الیکشن نامہ

Illustration: Pariplab Chakraborty

لوک سبھا انتخابات اور ’دی ڈکٹیٹر‘ کی دوڑ

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت انتخابات کے آغاز کے اعلان سے پہلے سرکاری اخراجات پر بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا چکی ہے۔ اس طرح وہ اس ریس میں پہلے ہی دوڑنا شروع کر چکی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس کے آغاز کے اعلان کا انتظار کر رہی تھیں۔

Pema-khandu-fb

نارتھ ایسٹ: کیا اروناچل پردیش کے انتخابات جمہوریت کے لیے چیلنج ہیں؟

ویڈیو: آئندہ 19 اپریل کو اروناچل پردیش میں لوک سبھا کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ تاہم، سی ایم پیما کھانڈو سمیت بی جے پی کے دس امیدوار ایسے ہیں جن کے انتخابی حلقوں میں ان کے خلاف کوئی پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا گیا ہے اور انہیں ووٹنگ سے پہلے ہی ‘جیتا’ ہوا مانا جا رہا ہے۔ کیا یہ جمہوریت میں عوام کے اپنے نمائندوں کے انتخاب کرنے کے حق کے لیے خطرہ ہے؟ ریاستی سیاست پر دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات چیت ۔

بھارت آدی واسی پارٹی کے رہنما اور کارکن۔ (تصویر بہ شکریہ: بھارت آدی واسی پارٹی)

لوک سبھا انتخابات کی تیاری میں ہے آدی واسیوں کے سیاسی اتحاد کے لیے بنائی گئی نئی پارٹی

بھارت آدی واسی پارٹی نے اپنے قیام کے صرف ڈھائی ماہ بعد ہوئے راجستھان اور مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات 2023 میں 35 حلقوں (27 راجستھان اور 8 مدھیہ پردیش) میں الیکشن لڑ کر 4 سیٹوں پر جیت حاصل کی ۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

ہندوستانی سیاست: کانگریس اور سوشلسٹوں نے کی ہندوتوا کی مدد

گاندھی اور نہرو کا ماڈل ٹوٹ چکا ہے۔ پچھلی دو دہائیوں میں نریندر مودی کے عروج کے ساتھ دلدل مزید گہری ہو گئی ہے۔ اگر کانگریس یا اس کے لیڈران واقعی ملک کو اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں یا اپنے آپ کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں، تو ان کو ہندوتوا نظریات کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے سوشلسٹوں کے انجام سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

بھٹنڈہ ضلع کے بھوچو خورد گاؤں میں بی کے یو ایکتا داکوندہ کے اراکین اپنے ہاتھوں میں بی جے پی مخالف پوسٹر لے کر احتجاج کرتے  ہوئے۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

پنجاب: کسانوں نے اپنے اپنے گاؤں میں بی جے پی مخالف پوسٹر لگائے، مکمل بائیکاٹ کا اعلان

کسان یونینوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست کے مختلف گاؤں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ان میں سے کئی پوسٹر نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کو معنون ہیں، جن کی فروری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔

راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ایک اور بی جے پی لیڈر نے آئین بدلنے کی  بات کہی، اپوزیشن نے کہا – سوچی سمجھی حکمت عملی

راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں بہت سے سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ ان کے لیے آئین میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کے لیے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی بابا صاحب کے دیےآئین کو ختم کرکے عوام سے ان کا حق چھین لینا چاہتی ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

انتخابات کے دوران آئی ٹی – ای ڈی کی کارروائیوں پر سابق سی ای سی نے اٹھائے سوال، کہا — کمیشن مداخلت کرے

موجودہ لوک سبھا انتخابات کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعے اپوزیشن جماعتوں اور رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے درمیان تین سابق چیف الیکشن کمشنروں نے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں مداخلت ہیں۔ الیکشن کمیشن کو ایجنسیوں سے بات کرنی چاہیے کہ وہ الیکشن ختم ہونے تک انتظار کیوں نہیں کر سکتے۔

جھارکھنڈ میں مانڈو سے بی جے پی ایم ایل اے جئے پرکاش بھائی پٹیل کے کانگریس میں شامل ہونے کے دوران کی کی ایک تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

جھارکھنڈ: بی جے پی ایم ایل اے جے پی پٹیل کے کانگریس میں شامل ہونے کے معنی اور مطلب کیا ہیں؟

جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی ایم ایل اے اور شیبو سورین خاندان کی بہو سیتا سورین کے بی جے پی میں شامل ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی مانڈو سے بی جے پی ایم ایل اے اور اسمبلی میں پارٹی وہپ جئے پرکاش بھائی پٹیل کانگریس میں شامل ہوگئے۔ ان کا نام کچھ دن پہلے بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنائے جانے کے لیے اچھالا گیا تھا۔

