سپریم کورٹ نے اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد کے سوشل میڈیا پوسٹ کو لے کر درج ایف آئی آر معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی تفتیشی ٹیم کو پھٹکار لگاتے ہوئے پوچھا کہ ایس آئی ٹی خود کو ہی گمراہ کیوں کر رہی ہے، جبکہ اس کی تحقیقات کا دائرہ صرف دو ایف آئی آر تک ہی محدود ہے ۔
سپریم کورٹ نے ایک ایک ہندو خاتون سے شادی کرنے کے بعد تقریباً چھ ماہ سے جیل میں بند ایک مسلمان شخص کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ دو بالغ افراد کے آپسی رضامندی سے ساتھ رہنے پر صرف اس لیے اعتراض نہیں کر سکتا کہ وہ الگ الگ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔
مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 15 سال بعد مردم شماری اکتوبر 2026 سے دو مرحلوں میں شروع ہو گی۔ اس کے ساتھ ذات پر مبنی اعداد و شماربھی جمع کیے جائیں گے۔ اپوزیشن نے تاخیر پر سوال اٹھائے ہیں اور الزام لگایا ہے کہ بی جے پی حد بندی کے ذریعے جنوبی ریاستوں کی سیٹیں گھٹانا چاہتی ہے۔
محمود آباد کے بہانے اب اشوکا یونیورسٹی پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ کیا ہم اس ادارے سےامید کر سکتے ہیں کہ یہ ہارورڈ کی طرح حکومت کے سامنے اٹھ کرکھڑا ہوجائے؟ شاید وہ روایت یہاں نہیں ہے۔ خدشہ یہ ہے کہ اس بار پھر سے اس ادارے کے آقا بی جے پی کو مطمئن کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی قربانی دے دیں گے۔
سپریم کورٹ نے بدھ کے روز اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد کو سخت شرائط کے ساتھ عبوری ضمانت دیتے ہوئے ان کے سوشل میڈیا پوسٹ کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ اس کیس سے متعلق مسائل پر نہ تو لکھ سکتے ہیں اور نہ ہی بات کر سکتے ہیں۔
ملک کی سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ان چھ لوگوں کو 10-10 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے گی، جن کے گھر2021 میں غیر قانونی طور پر توڑے گئے تھے۔عدالت کا کہنا ہے کہ یہ واحد راستہ ہے، جس سے حکام ہمیشہ مناسب قانونی عمل کی پیروی کرنا یاد رکھیں گے۔
سرکاری رہائش گاہ سے خطیر رقم کی برآمدگی کے الزامات کا سامن اکر رہے دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس یشونت ورما کے الہ آباد ہائی کورٹ میں تبادلے کی مخالفت کرنے والے وکلا کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج کسی عدالت یا جج کے خلاف نہیں، بلکہ ان کے خلاف ہے جنہوں نے عدالتی نظام کو دھوکہ دیا ہے۔
چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے جسٹس ورما کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شیل ناگو، ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جی ایس سندھاوالیا اور کرناٹک ہائی کورٹ کے جج انو شیورامن پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے مصطفیٰ آباد کے امیدوار طاہر حسین نے انتخابی مہم کے لیے پہلے بھی سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، لیکن اسے منظور نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے پولیس حراست میں مہم چلانے کی اجازت مانگی جسے سپریم کورٹ نے منظور کرلیا ہے۔
اپریل 2023 میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی کی سماعت کے دوران مہاراشٹر حکومت نے ‘ہیٹ اسپیچ’ کے معاملوں میں کارروائی کی بات کہی تھی، لیکن اب آر ٹی آئی سے پتہ چلا ہے کہ کل 25 میں سے 19 معاملوں میں چارج شیٹ بھی داخل نہیں ہوئی ہے۔ 16معاملےسکل ہندو سماج کی ریلیوں سے متعلق ہیں۔
نریندر مودی کی قیادت میں مرکز میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی حکومت کو بنے بہ مشکل دو مہینے ہوئے ہیں، لیکن اتنے کم عرصہ میں ہی اسے اپنی مختلف پالیسیوں پر اتحادی جماعتوں کے اختلاف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی کے چراغ پاسوان اس معاملے میں مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں۔
کچھ مہربان دلیل دے رہے ہیں کہ درجہ بندی سے دلت ایکتا کمزور ہوگی۔ دلتوں میں پھوٹ پڑ جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مہادلت والمیکی/مذہبی، مسہر، مادیگا جیسی دلت کمیونٹی ایکتا کے نام پر کبھی یہ سوال نہ کرے کہ وہ اگلی صف میں کیوں نہیں ہے۔
