electoral bonds

کرناٹک ہائی کورٹ، فوٹو: پی ٹی آئی

الیکٹورل بانڈ جبراً وصولی معاملہ: کرناٹک ہائی کورٹ نے وزیر خزانہ کے خلاف ہوئی شکایت کی جانچ پر روک لگائی

گزشتہ ہفتے بنگلورو پولیس نے ایک خصوصی عدالت کی ہدایت پر این جی او جنادھیکارسنگھرش پریشد کی جانب سے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے خلاف الیکٹورل بانڈ کے ذریعے وصولی میں ملوث ہونے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ اب ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ شکایت کنندہ متاثرہ فریق نہیں ہے۔

 (السٹریشن: دی وائر)

سنیوکت کسان مورچہ نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ’ الیکٹورل بانڈ گھوٹالے‘ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا

ایس کے ایم نے الیکٹورل بانڈ کیس کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں ریٹائرڈ افسران کی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے جانچ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے تینوں زرعی قوانین، چار لیبر کوڈ اور پبلک سیکٹر کے اداروں کی نجکاری جیسے فیصلے کارپوریٹ ڈونرز کو خوش کرنے کے لیے تھے۔

پارٹی کی نیشنل کونسل میٹنگ میں جے ڈی یو لیڈروں کے ساتھ نتیش کمار۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

الیکٹورل بانڈ: بہار الیکشن کے دوران نتیش کمار کی جے ڈی یو کو ایئرٹیل اور شری سیمنٹ سے چندہ ملا

الیکشن کمیشن کو سونپے گئے گئے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے حلف نامے میں پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اسے 10 اپریل 2019 سے 26 اپریل 2019 کے درمیان الیکٹورل بانڈ کے ذریعے 13 کروڑ روپے ملے، لیکن پارٹی نے چندہ دینے والوں میں سے صرف دو کے ناموں کا ہی انکشاف کیا ہے۔

(علامتی تصویر: منوج سنگھ/دی وائر)

الیکٹورل بانڈ کی حقیقی قیمت کون ادا کر رہا ہے؟

الیکٹورل بانڈ کے توسط سے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والوں میں سڑک، کان کنی اور انفراسٹرکچر سے متعلق بڑی کمپنیوں کا شامل ہونا ظاہر کرتا ہے کہ بھلے چندے کی رقم سیاسی جماعتوں کو مل رہی ہو، لیکن ان کی حقیقی قیمت عام آدی واسی اور محنت کش طبقے کو ادا کرنی پڑ رہی ہے، جن کے وسائل کو سیاسی طبقے نے چندے کے عوض ان کمپنیوں کے ہاتھوں میں دے دیا ہے۔

(علامتی تصویر۔ تصویر بہ شکریہ: Facebook/BJP4India)

الیکٹورل بانڈ: 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کو تقریباً 3962 کروڑ روپے ملے تھے

الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ڈیٹا میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کمیشن کو بتایاہے کہ الیکٹورل بانڈ دینے والوں کے نام اور تفصیلات رکھنا ضروری نہیں تھے، اس لیے یہ جانکاری ان کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ایس بی آئی چنندہ جانکاری نہیں دے سکتا، الیکٹورل بانڈ سے متعلق یونک کوڈ جاری کریں: سپریم کورٹ

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایس بی آئی کو اپنے پاس دستیاب تمام تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ اس میں خریدے گئے الیکٹورل بانڈ کا الفا نیومیرک نمبر اور سیریل نمبر، اگر کوئی ہو تو، شامل ہوں گے۔

سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری کیرالہ کے کنور میں پارٹی کانگریس میں۔

الیکٹورل بانڈ: بائیں بازو کی تین جماعتوں نے الیکشن کمیشن کو بتایا – بانڈ سے چندہ نہیں لیا

ملک کی بائیں بازو کی تین جماعتوں – کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) لبریشن نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ انہیں الیکٹورل بانڈ کے ذریعے کوئی چندہ نہیں ملا ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: rupixen.com/Pixabay)

