میں کلکٹریٹ کے باہرسینکڑوں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کلکٹر کو دیے گئے میمورنڈم میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ آر ایس ایس اور دیگر ہندوتوا تنظیموں کے اکساوے پر عیسائیوں کے خلاف تشددکیا جا رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی جائے۔
چھتیس گڑھ کی مستوری اسمبلی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے ڈاکٹر کرشنامورتی باندھی نے دعویٰ کیا کہ بھانگ اور گانجے کا نشہ کرنے والے افراد ریپ ، قتل اور ڈکیتی جیسے جرائم نہیں کے برابر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگ نشہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ایسی چیزیں پیش کی جائیں جن کے نشہ کے بعد قتل، ریپ یا دیگر جرائم کا ارتکاب نہیں کیاجاتا۔
معاملہ سکما ضلع کا ہے۔ بتایا گیا کہ جولائی 2021 میں پولیس نے منپا گاؤں سے 42 سالہ پوڑیام بھیما کو نکسلائٹ بتاکر گرفتار کیا تھا۔ غلط پہچان کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پولیس ریکارڈ میں درج اسی نام کے نکسلی نے مارچ 2022 میں اپنے چھ ساتھیوں کے ساتھ دنتے واڑہ عدالت میں خودسپردگی کی۔ عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر اور قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
راجیو کمار ستمبر 2020 سے الیکشن کمشنر کے طور پر الیکشن کمیشن سے وابستہ تھے۔ 12 مئی کو وزارت قانون نے نئے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر ان کے نام کا اعلان کیا تھا۔ وہ سشیل چندر کی جگہ سنبھالیں گے، جو 14 مئی کو ریٹائر ہوئےہیں۔
چھتیس گڑھ کے مہاسمند ضلع کی رہنے والی کتھا واچک یامنی ساہو کو ضلع کے ایک گاؤں میں بھاگوت کتھا کے لیے بلایا گیا تھا۔ پولیس کو دی گئی شکایت میں یامنی نے الزام لگایا ہے کہ مجھے فون پر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ غیر برہمن کو کتھا سنانے کا حق نہیں ہے۔ جا کر مجرا کرو۔
واقعہ چھتیس گڑھ کے کوربا ضلع کا ہے۔اس واقعہ سےمتعلق مبینہ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ کے چاروں طرف کھڑے ہو کر کچھ لوگ ملک کو ہندو راشٹر بنانے اور مسلمانوں کو کام نہ دینے کا عہد لے رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق، کلیدی ملزم ہندو تنظیم سے وابستہ ہے۔
معاملہ چھتیس گڑھ کےسرگجا ضلع کا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں کئی گاؤں والے ایک جگہ پر مسلمانوں کا سماجی اور معاشی بائیکاٹ کرنے کا حلف لیتے ہوئےنظر آ رہے ہیں۔ سرگجا کےپولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی شناخت کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
پولیس حکام کے مطابق، کبیردھام ضلع کے ہیڈکوارٹر کوردھا میں مذہبی جھنڈے کو ہٹانے کو لےکر اتوار کو دوکمیونٹی کے بیچ جھڑپ ہوئی تھی۔ اس کے بعد منگل کو ہندوتنظیموں نے ریلی نکالی تھی جس کی اجازت انتظامیہ نے نہیں دی تھی۔ اس ریلی کے دوران ہی تشددبرپا ہوا۔
دنتے واڑہ اور بیجاپورضلع کے پہاڑی سرے پر بسےگمپور کے نوجوان بدرو ماڈوی کو گزشتہ سال جن ملشیا کمانڈر بتاتے ہوئے انکاؤنٹر کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ بدرو کے اہل خانہ اورگاؤں والوں نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئےانصاف کی لڑائی کی علامت کے طور پر ان کی لاش محفوظ رکھی ہے۔
نکسل مسئلہ صرف ‘پولیس کا مسئلہ’ نہیں ہے جو محض طاقت کے استعمال سےحل ہو جائے اس کےبہت سے پیچیدہ پہلو ہیں۔حکومت کو اپنی جھوٹی اناترک کرکے ان پہلوؤں کو بھی ایڈریس کرنا چاہیے۔
