Muslims

(پوسٹر بہ شکریہ: بی جے پی)

سوغات مودی: خون سے لتھڑا ہاتھ اپنے شکار کے منہ میں مٹھائی ٹھونس رہا ہے

مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو ہندو سماج کے مزاج کا لازمی عنصر بنانے کی مہم نریندر مودی کی قیادت میں کامیاب رہی ہے۔ قاتل کو مقتول کا سرپرست بناکر پیش کرنے سے بڑھ کر بے شرمی بھلا اور کیا ہو سکتی ہے۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہولی کھیلتے ہوئے۔(فائل فوٹو) (تصویر بہ شکریہ: پی ٹی آئی)

تہوار کی نئی تعریف: مسلم مخالف ہندو اجتماعیت کا جشن

پچھلے دس سالوں سے ہندو تہوار مسلمانوں کی مخالفت کا وسیلہ بن چکے ہیں۔ ہندوؤں کے لیے تہوار منانے کا مطلب یہی رہ گیا ہے وہ جلوس نکالیں اور مسلمانوں کو گالی دیں۔ مسلمانوں کو گالی دیتے ہوئے گانے بجائیں اور ان کے خلاف تشدد کے لیے اشتعال پیدا کریں۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہولی اور مسلمان: کیا نفرت کا بُرا نہ مانیں، جیسے ہولی کی گالیوں کا نہیں مانتے !

انج چودھری نے جمعہ کا ذکر کرتے ہوئے اشارہ کیا کہ مسلمانوں کو ہولی کے رنگ سے اعتراض ہے۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ اعتراض دوسروں کو بھی ہو سکتا ہے- کچھ کو رنگ سے الرجی ہو سکتی ہے، کچھ کو رنگ پسند نہیں ہو سکتا۔ ضروری نہیں کہ یہ سب مسلمان ہوں۔ جو نہیں چاہتے انہیں رنگ لگانے کی ضد کیوں؟

بانس ڈیہہ سے بی جے پی ایم ایل اے کیتکی سنگھ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

یوپی کی بی جے پی ایم ایل اے نے کہا – میڈیکل کالج میں مسلمانوں کے لیے الگ ونگ بنائیں

اتر پردیش کے بانس ڈیہہ سے بی جے پی ایم ایل اے کیتکی سنگھ نے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سے نئے بلیا میڈیکل کالج میں مسلمانوں کے لیے ‘علیحدہ ونگ’ بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے لیے علیحدہ طبی سہولیات ہندوؤں کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔

مڈھی گاؤں کا مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

مہاراشٹر: گرام سبھا نے غیرقانونی طور پر مسلم تاجروں کے بائیکاٹ کی قرارداد پاس کی

مہاراشٹر کے اہلیا نگر میں 700 سالہ قدیم کنیف ناتھ مندر کے سالانہ مڈھی میلے میں ملک بھر سے خانہ بدوش برادریوں کے لوگ بڑی تعداد شرکت کرتے ہیں۔ حال ہی میں مڈھی گاؤں کی گرام سبھا میں اس میلے سے مسلم تاجروں کے بائیکاٹ کرنے کی تجویز پر دستخط کیے گئے ہیں۔

مالیگاؤں میں ایس آئی ٹی کے دفتر کے باہر لوگ۔ (تمام تصویریں : اسپیشل ارینجمنٹ)

مالیگاؤں: بی جے پی لیڈر کی غیر قانونی ’روہنگیا-بنگلہ دیشی‘ افواہ کے بعد ایس آئی ٹی نے مسلمانوں کو گرفتار کیا

بی جے پی لیڈر نے مالیگاؤں میں ‘غیر قانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیا’ کے ہونے کے دعوے کیے تھے، جس کے بعد حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی اور تحقیقات شروع کی۔ تاہم، اب تک گرفتار کیے گئے لوگوں پر’غیر قانونی تارکین وطن’ ہونے کا الزام نہیں ہے، بلکہ انہیں مبینہ طور پر دستاویز سے متعلق جعلسازی کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔

مہا کمبھ (تصویر: X/@myogioffice)

مہاکمبھ میں موت: کئی جگہوں پر ہوئی تھی بھگدڑ، سرکاری اعدادوشمار  پر اٹھ رہے ہیں سوال