بہار: بھاگلپور پل حادثے سے وابستہ کمپنی بھی الیکٹورل بانڈ کی خریدار

بہار میں بھاگلپور اور کھگڑیا کو جوڑنے والا زیر تعمیر پل پہلی بار 30 اپریل 2023 کو اور پھر دوسری بار 4 جون کو گر گیا تھا۔ اس کو بنانے والی کمپنی ایس پی سنگلا کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ نے مئی 2019 میں ایک ہی دن میں 75 لاکھ روپے کے بانڈ خریدے تھے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Unsplash)

سال 2018 میں وزارت خزانہ کی جانب سے ’ہائی رسک‘ مانی جانے والی کم از کم تین کمپنیوں نے الیکٹورل بانڈ خریدے

کامنا کریڈٹس اینڈ پروموٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، انوسینٹ مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ اور رینوکا انویسٹمنٹ فائنانس لمیٹڈ کو وزارت خزانہ نے 2018 میں منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کے لیے ‘ہائی رسک نان بینکنگ فنانشیل سروسز’ کی سالانہ فہرست میں شامل کیا تھا۔ ان تینوں کمپنیوں نے کروڑوں روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مونیٹو)

الیکٹورل بانڈ: ریلائنس کے نیٹ ورک 18 کے حصول سے وابستہ شخص کا نام سرفہرست 100 عطیہ دہندگان میں

ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر 2023 میں الیکٹورل بانڈ کے توسط سے ایک ہی بار میں 25 کروڑ روپے کا چندہ دینے والے لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ کی لنکڈ—ان پروفائل بتاتی ہے کہ وہ ریلائنس گروپ میں گروپ کنٹرولر ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Twitter/Pixabay)

فارما اور ہیلتھ کیئر کی 30 کمپنیوں نے مل کر 900 کروڑ روپے سے زیادہ کے الیکٹورل بانڈ خریدے

الیکشن کمیشن کی جانب شائع کی گئی جانکاری کی مدت میں کل 12155 کروڑ روپے کے بانڈ خریدے گئے تھے۔ اس رقم کا تقریباً 7.4 فیصد فارما اور ہیلتھ کیئر کمپنیوں نے خریدا تھا۔ اس میں سے یشودا سپر اسپیشلٹی ہسپتال نے اپریل 2022 میں سب سے زیادہ چھ مرحلوں میں 80 بانڈ خریدے، جن کی قیمت 80 کروڑ روپے ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Pixabay/jatinderjeetu)

ایس بی آئی کے اعداد و شمار میں تضاد، خریدے گئے الیکٹورل بانڈ کے مقابلے کیش کرائے گئے بانڈ کی رقم زیادہ

جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے الیکٹورل بانڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، سیاسی جماعتوں کے ذریعے کیش کرائے گئے بانڈ کی کل رقم 12769 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جبکہ خریدے گئے بانڈ کل 12155 کروڑ روپے کے تھے۔

تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons

خریدے اور کیش کرائے گئے الیکٹورل بانڈ کے یونک نمبر جاری نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو نوٹس جاری کیا

اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈ کے دو سیٹ دستیاب کرائے گئے ہیں، جن میں بانڈ خریدنے والی کمپنیوں اورانہیں کیش کرانے والی سیاسی جماعتوں کی فہرست ہے، لیکن کسی بھی فہرست میں بانڈ نمبر دستیاب نہیں کرائے جانے کی وجہ سے اس کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہےکہ کون سی کمپنی یا شخص کس سیاسی جماعت کو چندہ دے رہا تھا۔

(تصویر بہ شکریہ: PIB/Twitter)

الیکٹورل بانڈ: لاٹری، انفرا اور کان کنی کمپنیاں عطیہ دہندگان میں سرفہرست؛ کس نے کس کو چندہ دیا، اس بارے میں جانکاری نہیں