حقوق انسانی کے لئے سرگرم تنظیم پی یو سی ایل کا کہنا ہے کہ جب تک سماجی عدم مساوات کا خاتمہ نہیں ہوگا نکسلی تحریک کو پھلنے پھولنے کا موقع ملتا رہے گا۔کیونکہ عدم تحفظ کا احساس ہی لوگوں کو بائیں بازو کی انتہا پسند تنظیموں میں شامل ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔
کیا یہ صحیح وقت نہیں ہے کہ ملک میں پولیس سسٹم اور نظام عدل کو لےکر سوال اٹھائے جائیں؟
یوں تو بیٹیاں ماؤں کے بہت قریب ہوتی ہی ہیں،مگر سدھا بھاردواج کی بیٹی ہونا کوئی آسان نہیں۔ بنا کسی جرم کے ڈھائی سال سے زیادہ ہوئے ماں جیل میں ہے اور باہر مائشہ الگ لڑائی لڑ رہی ہے۔
چھتیس گڑھ پولیس نے سکما ضلع کے ایک شخص کےقتل کے الزام میں نومبر 2016 میں کچھ ہیومن رائٹس کارکنوں کو نامزد کیا تھا۔ فروری2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر ریاستی سرکار نے معاملے کی جانچ کی اور قتل میں کارکنوں کارول نہ پائے جانے پر الزام واپس لیتے ہوئے ایف آئی آر سے نام ہٹا دیا۔
معاملہ بلاسپور ضلع کا ہے۔ضلع کلکٹر نے بتایا کہ گاؤں کے پرانے پنچایت بھون میں لگ بھگ 60 گایوں کو بند کرکے رکھا گیا تھا۔ بدبو پھیلنے پر جب کمرہ کھولا گیا، تب 43 گایوں کی موت ہو چکی تھی۔
ہسدیو ارنیہ علاقے کے سرپنچوں نے خط میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کے ‘آتم نربھر بھارت’والے خطاب کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ یہاں کی کمیونٹی کلی طور پر جنگل پر منحصر ہے، جس کی تباہی سے یہاں کے لوگوں کا مکمل وجود خطرے میں پڑ جائےگا۔
چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ ضلع اکائی کے نائب صدر جگت پجاری پر الزام ہے کہ وہ پچھلی ایک دہائی سے ماؤوادیوں کو سامان مہیا کرا رہے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمین کے خلاف چھتیس گڑھ اسپیشل پبلک سکیورٹی ایکٹ،2005 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
راج ناندگاؤں ضلع کے امباگڑھ چوکی میں 28 فروری کو اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے سی اے اے اور این آرسی کی حمایت میں ریلی کا انعقاد کیا تھا۔
ویڈیو: گزشتہ ہفتے ہیومن رائٹ لاء نیٹ ورک، ایکشن ایڈ اور نیشنل کیمپین فار ایرڈکیشن آف بانڈیڈ لیبر کے ذریعے ہریانہ کے پلول ضلع سے چھتیس گڑھ کے 44 بندھوا مزدوروں کو آزاد کرایا گیا،جن میں 5 حاملہ خواتین اور کچھ نابالغ بھی شامل ہیں۔ 20 فروری کو ان بندھوا مزدوروں نے دہلی کے جنتر منتر میں اپنی باز آبادکاری اور اپنی آزادی سے متعلق سرٹیفکیٹ کے لیے مظاہرہ کیا۔ ان سے سنتوشی مرکام کی بات چیت۔
بی جے پی کی رمن سنگھ حکومت نے 2008 میں ایمرجنسی کےدوران جیل میں بند رہے میسا قیدیوں کے لیے لوک نایک جئے پرکاش نارائن اعزازی فنڈاسکیم بنایا تھا، جس کے تحت چھتیس گڑھ میں تقریباً 300 لوگوں کو پنشن مل رہا تھا۔
ویڈیو: جموں وکشمیر کے راجوری تحصیل کے دو اینٹ-بھٹوں سے 91 بندھوا مزدوروں کو چھڑا کر دہلی لایا گیا ہے۔ ان میں عورتوں اور مردوں کے علاوہ 41 بچے بھی ہیں۔یہ سبھی مزدور چھتیس گڑھ کے جانج گیر-چانپا اور رائے گڑھ ضلع کے ہیں۔ ان سے دی وائر کی سنتوشی مرکام کی بات چیت۔
لوک سبھا میں وزارت صحت کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق ملک بھر میں پرائمری ہیلتھ سروس کی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے۔ کئی ریاستوں میں پرائمری ہیلتھ سینٹر ڈاکٹروں کی کمی سے جوجھتے ہوئےبجلی، پانی، بیت الخلاجیسی بنیادی سہولیات کے بغیر کام کر رہےہیں۔
ہندوستان میں جرائم کے اعداد و شمار رکھنے والے سرکاری ادارہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیوروکی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملک میں محبت میں قتل کے واقعات میں غیر معمولی طور پر28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