ایک طرف یوگیندر یادو اور بیلا بھاٹیہ کا کہنا ہے کہ اس سے ریزرویشن کا فائدہ محروم ترین طبقے تک پہنچے گا، وہیں دوسری طرف کچھ لیڈر اسے ‘پھوٹ ڈالو اور راج کرو’ کا نام دے رہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے مطلقہ بیوی کو گزارہ بھتہ دینے کی ہدایت کے خلاف ایک مسلم مرد کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طلاق کے بعد بیوی کی کفالت سے متعلق سی آر پی سی کی دفعہ 125 تمام شادی شدہ خواتین پر لاگو ہوتی ہے، خواہ ان کا مذہب کچھ بھی ہو۔
گزشتہ 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش مدرسہ ایکٹ 2004 کو منسوخ کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر تشویش اس بات کو یقینی بنانے کی ہے کہ مدارس کے طلباء کو معیاری تعلیم ملے تو اس کا حل ایکٹ کو منسوخ کرنا نہیں ہے۔
عرضی گزار نے دلیل دی ہے کہ وی وی پی اے ٹی اور ای وی ایم کو لے کر ماہرین نے طرح طرح کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ قبل میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی ووٹوں کی گنتی کے درمیان مبینہ تضادات کے باعث یہ ضروری ہے کہ تمام وی وی پی اے ٹی پرچیوں کو احتیاط سے شمار کیا جائے۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈ کے دو سیٹ دستیاب کرائے گئے ہیں، جن میں بانڈ خریدنے والی کمپنیوں اورانہیں کیش کرانے والی سیاسی جماعتوں کی فہرست ہے، لیکن کسی بھی فہرست میں بانڈ نمبر دستیاب نہیں کرائے جانے کی وجہ سے اس کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہےکہ کون سی کمپنی یا شخص کس سیاسی جماعت کو چندہ دے رہا تھا۔
ایس بی آئی نے 5 مارچ کو عدالت عظمیٰ سے سیاسی جماعتوں کے ذریعے خریدے گئے یا کیش کرائے گئے تمام الیکٹورل بانڈز کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے 30 جون تک کا وقت مانگا تھا۔اس کے بعد سے پبلک سیکٹر کے اس سب سے بڑے بینک کے کام کاج کو لے کر کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔
مرکز نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کے حوالے سے سماعت کررہی سپریم کورٹ کی آئینی بنچ سے کہا ہے کہ اے ایم یو ایک ‘قومی نوعیت’ کا ادارہ ہے اور اسے اقلیتی ادارہ نہیں مانا جا سکتا، بھلے ہی یہ سوال بنا رہے کہ اسےاقلیتوں نے قائم کیا تھا یا نہیں، یہ ان کے زیر انتظام تھا یا نہیں۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذات پر مبنی سروے اور آبادی کے تناسب میں حصے داری کے تصور کو ریاست میں آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پتہ ہو کہ کس ذات کی آبادی کتنی ہے تو ہم جان سکتے ہیں کہ ہمیں نے ان کے لیے کیا منصوبہ بندی کرنی ہے۔
ویڈیو: بہار کی ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر سیاسی بحث بڑھتی جا رہی ہے، اس کا کیا اثر ہوگا؟ اس حوالے سے سینئر صحافی جاوید انصاری سے بات چیت۔
ویڈیو: بہار میں ذات پر مبنی سروے رپورٹ کے حوالے سے راشٹریہ جنتا دل کے ایم پی منوج جھا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
بہارحکومت کی جانب سے جاری ذات پر مبنی سروے کے مطابق، ریاست کی کل آبادی 13 کروڑ سے زیادہ ہے، جس میں پسماندہ طبقہ 27.13 فیصد، انتہائی پسماندہ طبقہ 36.01 فیصد اور جنرل 15.52 فیصد ہے۔
ذات پر مبنی مردم شماری کے مخالفین کا اصرار ہے کہ یہ ایک تفرقہ انگیز اقدام ہے کیونکہ اس سے نسلی تفاخر کے احساس کو بڑھاوا ملےگا اور یہ معاشرے میں نسلی تعصب کا موجب بھی بنے گی۔ یہ دلیل صدیوں پرانی ہے اور جدوجہد آزادی کے زمانے سے ہی مقتدرہ حلقوں نے اس کا سہارا لیا ہے۔ یہ نام نہاد ‘اشرافیہ’ کا نظریہ ہے، خواہ اس پر ترقی پسندی کا لبادہ ڈال دیا گیا ہو۔
بہارمیں ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل 6 اگست کو مکمل ہو چکا ہے۔ پرائیویسی کے حق کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ پبلک ڈومین میں ڈیٹا جاری یا اپ لوڈ کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔ عدالت نے اس سے انکار کر دیا۔
سال 2020 میں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ایک درخواست میں مسلم خواتین کے مساجد میں داخلے پر مبینہ پابندی کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دینے کی ہدایت دینے کی گزارش کی گئی تھی۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے عدالت کو بتایا ہے کہ مسلم خواتین مسجد جانے کے لیے آزاد ہیں اور یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ وہاں نماز پڑھنے کے اپنے حق کا استعمال کرنا چاہتی ہیں یا نہیں۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کا ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا فیصلہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر قومی سیاست کو بڑے پیمانے پر متاثر کرنے کا مادہ رکھتا ہے۔