جمعرات کو ای سی آئی کی جانب سے شائع ڈیٹا ہمیں 2019 اور 2024 کے درمیان سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والے کارپوریشن، نجی کاروباری گھرانے اور افراد کی فہرست فراہم کرتا ہے، لیکن یہ اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں دیتا ہے کہ کس پارٹی نے کس کمپنی سے حاصل بانڈ کو کیش کرایا۔

 (بہ شکریہ: ایس بی آئی  ویب سائٹ)

اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اپنی ویب سائٹ سے الیکٹورل بانڈ سے متعلق دستاویز ہٹائے

سپریم کورٹ کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو الیکٹورل بانڈ سے متعلق تفصیلات الیکشن کمیشن کو سونپنے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے درمیان بینک کی ویب سائٹ سے الیکٹورل بانڈ سے متعلق کچھ دستاویز ہٹا دیے گئے ہیں۔ ڈیلیٹ کیے گئے ویب پیج میں عطیہ دہندگان کے لیے رہنما خطوط اور اکثر پوچھے جانے والے سوال یا ایف اے کیو شامل تھے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/مونیٹو)

الیکٹورل بانڈ کے حوالے سے ایس بی آئی کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم، الیکشن کمیشن نے خاموشی اختیار کی

ایس بی آئی نے 5 مارچ کو عدالت عظمیٰ سے سیاسی جماعتوں کے ذریعے خریدے گئے یا کیش کرائے گئے تمام الیکٹورل بانڈز کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے 30 جون تک کا وقت مانگا تھا۔اس کے بعد سے پبلک سیکٹر کے اس سب سے بڑے بینک کے کام کاج کو لے کر کئی طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔

Arfa-ji-SBI-thumb

الیکٹورل بانڈ: ’سپریم کورٹ ایس بی آئی کے منہ میں انگلی ڈال کر جانکاری نکلوا سکتا ہے‘

ویڈیو: الیکٹورل بانڈ اسکیم کی منسوخی کے بعد اسٹیٹ نے بینک سپریم کورٹ کی جانب سے مانگی گئی تفصیلات فراہم کرنے کےلیے جون تک کا وقت مانگا ہے۔ اس حوالے سے مختلف ماہرین نے سوالات اٹھائے ہیں۔ اسی موضوع پر الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق جج گووند ماتھر سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

 (تصویر بہ شکریہ: فلکر/پیٹر گبنس)

اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے الیکٹورل بانڈز کے بارے میں جانکاری شیئر کرنے کے لیے عدالت سے جون تک کا وقت مانگا

گزشتہ 15 فروری کو الیکٹورل بانڈ اسکیم کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو حکم دیا تھا کہ وہ اپریل 2019 سے اب تک خریدے گئے الیکٹورل بانڈز کی تفصیلات 6 مارچ تک فراہم کرے، جسے الیکشن کمیشن 13 مارچ تک اپنی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کرے گا۔

فوٹو : رائٹرس

کرناٹک: کانگریس نے 19 لاکھ ’غائب‘ ای وی ایم کامعاملہ اٹھایا، الیکشن کمیشن کو بھی طلب کرنے کا مطالبہ

ریاستی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات پر خصوصی بحث کے دوران سابق دیہی ترقیات کے وزیر اور کانگریس کے سینئر ایم ایل اے ایچ کے پاٹل نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلبی کے لیے اسپیکر پر دباؤ ڈالنے کی غرض سےآر ٹی آئی کے جوابات کا حوالہ دیا ہے۔

 سینٹرل انفارمیشن کمیشن

چندہ دینے والوں کی شناخت مخفی رکھنے کی مانگ کر نے والوں کے نام بتائے مرکز: سی آئی سی

اس کو لےکر دائر کی گئی آر ٹی آئی پر صحیح سے کارروائی نہیں کرنے کو لےکر سی آئی سی نے مرکزی وزارت خزانہ کے محکمہ مالیاتی امور، محکمہ معاشی امور اور محکمہ ریونیو اور الیکشن کمیشن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔

الیکشن کمیشن (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکٹورل بانڈ: الیکشن کمیشن نے وزارت قانون کے علاوہ پارلیامانی کمیٹی کو بھی خط لکھ کر کیا تھا تشویش کا اظہار

 الیکشن کمیشن نے راجیہ سبھا کی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا تھا کہ یہ وقت میں پیچھے جانےوالا قدم ہے اور اس کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے جڑی شفافیت پر اثر پڑے‌گا۔ نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے صرف وزارت قانون ہی نہیں بلکہ راجیہ سبھا کی […]

فوٹو بہ شکریہ ، کیوب کنسٹرکشن انجینئرنگ لمیٹڈویب سائٹ

بی جے پی کو چندہ دینے والی کمپنیوں کو ملا بلیٹ ٹرین کا ٹینڈر

بی جے پی کے ذریعے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں جانچ کا سامنا کررہی آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی سے بڑا چندہ لینے کے بعد ایک نئے انکشاف میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کو چندہ دینے والی کئی کمپنیوں کو بلیٹ ٹرین کا ٹینڈر ملا ہے۔

نئی دہلی  میں واقع بی جے پی ہیڈ کوارٹر (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکٹورل بانڈ اسکیم کا ڈرافٹ بننے سے پہلے ہی بی جے پی کو اس کے بارے میں جانکاری تھی: آر ٹی آئی

پارٹی نے اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو خط لکھ‌کرکہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ کو بنا کسی سیریل نمبر یا کسی پہچان‌کے نشان کے جاری کیا جانا چاہیے، تاکہ بعد میں چندہ دینے والوں کا پتہ لگانے کے لئے اس کا استعمال نہ کیا جا سکے۔

Narendra-Modi-Reuters

مودی کے ساتھ میٹنگ کے بعد الیکٹورل بانڈ پر پارٹیوں اور عوام کی رائے لینے کے اہتمام کو ہٹایا گیا

آر ٹی آئی کے تحت حاصل کئے گئے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ جب الیکٹورل بانڈ منصوبہ کا ڈرافٹ تیار کیا گیا تھا تو اس میں سیاسی جماعتوں اور عوام کے ساتھ صلاح اورمشورے کا اہتمام رکھا گیا تھا۔ حالانکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ میٹنگ کے بعد اس کو ہٹا دیا گیا۔

Rohini Meenakshi.00_06_41_22.Still002

ویڈیو: جس کمپنی کے خلاف چل رہی ہے ’ٹیرر فنڈنگ‘ کی جانچ، اس سے بی جے پی نے لیا بڑا چندہ

دی وائر کی خصوصی رپورٹ:الیکشن کمیشن کو ملی جانکاری کے مطابق آر کے ڈبلیو ڈیولپرس نامی کمپنی نے چندے کے طور پر بی جے پی کو بڑی رقم دی ۔ 1993 ممبئی بم دھماکوں میں ملزم اقبال میمن عرف اقبال مرچی سے جائیداد خریدنے اور لین دین کے معاملے میں ای ڈی اس کمپنی کی جانچ کر رہی ہے

(فوٹو : رائٹرس)

آر ٹی آئی کے تحت انکشاف، 91 فیصدی سے زیادہ الیکٹورل بانڈ 1 کروڑ روپے کے خریدے گئے

اس کے علاوہ ایک مارچ 2018 سے 24 جولائی 2019 کے بیچ خریدے گئے کل الیکٹورل بانڈ میں سے 99.7 فیصدی بانڈ 10 لاکھ اور ایک کروڑ روپے کے تھے۔ تقریباً 80 فیصدی الیکٹورل بانڈ نئی دہلی میں بھنائے گئے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: بی جے پی نے ’ٹیرر فنڈنگ‘ معاملے میں جانچ کا سامنا کر رہی کمپنی سے بڑا چندہ لیا