PTI9_1_2018_000073B

کیا مودی جنوبی ہندوستان کو فتح کر پائیں گے؟

جنوبی ہندوستان کو فتح کرنے کے لیے ان دنوں مودی مسلسل ان صوبوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ وہ صرف شمالی ہندوستان کا لیڈر ہونے کا دھبہ مٹا کر ملک گیر لیڈر کے بطور اپنے آپ کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ جنوبی ہندوستان کو فتح کیے بغیر وہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وراثت کو تاریخ کے صفحات سے مٹا نہیں سکتے ہیں یا اپنے آپ کو نہرو ثانی کے بطور پیش نہیں کرسکتے ہیں۔

Sharat-Ji-thumb-1

کیا الیکشن کمیشن واقعی غیر جانبدار ہے؟

ویڈیو: 18ویں لوک سبھا کے لیے انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کئی بار اس بات کا اعادہ کیا کہ جمہوریت کے لیے غیر جانبداری ضروری ہے، لیکن کیا آئندہ لوک سبھا انتخابات ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے لیے ‘لیول پلیئنگ فیلڈ’ ہیں؟ اس حوالے سے سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

سوہگی برواں بازار میں آویزاں ووٹنگ کے بائیکاٹ کا بینر۔ (تصویر: منوج سنگھ)

’ریت میں کیسی زندگی مہاراج! ہم کس بیس پر ووٹ دیں؟‘

لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی کے مہاراج گنج اور کشی نگر ضلع کے 27 گاؤں کے تقریباً پچاس ہزار لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ آمد و رفت کے لیے راستہ بننے کے انتظار میں گنڈک ندی کے پار کے ان لوگوں کا پل بنانے کا مطالبہ کافی پرانا ہے، جس کے حوالے سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ پل اور سڑک نہیں ہیں تو ووٹ کیوں دیں۔

Yogendra-yadav-Thumb

’لوک سبھا انتخابات سے پہلے سب سے بڑے مسائل بے روزگاری اور معاشی بحران ہیں‘

ویڈیو: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی معیشت، نوکریوں کی صورتحال اور بے روزگاری کے مسائل پر ماہر معاشیات پروفیسر سنتوش مہروترا اور یوا ہلہ بول کے انوپم کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔

(تصویر بہ شکریہ: PIB/Twitter)

انتخابی مہم میں مذہبی مقامات کو استعمال نہ کرنے کی الیکشن کمیشن کی نصیحت کا کیا مطلب ہے؟

اگر الیکشن کمیشن واقعی اپنی نئی ایڈوائزری کے حوالے سےسنجیدہ ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس کا جواب دیا جانا چاہیے کہ اس بار اس کی تعمیل کے لیے کون سا نیا نظام بنایا گیا ہے جن سے یقین ہو کہ پچھلی بار کی طرح اس بار کوئی جانبداری نہیں کی جائے گی؟

بائیں سے دائیں نواز شریف، عمران خان اور بلاول بھٹو زرداری۔ تصویر: آفیشل ایکس اکاؤنٹ

پاکستانی انتخابی نتائج اور ہندوستانی مبصرین کی آراء

پاکستانی انتخابات کے نتائج نے ہندوستان میں بھی مبصرین کو حیران و پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔ انتخابات سے قبل تمام اشارے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی برتری کی پیشن گوئی کر رہے تھے، کیونکہ اس بار ایک کھلا میدان ان کے حوالے کرکے ان کے حریفوں کو چت کر دیا گیا تھا۔ وہ یا تو جیلوں میں یا مفرور تھے۔ گو کہ جوڑ توڑ سے اقتدار کا ہما نوزاز شریف کے سر پر ایک بار پھر بیٹھ سکتا ہے، مگر اس حکومت میں اقبال موجود نہیں ہوگا۔ اس کے پائے دیمک زدہ حلیفوں کی بیساکھیوں کے رحم و کرم پر ہوں گے۔ ان حالات میں ایک طاقتور اپوزیشن قابل رشک پوزیشن میں ہوگی۔

علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: Screengrab via UNDP Pakistan Election Jingle/YouTube/UNDP in Pakistan

پاکستانی انتخابات کا پھیکا پن اور ہندوستان

ہندوستان کا صحافی اس وقت ایودھیا میں بھگوان رام کے ساتھ مصروف ہے۔ اس کو اب حکمران جماعت کے ایجنڈے کو چلانے اور اقتدار میں حکومت کے بجائے اپوزیشن سے سوال کرنے سے ہی فرصت نہیں ملتی ہے، تو کیسے پڑوسی کا حال دریافت کرنے پہنچ جائے گا۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

