ہندوستان میں گجرات دنگوں میں نریندر مودی کے رول سےمتعلق بی بی سی ڈاکیومنٹری کے ٹیلی کاسٹ کو روکنے کے لیے مرکزی حکومت کی ہر ممکن کوشش کے باوجود جمعرات کو ملک میں کم از کم تین جگہوں- ترواننت پورم میں کانگریس اورکولکاتہ اور حیدرآباد میں اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے اس کی اسکریننگ کا اہتمام کیا۔
فنانشل ریسرچ فرم ہنڈنبرگ کا کہنا ہے کہ اس کی دو سالہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ 17800ارب روپے والے اڈانی گروپ کے زیر کنٹرول شیل کمپنیاں کیریبین اور ماریشس سے لے کر یو اے ای تک میں ہیں ، جن کا استعمال بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے لیے کیا گیا۔ گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
گزشتہ ہفتے اطلاعات و نشریات کے سکریٹری کی طرف سے آئی ٹی رول 2021 کے رول 16 کا استعمال کرتے ہوئے گجرات فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے رول کو اجاگر کرنے والی بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔
انٹرنیٹ آرکائیودنیا بھر کے صارفین کے ذریعےویب پیج کے مجموعوں اور میڈیا اپ لوڈ کا ایک ذخیرہ ہے۔ بی بی سی کی ڈاکیومنٹری ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ کی پہلی قسط کے بارے میں اس کی ویب سائٹ پر لکھا ہوا نظر آرہا ہے کہ ‘یہ مواد اب دستیاب نہیں ہے’۔
برطانیہ میں نشر ہونے والی ڈاکیومنٹری ‘انڈیا: دی مودی کویسچن’ میں بی بی سی نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت کی خفیہ تحقیقات میں نریندر مودی گجرات دنگوں کے ذمہ دار پائے گئے تھے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے اسے ‘پروپیگنڈہ’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں تعصب ہے،غیرجانبداری کا فقدان ہے اور نوآبادیاتی ذہنیت کی عکاسی ہے۔
مدھیہ پردیش کے پنچایتی وزیر مہندر سنگھ سسودیا کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر کانگریس کے کارکنوں کو حکمراں بی جے پی میں شامل ہونے یا وزیر اعلیٰ کے بلڈوزر کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہہ رہے ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہندو سماج جنگ میں ہے، اس لڑائی میں لوگوں میں شدت پسندی دیکھنے کو ملے گی۔ان کے اس بیان پردہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن۔
بی بی سی نے برطانیہ میں ‘انڈیا: دی مودی کویشچن’ کے نام سے ایک ڈاکیومنٹری نشر کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی حکومت کی جانب سےکروائی گئی گجرات دنگوں کی جانچ (جو آج تک غیر مطبوعہ رہی ہے) میں نریندر مودی کو براہ راست تشدد کے لیے ذمہ دار پایا گیا تھا۔
پارلیامنٹ کے ایک حالیہ بلیٹن کے مطابق، راجیہ سبھا میں ممبران کو صرف خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے سوال پوچھنے اور حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
الکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے انفارمیشن ٹکنالوجی رول،2021 کے ترمیم شدہ مسودے میں کہا ہے کہ پریس انفارمیشن بیورو کی فیکٹ چیکنگ اکائی یا حکومت کی طرف سے منظور کردہ کسی دوسری ایجنسی کے ذریعے بتائے گئے جھوٹے مواد کو سوشل میڈیا سمیت تمام پلیٹ فارم سے ہٹانا ہو گا۔
بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کو فلموں اور نامور شخصیات کے خلاف غیر ضروری تبصرہ کرنے سےگریز کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم کا یہ بیان بھوپال کی رکن پارلیامنٹ سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا سمیت بی جے پی کے کچھ سرکردہ رہنماؤں کی جانب سے شاہ رخ خان کی آنے والی فلم ‘پٹھان’ کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کے درمیان آیا ہے۔
جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی نے اتراکھنڈ حکومت کے کاموں میں مطلوبہ ‘مستعدی اور تیزی ‘ نہیں ہونے کا الزام لگایا ہے۔دریں اثنا، سپریم کورٹ نے لینڈ سلائیڈنگ کو قومی آفت قرار دینے کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ ریاستی ہائی کورٹ اس سے متعلق تفصیلی مقدمات کی سماعت کر رہی ہے، اس لیے اصولی طور پر اس کوہی اس معاملے کی سماعت کرنی چاہیے۔
‘پڑھو پردیش انٹرسٹ سبسڈی اسکیم’ کے تحت اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے لیے گئے قرض پر سودمیں سبسڈی دی جاتی تھی۔ 2006 میں شروع کی گئی یہ اسکیم اقلیتوں کی بہبود کے لیے اس وقت کے وزیر اعظم کے پندرہ نکاتی پروگرام کا حصہ تھی۔
دہلی میں ہوئے دھرم سنسد میں مبینہ طور پرہیٹ اسپیچ دینے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ واقعہ 19 دسمبر 2021 کو پیش آیا تھا اور ایف آئی آر پانچ ماہ بعد درج کی گئی۔ اتنا وقت کیوں لگا؟ ایسے معاملات میں ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہیے اور صرف ‘نام’ کے لیے ایف آئی آر درج نہیں کی جانی چاہیے۔
سپریم کورٹ نے ٹی وی خبروں کے مواد پر ریگولیٹری کنٹرول کی کمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیٹ اسپیچ ایک ‘بڑا خطرہ’ ہے۔ ہندوستان میں ‘آزاد اور متوازن پریس’ کی ضرورت ہے ۔ عدالت نے کہا کہ آج کل سب کچھ ٹی آر پی سے چلتا ہے۔ چینل ایک دوسرے سے مقابلہ کر کے معاشرےکو تقسیم کر رہے ہیں۔
سنجے چوہان نے ‘صاحب بیوی اور گینگسٹر’، ‘دھوپ’، ‘ سلام انڈیا’، ‘رائٹ یا رانگ’، ‘میں نے گاندھی کو نہیں مارا’ اور ‘آئی ایم کلام’ جیسی فلموں کے لیے رائٹنگ کا کام کیا تھا۔ انہوں نے 2003 میں ریلیز ہونے والی سدھیر مشرا کی ہٹ فلم ‘ہزاروں خواہشیں ایسی’ کے مکالمے بھی لکھے تھے۔
فیکٹ چیک: دہلی پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر شمبھو دیال 4 جنوری کو ایک خاتون کا فون چھین کر بھاگ رہے ملزم کو پکڑنے گئے تھے،اس دوران ملزم نے ان پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا۔ کچھ دنوں بعد ان کی موت ہوگئی ۔ اس کے بعد سدرشن نیوز جیسےبعض میڈیا ہاؤس نے ملزم کو مسلمان بتا تے ہوئے اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔
شرد یادوممتاز سوشلسٹ رہنما تھے۔ وہ تین بار راجیہ سبھا کے رکن رہے اور سات بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ شرد یادو 1989 میں وی پی سنگھ کی قیادت والی حکومت میں وزیر تھے۔ انہوں نے 90 کی دہائی کے اواخر میں اٹل بہاری واجپائی کی قیادت والی حکومت میں بھی وزیرکی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔
جمعرات کو اپنے بیان کا اعادہ کرتے ہوئے بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر نے دعویٰ کیا ہے کہ’رامائن’ پر مبنی نظم رام چرت مانس سماج میں نفرت پھیلاتی ہے۔ بی جے پی کی طرف سے معافی مانگنے کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ یہ بھگوا پارٹی ہے، جسے حقائق کا علم نہ ہونے پر معافی مانگنی چاہیے۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہندوستان ، ہندوستان بنا رہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں اور اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ وہ رہنا چاہتے ہیں، رہیں۔ آباؤ اجداد کے پاس واپس آنا چاہتے ہیں، آئیں۔ انہیں بس یہ سوچ ترک کرنی ہوگی کہ ہم کبھی بادشاہ تھے، پھر سے بادشاہ بنیں۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کالجیم نے بامبے ہائی کورٹ کی وکیل نیلا گوکھلے کو بامبے ہائی کورٹ کی جج کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے۔ نیلا گوکھلے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت کی وکیل ہیں۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ اس طرح کے رجحان والے لوگ ہمیشہ سےتھے، جب سے بنی نوع انسان کاوجود ہے۔ یہ حیاتیاتی ہے، زندگی کا ایک طریقہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ انہیں ان کی پرائیویسی کا حق حاصل ہو اور وہ محسوس کریں کہ وہ بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں۔