الیکشن کمیشن کو ملی جانکاری کے مطابق، آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی نے چندے کی صورت میں بی جے پی کو بڑی رقم دی ہے۔ 1993 ممبئی بم دھماکوں کے ملزم اقبال میمن عرف اقبال مرچی سے جائیداد خریدنے اور لین دین کے معاملے میں ای ڈی اس کمپنی کی جانچ کر رہی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی

الیکٹورل بانڈ: وزارت قانون، چیف الیکشن کمشنر نے 1فیصد ووٹ شیئر کی شرط پر اعتراض کیا تھا

حالاں کہ وزارت خزانہ نے ان اعتراضات کو درکنار کیا اور یہ اہتمام رکھا کہ وہ رجسٹرڈ سیاسی پارٹیاں ہی الیکٹورل بانڈ کے ذریعے چندہ لینے کے اہل ہو ں گے جنہوں نے پچھلے لوک سبھا یا اسمبلی انتخاب کے دوران ایک فیصدی ووٹ حاصل کیا ہو۔

KARAN FAIZAN IV 19 NOV.01_00_15_15.Still011

میڈیا بول: جے این یو کا سچ اور الیکٹورل بانڈ کا سرکاری فراڈ

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس میں اضافے کے خلاف چل رہے مظاہرے اور آر بی آئی کے ذریعے الیکٹورل بانڈ کی مخالفت سے متعلق خبر پر سی پی آئی (ایم ایل)کی پولت بیورو ممبر کویتا کرشنن، قلمکار سہیل ہاشمی اور سینئر صحافی نتن سیٹھی سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔

سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی اور سابق آر بی آئی گورنر ارجیت پٹیل (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت نے الیکٹورل بانڈ پر آر بی آئی کے سبھی اعتراضات کو خارج کر دیا تھا: رپورٹ

آر بی آئی نے کہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ اور آر بی آئی ایکٹ میں ترمیم کرنے سے ایک غلط روایت شروع ہو جائے‌گی۔ اس سے منی لانڈرنگ کو بڑھاوا ملے‌گا اور م سینٹرل بینکنگ قانون کے بنیادی اصولوں پر ہی خطرہ پیدا ہو جائے‌گا۔

سینٹرل انفارمیشن کمیشن

سی آئی سی نے وزارت خزانہ سے کہا، سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والوں کے بارے میں جانکاری دیں

وزارت خزانہ کے ڈپارٹمنٹ آف اکانومک افیئرس میں آر ٹی آئی داخل کرکے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے کے دوران پہچان کی رازداری بنائے رکھنے کے بارے میں چندہ دینے والوں کے ذریعے لکھے گئے خط اور الیکٹورل بانڈ اسکیم کے ڈرافٹ کی کاپی کے بارے میں جانکاری مانگی گئی تھی۔

فوٹو: رائٹرس

آر بی آئی نے مودی حکومت کو 1.76 لاکھ کروڑ روپے دینے کا فیصلہ کیا

آر بی آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے سینٹرل بینک کے سابق گورنر بمل جالان کی صدارت والی کمیٹی کی سفارشوں کو منظور کرنے کے بعد یہ قدم اٹھایا ہے۔ آر بی آئی نے حکومت کو جو رقم دینے کا فیصلہ کیا ہے وہ پچھلے پانچ سالوں کے مقابلے تین گنا زیادہ ہے۔

اٹارنی جنرل  کے کے  وینو گوپال۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی جے آئی جنسی استحصال معاملہ: مرکزی حکومت سے اختلاف کے سبب استعفیٰ دے سکتے ہیں اٹارنی جنرل

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: سی جے آئی پر لگے جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ‌کر رہی کمیٹی میں ایک باہری ممبر شامل کرنے کی مانگ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کےکے وینو گوپال نے سپریم کورٹ کے تمام ججوں کو خط لکھا تھا۔اس پر مرکزی حکومت کے ذریعے ان کو وضاحت دینے کو کہا گیا کہ یہ ان کی’ذاتی رائے ‘ہے نہ کہ مرکز کی۔