بی جے پی اور کانگریس نے شروع کی 2024 کی انتخابی مہم

انتخابی سال 2024 کے آغاز سے کچھ ہی دن قبل، حکمراں بی جے پی اور حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی، دونوں نے ایک انداز میں اگلے عام انتخابات کے لیے اپنی مہم شروع کردی ہے۔بی جے پی کی توجہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مرکوز رہے گی، جبکہ کانگریس اپنی پرانی روایات کو جاری رکھتے ہوئے عوامی رابطوں پر زیادہ انحصار کرے گی۔

maxresdefault-1-1

آئین، سماج اور ملک کو مذہب کی سیاست کا خطرہ، کیا انڈیا الائنس 2024 میں دے پائے گا جواب؟

ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو ملی شکست اور اگلے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپوزیشن کے ‘انڈیا الائنس’ کی حکمت عملی پر کانگریس لیڈر دگوجئے سنگھ اور دی وائر کے شریک بانی ایم کے وینو سے اندر شیکھر سنگھ کی بات چیت۔

علامتی تصویر (فوٹو بہ شکریہ: بی جے پی اور کانگریس  فیس بک پیج)

ہندوستان میں صوبائی انتخابات کے نتائج: شمال و جنوب کی تقسیم

تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: X/@ECISVEEP)

اسمبلی انتخابات کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ خواتین ریزرویشن ابھی دور کی کوڑی ہے

پی آر ایس لیجسلیٹیو ریسرچ کے مطابق، حالیہ اسمبلی انتخابات میں چھتیس گڑھ واحد ریاست ہے جہاں 20 فیصد سے زیادہ خواتین ایم ایل اے منتخب ہوئی ہیں۔ یہاں کل 90 ایم ایل اے میں سے 19 خواتین نے کامیابی حاصل کی ہے۔

 (بائیں سے) اروند بھدوریا، نروتم مشرا اور گوری شنکر بسین۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک اور ایکس)

مدھیہ پردیش: بی جے پی کی جیت کے بیچ سیٹ بچانے میں ناکام رہے شیوراج حکومت کے 40 فیصد وزیر

مدھیہ پردیش میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ ووٹ فیصد (48.55) حاصل کیا، وہیں اپنے تمام وزیروں پر بھروسہ کرنے کا اس کا داؤ زیاہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔ انتخابی میدان میں مقدر آزمانے آئے شیوراج سنگھ کابینہ کے 31 میں سے 12 وزیر الیکشن ہار گئے۔

arfa-ji

عام انتخابات 2024 کے پیش نظر ہندی ہارٹ لینڈ میں کانگریس کی شکست کے کیا معنی ہیں؟

ویڈیو: تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بڑی کامیابی کےحوالے سے سینئر صحافی راجن مہان، آلوک پتل اور دی وائر کے پولیٹیکل ایڈیٹر کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہیٹ ٹرک کا غبارہ اور اعداد و شمار کی سچائی

بی جے پی کی جیت: جیت کا بگل بجانے والی بی جے پی کو کل ووٹ ملے ہیں 48133463 جبکہ انتخابات میں ‘شکست’ کا سامنا کرنے والی کانگریس کو ملے ہیں 49077907 ووٹ۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر کانگریس کو بی جے پی سے تقریباً ساڑھے نو لاکھ ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ پھر بھی چاروں طرف ہنگامہ ایسے ہےگویا بی جے پی نے کانگریس کو نیست و نابودکر دیا ہے۔

hq720

پانچ ریاستوں میں ہوئے انتخابات اور ان کے ممکنہ نتائج کے بارے میں یوگیندر یادو نے کیا کہا؟

ویڈیو: مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کے ممکنہ انتخابی نتائج پربھارت جوڑو ابھیان کے قومی کنوینر اور سیاسی کارکن یوگیندر یادو سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

راہل گاندھی راجستھان میں ایک انتخابی ریلی میں۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/راجستھان کانگریس)

راہل گاندھی نے ورلڈ کپ میں شکست کے لیے وزیر اعظم مودی کو ’پنوتی‘ بتایا، بی جے پی نے معافی کا مطالبہ کیا

ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اتوار کو احمد آباد میں کھیلے گئے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل میچ دیکھنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی بھی میدان میں موجود تھے۔ راہل گاندھی نے ان کی موجودگی کو ہندوستان کی شکست کی وجہ قرار دیتے ہوئے انہیں ‘پنوتی’ بتایا۔ بی جے پی نے اس کے لیے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Rajyavardhan-Singh-Rathore-FB