ڈھائی ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے اور چپے چپے پر سکیورٹی اہلکار کا دعویٰ کرنے والی انتظامیہ بھگدڑ کو روکنے میں کیوں ناکام رہی؟ انتظامیہ کو جھونسی کے علاقے میں ہوئی بھگدڑ کی جانکاری کیوں نہیں تھی؟ اگر جانکاری تھی تو بکھرے کپڑے، چپلوں اور دیگر چیزوں کو بڑے ٹرکوں میں کس کے حکم پر ہٹوایا جا رہا تھا۔

چوک علاقے میں واقع یادگارحسینی انٹر کالج میں عقیدت مند۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

مہاکمبھ اور مسلمان: الہ آبادیت اور انسانیت کا پرچم

کہا جاتا ہے کہ جب کوئی گنگا نہا کر گھر آتا ہے تو اس کے پاؤں میں لگ کر گنگا کی ماٹی بھی ان لوگوں کے لیے چلی آتی ہے جو گنگا تک نہیں جا پائے۔ مہاکمبھ میں بھگدڑ کی رات جب عقیدت مند میلے کے علاقے سے نکل کر شہر میں پھنس گئے تو جن مسلمانوں کو کمبھ میں حصہ لینے سے روکا گیا تھا، کمبھ خود ہی ان کےگھروں اور مسجدوں میں چلا آیا۔

چوڑی فروش تسلیم علی۔ (تصویر: سوشل میڈیا اور دی وائر)

اندور: 2021 میں ہجوم کے ہاتھوں ہراسانی کا شکار ہونے والے چوڑی فروش چھیڑ چھاڑ کیس میں بری، کہا – مذہب کی وجہ سے پھنسایا گیا تھا

اگست 2021 میں مدھیہ پردیش کے اندور میں ہندو خواتین کو مبینہ طور پرہراساں کرنے کے الزام میں ایک بھیڑ نے چوڑی فروش تسلیم علی کو بری طرح سے زدوکوب کیا تھا۔ اب مقامی عدالت نے انہیں چھیڑ چھاڑ کے اس معاملے میں بری کر دیا ہے، جس کے لیے انہیں 107 دن جیل میں گزارنے پڑے۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

کسی کے دین کی توہین سے بڑا کوئی گناہ نہیں؛ آج کا ہندو یہ کیوں بھول گیا ہے؟

اس نئے ہندو حق اور اختیارات کی بدولت کوئی بھی ہندو کسی بھی مسلمان سے کسی بھی موضوع پر پوچھ گچھ کرسکتا ہے۔ اسے ‘جئے شری رام’ کا نعرہ لگانے پر مجبور کر سکتا ہے ، کسی مسلمان کا ٹفن کھول کر دیکھ سکتا ہے، اس کا فریج چیک کر سکتا ہے، اس کی نماز میں خلل ڈال سکتا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

مسلمانوں کا اپنے لیے آواز اٹھانا شہری ہونے کے احساس کو بیدار کر رہا ہے

ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف غیر مسلم بھی بول رہے ہیں، لیکن اس سے یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جانا چاہیے کہ مسلمانوں کو اپنے حقوق کے لیے یا اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف تنہا آواز نہیں اٹھانی چاہیے۔

فوٹو: دی وائر

ہائی کورٹ کے جج کی معافی قبول کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا – ہندوستان کے کسی حصے کو پاکستان نہیں کہہ سکتے

کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ایک جج نے بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو ‘پاکستان’ کہا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت کو اس طرح کا تبصرہ نہیں کرنا چاہیے، جن کوخواتین کی تضحیک یا سماج کے کسی بھی طبقے کے لیے متعصب خیال کیا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

کرناٹک: ہائی کورٹ کے جج کے بنگلورو کے علاقے کو پاکستان کہنے پر سپریم کورٹ نے رپورٹ طلب کی

کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس سریش نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے بنگلورو کے ایک مسلم اکثریتی علاقے کو ‘پاکستان’ کہا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے اس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے رپورٹ طلب کی ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

یوپی: کیا ’ٹھوک دو‘ کے اصول پر عمل پیرا حکومت کے راج میں عام آدمی جرائم سے زیادہ محفوظ ہو گیا ہے؟

یوگی حکومت کے سات سالوں میں اتر پردیش میں جرائم کے خاتمے کے کئی بلند و بانگ دعوے کے باوجود ایسے پولیس ‘انکاؤنٹر’ کی ضرورت ختم نہیں ہو رہی جہاں فرار ہونے کی مبینہ کوشش میں ملزم کو مار گرایا جاتا ہے۔ یا پولیس جس کو زندہ گرفتار کرنا چاہتی ہے، گولی اس کے پاؤں میں لگتی ہے، ورنہ