اگست 2019 میں جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی سابق رہنما شہلا رشید نے سلسلہ وار کئی ٹوئٹ کرکےہندوستانی فوج پر جموں و کشمیر میں لوگوں کو اٹھانے، چھاپے ماری کرنے اور لوگوں پرتشدد کرنے کے الزام لگائے تھے۔ اب اس کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے ان کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 196 کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔
شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون اسٹارر فلم ‘پٹھان’ کے خلاف بعض سماج دشمن عناصر کی مخالفت پر جاوید اختر نے کہا کہ کوئی سماج دشمن عناصر نہیں ہیں، وزیر ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے گیت پر سوال اٹھائے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ1921 کے مالابار بغاوت کے آس پاس کے واقعات پر مبنی ملیالم فلم ‘1921 پوزہ متھل پوزہ وارے’ کو سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کے چیئرمین پرسون جوشی کی طرف سے قائم کی گئی جائزہ کمیٹی نے سات کٹ کے ساتھ ہری جھنڈی دی تھی، لیکن جوشی نے اسے واپس دوسری جائزہ کمیٹی کے پاس بھیج دیا تھا، جس نے فلم میں 12 کٹ لگا دیے۔ جس کے خلاف ڈائریکٹر نے کیرالہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے بائیں بازو کے لیڈروں سے بی جے پی میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کے ڈبے اب بھی خالی ہیں۔ خالی ڈبے میں بیٹھیں اور وزیر اعظم نریندر مودی ہم سب کو اس منزل تک لے جائیں گے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے۔
دھوکہ دہی سےہونے والے تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیےمرکز اور ریاستوں کو کڑی کارروائی کرنے کی ہدایت دینے کی گزارش کرنے والی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم پورے ملک کے لیے فکر مند ہیں۔ اگر یہ آپ کی ریاست میں ہو رہا ہے تو یہ برا ہے۔ اگر نہیں ہو رہا ہے تو اچھی بات ہے۔ اسے سیاسی ایشو نہ بنائیں۔
سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ اور گجرات میں یکساں سول کوڈ کو لاگو کرنے کے لیے کمیٹیاں قائم کرنے کے ان ریاستی حکومتوں کے فیصلوں کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ آئین ریاستوں کو ایسی کمیٹیاں قائم کرنے کا حق دیتا ہے۔
کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ کے بینر تلے سو سے زیادہ سابق نوکرشاہوں نے پرگیہ ٹھاکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو لکھے کھلے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی رکن پارلیامنٹ اپنی اشتعال انگیز زبان اورمسلسل نفرت پھیلانے والی سرگرمیوں کی وجہ سے پارلیامنٹ کی رکن ہونے کی اخلاقی اہلیت کھو چکی ہیں۔
چھتیس گڑھ کے نارائن پور ضلع کے گورا گاؤں میں یکم جنوری کو مبینہ تبدیلی مذہب کو لے کر عیسائی خاندانوں پر ہوئے حملے میں ایک پولیس افسر سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اگلے دن 2 جنوری کو نارائن پور میں تبدیلی مذہب کے خلاف ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس کے بعد ہجوم نے شہر کے ایک اسکول میں واقع چرچ میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ اس سے پہلے اس معاملے میں بی جے پی لیڈروں سمیت کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
بہار کے راشٹریہ جنتا دل کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے ایودھیا میں بن رہے رام مندر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہندوستان میں شرپسندوں کے رام بچے ہیں۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا کہ اس سے قبل جگدانند سنگھ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی کے دوران ہندوؤں کو نشانہ بناتے ہوئے متنازعہ تبصرے کیے تھے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں بلکہ ووٹ بینک کے لیے ایک تجربہ ہے۔
بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے کولکاتہ میں ریلوے پٹریوں کے کنارے واقع ایک جھگی بستی کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں اس تجاوز کو قانونی حیثیت دے دی ہے۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی میں 4000 سے زیادہ خاندانوں کواس زمین سے بے دخل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس پرریلوے نے اپنا دعویٰ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر فی الحال روک لگا دی ہے۔
سہ روزہ کنڑ ساہتیہ سمیلن جمعہ کو وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کے آبائی ضلع ہاویری میں شروع ہوا۔ کنڑ ساہتیہ پریشد نے جب کنونشن میں حصہ لینے والے ادیبوں اور شاعروں کے ناموں کا اعلان کیا تو کچھ ادیبوں نے مسلم ادیبوں کو فہرست سے باہر رکھنے پر اعتراض کیا اور خود اس ادبی کانفرنس کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔
بالی وڈ فلموں کے بائیکاٹ کے حوالے سے اداکار سنیل شیٹی نے یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ہیش ٹیگ بائیکاٹ بالی وڈ ٹرینڈ کو کیسے ختم کیا جاسکتا ہے، اس سلسلے میں کوشش کی جانی چاہیے۔ ہم دن بھر ڈرگس نہیں لیتے، ہم دن بھر غلط کام نہیں کرتے۔ اگر آپ اس بارے میں وزیر اعظم سے کہیں تو بہت فرق پڑ سکتا ہے۔
ملک بھر میں عیسائی کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عیسائی تنظیموں نےمختلف ریاستی اور مرکزی حکومت کو ملک بھر میں عیسائیوں اور دیگر اقلیتی کمیونٹی کے جان و مال کے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے تشدد اور نفرت پھیلانے والے مجرموں کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔
جمعیۃ علماء ہند نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں تبدیلی مذہب مخالف قوانین بین مذہبی جوڑوں کو ‘ہراساں’ کرنے اور انہیں مجرمانہ مقدمات میں پھنسانے کے لیے لائے گئے ہیں۔
یہ معاملہ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے اگست 2020 میں کیے گئے ایک ٹوئٹ سے متعلق ہے، جس میں انہوں نے ایک صارف کی پروفائل پکچر شیئر کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ کیا اپنی پوتی کی تصویر لگاکر قابل اعتراض زبان کا استعمال کرنا ٹھیک ہے۔ اس کے بعد صارف نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
گزشتہ 20 دسمبر 2022 کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی کے بن بھول پورہ علاقے میں مبینہ طور پر ریلوے کی زمین پر آباد تقریباً 4500 مکانات کو ہٹانے کا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے خلاف وہاں کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ شروع کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس زمین کے مالکانہ حقوق ہیں اور وہ 40 سال سے زیادہ عرصے سے یہاں رہ رہے ہیں۔
کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر نلن کمار کتیل نے ایک تقریب میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں لوگوں کو سڑکوں، نالوں اور دیگر چھوٹے مسائل پر بات نہیں کرنی چاہیے، ‘لو جہاد’ کو روکنے کے لیے لیے بی جے پی کی ضرورت ہے۔
وزارت داخلہ نے 2022 کی اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں مودی حکومت کی قیادت میں جموں و کشمیر میں 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی، لیکن اس سے قبل دسمبر میں وزیر مملکت برائےامور داخلہ نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اسی مدت میں 1084 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی بات کہی تھی۔