راجستھان اسمبلی انتخابات: کیا جھوٹوارہ سے جیت سکیں گے ایم پی راجیہ وردھن راٹھوڑ؟

ویڈیو: جئے پور (دیہی) پارلیامانی حلقہ کی جھوٹوارہ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے قریبی سمجھے جانے والے سابق وزیر راج پال سنگھ شیخاوت کا ٹکٹ منسوخ کرتے ہوئے رکن پارلیامنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھوڑ کو میدان میں اتارا ہے۔ شیخاوت اور ان کے حامی اس اعلان کے بعد ناراض ہیں۔ جھوٹوارہ کے لوگوں سے بات چیت۔

Arfa-ji-Hawa-Mahal-Thumb

راجستھان الیکشن: فرقہ وارانہ بیان کے سوال پر انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے ہوا محل سیٹ کے بی جے پی امیدوار

ویڈیو: جئے پور کی اہم ہوا محل اسمبلی سیٹ سے بی جے پی نے شہر کے بالاجی ہاتھوج دھام کے مہنت بال مکنداچاریہ کو میدان میں اتارا ہے۔ اپنے فرقہ وارانہ بیانات کے حوالے سے تنازعات میں رہنے والے بال مکنداچاریہ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے بعد انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے۔

تصویر بہ شکریہ: Twitter/@Krashanpal4BJP

مدھیہ پردیش میں شیوراج کا بلڈوزر صرف کمزور لوگوں کے خلاف ہی کیوں چلا ہے؟

خصوصی رپورٹ: 2020 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تقریباً ہر سنگین جرم میں عدالتی فیصلے کا انتظار کیے بغیر ملزمین کو سزا دینے کے لیے ان سے متعلق تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے کر بلڈوز کردیا گیا۔ مبینہ جرم کی سزا ملزم کے اہل خانہ کو دینے کی ان من مانی کارروائیوں کا نشانہ زیادہ تر مسلمان، دلت اور محروم طبقات کے لوگ ہی رہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک/بھارتیہ جنتا پارٹی)

بی جے پی اور کانگریس نے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں 12 فیصد سے بھی کم خواتین کو ٹکٹ دیا

راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم کی 679 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 643 اور کانگریس نے 666 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ان میں سے بی جے پی نے صرف 80 خواتین امیدوار کھڑے کیے ہیں اور کانگریس نے 74 خواتین امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 28 اور کانگریس نے 30 خواتین کو میدان میں اتارا ہے۔

Deepak-Ashish-Thumb

’ویاپم کی تحقیقات وزیر اعلیٰ شیوراج اور دیگر بااثر لوگوں اور نوکرشاہوں کے اثر میں دبائی گئی‘

ویڈیو: مدھیہ پردیش میں بدعنوانی اور گھوٹالوں کی بات آتی ہے تو ‘ویاپم’ کا نام سب سے پہلےلیا جاتا ہے۔ تعلیمی دنیا کے اس سب سے بڑے گھوٹالے کی دہائیوں سے جاری تحقیقات پر بھی سوال اٹھتے رہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی حکومت کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے درمیان ویاپم گھوٹالے کو سامنے لانے والوں میں شامل آر ٹی آئی کارکن آشیش چترویدی کے ساتھ بات چیت۔

سابق سکریٹری ای اے ایس شرما۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ:یوٹیوب /CFTV News Reports)

آئی اے ایس افسران کو ’رتھ پربھاری‘ بنانا نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ غیر قانونی بھی ہے: سابق سکریٹری

مرکزی حکومت کی تشہیری مہم میں سرکاری افسروں کی تعیناتی کے حوالے سے حکومت ہند کے سابق سکریٹری ای اے ایس شرما نے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت میں کہا کہ انتخابات کے دوران رائے دہندگان کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں سرکاری افسران کو شامل کرنا انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ٹی راجہ سنگھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

تلنگانہ انتخابات سے پہلے بی جے پی نے پیغمبر اسلام پر تبصرے کی وجہ سے ٹی راجہ سنگھ پر عائد کی گئی معطلی کو ہٹایا

تلنگانہ کے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کو پارٹی نے گزشتہ سال اگست میں پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے مبینہ توہین آمیز تبصروں کی وجہ سے معطل کر دیا تھا۔ تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات 30 نومبر کو ہوں گے اور سنگھ، جن کے خلاف 100 سے زیادہ مجرمانہ مقدمات ہیں، ایک بار پھر گوشا محل انتخابی حلقہ سے انتخاب لڑیں گے۔

(فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی/ٹوئٹر)

بیک وقت انتخابات کرانے کے لیے مطلوبہ تعداد میں ای وی ایم تیار کرنے میں الیکشن کمیشن کو ایک سال لگے گا: رپورٹ

ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ الکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) بنانے کے لیے درکار سیمی کنڈکٹرز اور چپس کی کمی ہے، جس کا مطلب ہے کہ الیکشن کمیشن کو بیک وقت ووٹنگ کے لیے تیار ہونے میں تقریباً ایک سال کا وقت لگے گا۔