فلسطینی پرچم۔ (تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

چھتیس گڑھ: چھت پر فلسطینی پرچم لگانے کے الزام میں پانچ مسلمان گرفتار

یہ واقعہ بلاس پور میں پیش آیا، جہاں اسرائیلی حملے کا سامنا کرنے والے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پانچ افراد نے فلسطینی جھنڈے اپنے گھروں کی چھت پر لگائے تھے۔ پولیس نے ان کے خلاف ملک کی یکجہتی کو خطرے میں ڈالنے کے جرائم سے متعلق بی این ایس کی دفعہ کے تحت کیس درج کیا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای۔ (تصویر بہ شکریہ: CC BY 4.0/وکی پیڈیا)

 ایران کے سپریم لیڈر نے کیا ہندوستان کے مسلمانوں کے حوالے سے تبصرہ، وزارت خارجہ نے کہا – پہلے اپنا ریکارڈ دیکھیں

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک بیان میں غزہ اور میانمار کے ساتھ ہندوستان کو بھی اس فہرست میں رکھا تھا، جہاں مسلمانوں کی حالت اچھی نہیں ہے۔ ہندوستان نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقلیتوں پر بیان بازی کرنے والے ممالک کو دوسروں کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرنے سے پہلے اپنا ریکارڈ چیک کرنا چاہیے۔

غازی آباد میں مسلمانوں کے گھروں پر حملے کی تصویر۔ (فوٹو: ایکس پر وائرل ویڈیو کا اسکرین شاٹ)

یوپی: بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہونے والے تشدد کے ردعمل میں ہندو رکشا دل نے مسلمانوں پر حملہ کیا

اتر پردیش کے غازی آباد میں گل دھر ریلوے اسٹیشن کے قریب کوی نگر علاقے میں ہندو رکشا دل کے کارکنوں نے مسلمانوں کو غیر قانونی بنگلہ دیشی قرار دیتے ہوئے حملہ کر دیا، جبکہ پولیس کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والے ہندوستان کے شہری ہیں۔

جے ڈی یو ایم پی دیویش چندر ٹھاکر (تصویر بہ شکریہ: X/@deveshMLCbihar)

بہار: جے ڈی یو ایم پی بولے – یادو اور مسلمانوں کے لیے کام نہیں کروں گا، انھوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا

بہار کے سیتامڑھی سے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے نو منتخب ایم پی دیویش چندر ٹھاکر نے کہا کہ یادو اور مسلمان ہمارے یہاں آتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔ چائے پیئیں، مٹھائی کھائیں۔ لیکن کسی مدد کی امید نہ کریں، میں ان کا کوئی کام نہیں کروں گا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

نریندر مودی کا مسلمانوں کے خلاف نہ بولنے کا دعویٰ بے بنیاد ہے

گزشتہ اپریل میں راجستھان کے بانس واڑہ سے شروع ہونے والی تقریروں کی ایک سیریز میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کھلے عام مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے جھوٹے دعوے کیے ہیں کہ کانگریس ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی سے ریزرویشن چھین کر مسلمانوں کو دینا چاہتی ہے۔ بی جے پی نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے سوشل میڈیا پر مسلم مخالف ویڈیو بھی ڈالے ہیں۔

Ajay-thumb

مسلم آبادی کے حوالے سے جو فرقہ وارانہ اعداد و شمار پیش کیے جارہے ہیں اس کی سچائی کیا ہے؟

وزیر اعظم نریندر مودی کی اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی –پی ایم) کی طرف سے انتخابات کے درمیان آبادی پر مبنی رپورٹ کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہندوؤں کی آبادی میں 7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم یہ مکمل سچائی نہیں ہے۔ اس فرقہ وارانہ سیاست پر دی وائر کی ہیلتھ رپورٹر بن جوت کور سے اجئے کمار کی بات چیت۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

کیا واقعی ہندوستان کی آبادی میں مسلمانوں کی حصے داری بڑھی ہے؟

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں پہلے ہی مسلمان مخالف مہم چلا رہی ہے۔ پی ایم -ای اے سی کی رپورٹ آنے کے بعد میڈیا اس کے کچھ حصوں کا حوالہ دے کر سنسنی خیز خبریں دکھا رہا ہے، جس سے لگتا ہے کہ بی جے پی کے جھوٹے بیانیے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ ایک انتخابی ریلی میں مسلمانوں کو ‘زیادہ بچے پیدا کرنے والے’ کہا تھا۔