سپریم کورٹ نے ایک بار پھر مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے کہا کہ اب ‘ٹو فنگر ٹیسٹ’ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ ٹیسٹ ‘غلط’ مفروضے پر مبنی ہے کہ ‘جنسی تعلقات کے لحاظ سے ایکٹوخاتون کا ریپ نہیں کیا جا سکتا ہے’۔
فلمساز اور ہدایت کار ایکتا کپور نے او ٹی ٹی پلیٹ فارم ‘الٹ بالاجی’ پر نشر ہونے والی ویب سیریز ‘ٹرپل ایکس’ سیزن 2 میں فوجیوں کی مبینہ طور پر توہین کرنے اور ان کے اہل خانہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں ان کے خلاف جاری کیے گئے گرفتاری وارنٹ کو چیلنج کیا ہے۔
اتر پردیش میں مظاہرین کے مبینہ ‘غیر قانونی تعمیرات’ کے خلاف انتظامیہ کی انہدامی کارروائی پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے ملک کے 12 سابق ججوں اور سینئر وکلاء نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ عدالت ایسے نازک وقت میں شہریوں اور آئین کو مایوس نہیں کرے گی۔
دیہی ہندوستان میں کاشت کار خاندانوں کی صورتحال کو لےکر حال ہی میں این ایس او کی جانب سے جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق، ملک کے 17.24 کروڑ دیہی خاندانوں میں سے 44.4 فیصدی او بی سی کمیونٹی سے ہیں۔
اتر پردیش کی ایک لڑکی نے 2019 میں بی ایس پی ایم پی اتل رائے پر ریپ کا الزام لگاتے ہوئے کیس درج کرایا تھا۔ لڑکی اور ان کے ایک دوست نے گزشتہ 16 اگست کو سپریم کورٹ کے پاس خودسوزی کر لی تھی۔ دونوں کی موت ہو چکی ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ سابق آئی پی ایس افسر ٹھاکربی ایس پی ایم پی اتل رائے کے حمایتی ہیں۔گرفتاری سے کچھ گھنٹے پہلے ہی سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے نئی سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا اور وزیر اعلیٰ کے خلاف اتر پردیش اسمبلی انتخاب لڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
ویڈیو: ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کی مانگ تیز ہو گئی ہے۔اس موضوع پر سی ایس ڈی ایس میں پروفیسر ابھے دوبے،سینئر صحافی ارملیش، دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر لکشمن یادو اور ستیش دیش پانڈے سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
وقت وقت پر ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کامطالبہ زور پکڑتا ہے،لیکن یہ پھر سست پڑ جاتا ہے۔ اس بار بھی ذات پر مبنی مردم شماری کو لےکرعلاقائی پارٹیاں کھل کر سامنے آ رہی ہیں اور مرکزی حکومت پر دباؤ بنا رہی ہیں کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔
ویڈیو: نور پور گاؤں اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع میں واقع ہے۔ ٹپل تھانہ حلقہ کے تحت آنے والے اس گاؤں میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق قصبے میں تقریباً800 مسلم فیملی اور 125 ہندو فیملی رہتی ہیں۔ اکثر ہندو فیملی جاٹو کمیونٹی(ایس سی)سے ہیں۔ کچھ دلت فیملی کے ذریعے اپنے گھروں پر ‘بکری کے لیے گھر ہے’ لکھے جانے کے بعد سے یہ گاؤں چرچہ میں ہے۔
ویڈیو:ایک ریسرچ میں انکشاف ہوا ہے کہ دہلی کے پرائیویٹ اسکولوں میں مسلم طلبا کو پری پرائمری سطح پر داخلے کے لیےجدوجہدکرنی پڑ رہی ہے۔ محض تین فیصدمسلم طلبہ کو ہی اسکول میں داخلہ مل پا رہا ہے۔ اس موضوع پر ریسرچ کرنے والی جنت فاطمہ فاروقی سےمکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔
ویڈیو: سپریم کورٹ کے حکم کے 4 سال بعد پہلی بار آر بی آئی نے آر ٹی آئی کے تحت ٹاپ ول فل ڈیفالٹرس کی فہرست جاری کی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کے صحافی کبیر اگروال اور دھیرج مشرا کی بات چیت۔
گزشتہ جون میں ، یوگی حکومت نے ایس سی میں 17 او بی سی کو شامل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، جس کی مرکزی حکومت نے بھی مخالفت کی تھی۔
آدتیہ ناتھ حکومت کا یہ فیصلہ عدالت کے آخری حکم کے تحت ہوگا۔ اگر عدالت ان کو ایس سی میں شامل کرنے کی اجازت نہیں دیتی، تو ان کو اس دائرے سے باہر کر دیا جائےگا۔
آرٹی آئی کے تحت ریزرو بینک سے ڈیفالٹروں کے نام کی جانکاری مانگی گئی تھی۔