SV-Prof-Thumb

کیا بی جے پی کا نصب العین مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے؟

لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کی انتخابی مہم میں پارٹی کے اسٹار پرچارک اور وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور کانگریس کے منشور کا نام لے کر گمراہ کن اور فرضی دعوے کر رہے ہیں۔ کیا ان میں اور گراوٹ آئے گی، اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ [فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)]

انتخابی جنگ کے نئے ہتھیار اور مودی کی ہرزہ سرائی

ابھی تک آس تھی کہ شاید اس بار بی جے پی ترقی اور مثبت ایجنڈہ کو لے کر میدان میں اترے گی، کیونکہ مسلمان والا ایشو حال ہی میں کرناٹک کے صوبائی انتخابات میں پٹ گیا تھا، جہاں ٹیپو سلطان سے لے کر حجاب وغیرہ کو ایشو بنایا گیا تھا۔ مگر ابھی راجستھان میں جس طرح کی زبان انہوں نے خود استعمال کی اور مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی تو یہ طے ہوگیا کہ 2024 کے ترقی یافتہ ہندوستان کا یہ الیکشن پولرائزیشن اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا کر ہی لڑا جائے گا۔

 (فائل فوٹو بہ شکریہ: X/@Akali_Dal_.)

اکالی دل نے مسلمانوں کے خلاف پی ایم مودی کے بیان کو  نشانہ بنایا، کہا – آج وہ ہیں، کل ہم ہوں گے

وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے شرومنی اکالی دل نے کہا کہ ہندوستان کو ایک خودمختار، سیکولر، جمہوری ملک کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وزیر اعظم کو کبھی بھی ایسا بیان نہیں دینا چاہیے جو ہندوستان کے لوگوں میں فرقہ وارانہ منافرت، باہمی شکوک و شبہات اور زہر پھیلاتے ہوں۔

namo-mms-thumb

کیا وزیر اعظم مودی نے منموہن سنگھ کے ’مسلمانوں کو ترجیح‘ دینے کے معاملے میں جھوٹ بولا؟

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان کے بانس واڑہ میں ایک انتخابی ریلی میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ایک مبینہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہوگا۔ لیکن کیا منموہن سنگھ نے سچ میں ایسا کہا تھا؟

متھرا میں شری کرشن جنم استھان مندر اور شاہی عیدگاہ مسجد۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

متھرا: شاہی عیدگاہ احاطے میں پوجا کی عرضی پر مسلم فریق کو اعتراض

متھرا کے شاہی عیدگاہ کے احاطے میں ‘کرشن کوپ’ میں پوجا کی مانگ کرنے والی ایک عرضی پر مسلم فریق نے اعتراض کرتے ہوئےالہ آباد ہائی کورٹ سے کہا کہ اس پر کوئی حکم جاری نہ کیا جائے کیونکہ مسجد کے وجود سے متعلق اصل مقدمہ اس عدالت میں زیر سماعت ہے۔

دہلی کے اندرلوک میں  نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی  کرتے پولیس کے ایس آئی۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

عدالت نے دہلی پولیس سے نمازیوں کے ساتھ  بد سلوکی کرنے  والے پولیس اہلکار کے تعلق سے رپورٹ طلب کی

حال ہی میں سامنے آئے ایک وائرل ویڈیو میں دہلی پولیس کے سب انسپکٹر منوج تومر کو شہر کے اندرلوک علاقے میں مکی جامع مسجد کے قریب نماز ادا کرنے والے لوگوں کو لات مارتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس واقعہ سے پیدا ہونے والے غم و غصے کے درمیان انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔

Alishan-Thumb

’جیسے میرے شوہر نے سرنگ توڑ کر مزدوروں کو نکالا تھا، انہوں نے گھر توڑ کر میرے بچوں کو نکال دیا‘

ویڈیو: اتراکھنڈ کے سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کے بچاؤ آپریشن کی قیادت کرنے والے ‘قومی ہیرو’ وکیل حسن کے گھر کو دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے تجاوزات کا حوالہ دیتے ہوئے منہدم کر دیا ہے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس تمام ضروری دستاویز موجود ہیں اور اس کارروائی کی وجہ ان کا مسلمان ہونا ہو سکتا ہے۔

سلکیارا ٹنل کے دہانے پر بچاؤ اہلکار۔ (فائل فوٹو: X/@KirenRijiju)

اتراکھنڈ ٹنل میں پھنسے مزدوروں کو بچانے والے کے گھر چلا بلڈوزر، بیوی نے کہا- مسلمان ہونے کی وجہ سے بنایا گیا نشانہ

اترکاشی کی سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے میں جب جدید ترین مشینیں اور غیرملکی ماہرین ناکام ہو گئے تھے، تب وکیل حسن کی قیادت میں ریٹ مائنرس کی ٹیم نے بچاؤ آپریشن کو انجام تک پہنچایا تھا۔ اب دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے وکیل کے مکان کو غیر قانونی قرار دے کر منہدم کر دیا ہے۔

IMG-20240220-WA0015

عرب میں مندر کا افتتاح اور ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم؟

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 14 فروری کو ابوظہبی کے پہلے ہندو پتھر کے مندر کا افتتاح کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے اسے انسانیت کے مشترکہ ورثے کی علامت قرار دیا اور انسانی تاریخ کا نیا اور سنہری باب رقم کرنے پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔ اس مکمل پیش رفت کے حوالے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

Atul-vid

یونیفارم سول کوڈ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں اتراکھنڈ کے لوگ؟

ویڈیو: اتراکھنڈ اسمبلی نے یکساں سول کوڈ بل کو پاس کر دیا ہے، جو ریاست کی آدی واسی کمیونٹی کے علاوہ تمام برادریوں پر لاگو ہوگا۔ اس بل میں شادی، طلاق اور لیو ان ریلیشن شپ کے لیے مختلف اہتمام کیے گئے ہیں۔ اس بارے میں راجدھانی دہرادون کے لوگوں سے بات چیت۔

جولائی 2023 میں ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد علاقے میں ہوئی بلڈوزر کارروائی۔ (تصویر: دی وائر)

بلڈوزر کی 128 کارروائیوں میں مسلمانوں کو بنایا گیا نشانہ: ایمنسٹی رپورٹ

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہندوستان میں ہونے والی ‘بلڈوزر’کارروائیوں کے بارے میں دو رپورٹ جاری کرتے ہوئےمسلمانوں کے گھروں، کاروباروں اور عبادت گاہوں کی بڑے پیمانے پر اور غیر قانونی مسماری کو فوراً روکنے کی اپیل کی ہے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی مقتدرہ مدھیہ پردیش میں ‘سزا کے طور پر’ سب سے زیادہ 56 بلڈوزر کارروائیاں ہوئیں۔

مہسانہ ضلع کے بیلم واس میں خواتین۔ (تمام تصاویر: تاروشی اسوانی)

گجرات: رام مندر کی تقریب کو لے کر نکالی گئی شوبھا یاترا میں جھڑپ کے بعد کئی مسلم نوجوان گرفتار

گجرات کے مہسانہ ضلع کا واقعہ۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا الزام ہے کہ 21 جنوری کو ہندوتوا گروپوں نے رام مندر تقریب کے موقع پرایک شوبھا یاترا نکالی تھی، جو مقررہ روٹ کے بجائے ان کے علاقے سے گزاری گئی۔ دونوں فریق کے درمیان جھڑپ ہو گئی اور مسلم کمیونٹی کے 13 مردوں اور دو نابالغوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

گزشتہ 12 نومبر کو اتراکھنڈ کے سلکیارا میں زیر تعمیر سرنگ میں 41 مزدور پھنس گئے تھے۔ (تصویر بہ شکریہ: اے این آئی)

ہندو اور مسلمانوں نے مل کر سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچایا: ریسکیو کمپنی کے چیف

اتراکھنڈ کے سلکیارا میں 17 دنوں سے سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے والی کمپنی راک ویل انٹرپرائزز کے مالک وکیل حسن نے کہا کہ یہ کام کوئی اکیلا نہیں کر سکتا تھا۔ ہم سب کو یہی پیغام دینا چاہتے ہیں۔ ہم سب کو مل جل کر رہنا چاہیے اور نفرت کا زہر نہیں پھیلانا چاہیے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ambuj/Flickr، CC BY 2.0)

سال2021 میں اعلیٰ تعلیم میں مسلمانوں کے داخلہ میں 8.5 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی: رپورٹ

یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن پلس اور آل انڈیا سروے آف ہائر ایجوکیشن کے اعداد و شمار پر مبنی ‘اسٹیٹس آف مسلم ایجوکیشن ان انڈیا’ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2019-20 میں 21 لاکھ مسلم طلباء نے اعلیٰ تعلیم کے لیے داخلہ لیا تھا، 2020-21 میں یہ تعداد 19.21 لاکھ رہ گئی۔