دہلی میں مردم شماری کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سٹیزن رجسٹر، ووٹر لسٹ اور فلاحی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والے لوگوں کی فہرست کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے پیدائش اور موت کا رجسٹریشن ضروری ہے۔
ویڈیو: امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ دنوں ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف ‘نشانہ بنا کر کیے جا رہے مسلسل حملوں’ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ہولو کاسٹ میوزیم ہندوستان کو ’نسل کشی کے امکانات والے ممالک’ کے طور پر دیکھتا ہے۔ اس موضوع پر صحافی،رائٹر اور ایمنیسٹی انڈیا کے سربراہ آکار پٹیل سے بات چیت۔
وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ ماہ واشنگٹن کے دورے پر جانے والے ہیں،اس سے پہلے امریکی محکمہ خارجہ نے ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف ہدف بناکر کیے جانے والےمسلسل حملوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ہولوکاسٹ میوزیم ہندوستان کو’نسل کشی کے امکانات والے ممالک’ کے طور پر دیکھتا ہے۔
احمد آباد کے نرودا گام میں 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 11 افراد مارے گئے تھے، جس کے تمام ملزمین کو گزشتہ ماہ بری کر دیا گیا۔اب منظر عام پر آئے 1728 صفحات کے عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسی نے گواہوں کے بیانات کی تصدیق نہیں کی تھی۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2022 میں ہندوستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال بدتر ہوتی چلی گئی۔ ریاستی اور مقامی سطحوں پر مذہبی طور پرامتیازی پالیسیوں کو فروغ دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ 28 فروری 2002 کو احمد آباد کے نرودا گام میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 11 افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں 86 ملزمان میں سےگزشتہ دنوں گجرات کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے سابق لیڈر بابو بجرنگی سمیت67 لوگوں کو بری کر دیا گیا۔
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی جانب سے مرکز اور وزیر اعظم نریندر مودی پر لگائے گئے سنگین الزامات کے حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہےکہ ملک کا ضمیر گورنر کے طور پر ان کی میعاد ختم ہونے کے بعد ہی کیوں بیدار ہوا۔
گجرات میں احمد آباد کے نرودا گام میں 28 فروری 2002 کوفرقہ وارانہ فسادات کے دوران 11 افرادکو قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں 86 افراد ملزم بنائے گئے تھے، جن میں گجرات حکومت کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے سابق لیڈر بابو بجرنگی بھی شامل تھے۔ نرودا گام میں قتل عام کا یہ واقعہ اس سال کے نو بڑے فرقہ وارانہ فسادات میں سے ایک تھا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سورت کی ایک عدالت میں مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے، جس کی سماعت سورت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رابن پال موگیرا کر رہے ہیں۔ جج موگیرا وکیل کے طور پر 2006 تلسی رام پرجاپتی فرضی انکاؤنٹر کیس میں گجرات کے سابق وزیر داخلہ امت شاہ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
جولوگ اس علاقہ کو ہندو زائرین کے لیے کھولنے کی وکالت کرتے ہیں، انہیں جنوبی کشمیر میں امرناتھ اور شمالی ہندوستان کے صوبہ اترا کھنڈ کے چار مقدس مذہبی مقامات بدری ناتھ،کیدارناتھ، گنگوتری اوریمنوتری کی مذہبی یاترا کو سیاست اور معیشت کے ساتھ جوڑنے کے مضمرات پر بھی غور کرنا چاہیے۔ایک دہائی قبل تک امرناتھ یاترا میں محدودتعداد میں لوگ شریک ہوتے تھے لیکن اب ہندو قوم پرستوں کی طرف سے چلائی گئی مہم کے نتیجے میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ آتے ہیں۔ اس کی یاتراکو فروغ دینے کے پیچھے کشمیر کو ہندوؤں کے لیے ایک مذہبی علامت کے طور پر بھی ابھار نا ہے، تاکہ ہندوستان کے دعویٰ کو مزید مستحکم بناکر جواز پیدا کرایا جاسکے۔
کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل اے اور باغبانی کے وزیر منی رتن نے انتخابی مہم کے ایک پروگرام میں عیسائی برادری پر مذہب تبدیل کرانے کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ الیکشن افسران کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
راجیہ سبھا ممبر کپل سبل نے این سی آر بی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 2014 سے 2020 کے درمیان 5415 فرقہ وارانہ فسادات رپورٹ ہوئے ہیں۔ صرف سال 2019 میں 25 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں۔ امت شاہ نے بہار میں ایک ریلی کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی کی حکومت میں فسادات نہیں ہوتے ہیں۔
بی جے پی مقتدرہ کرناٹک میں اسمبلی انتخابات سے بہ مشکل ایک ماہ قبل 24 مارچ کو حکومت نے ایک فیصلے میں او بی سی کوٹہ کے تحت مسلمانوں کو دیے گئے 4 فیصد ریزرویشن کو ختم کردیا ہے اور اسے وہاں کی بااثرکمیونٹی ووکلیگا اور لنگایت کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کردیا ہے۔
گزشتہ دنوں ڈائریکٹر جنرل پولیس اور انسپکٹر جنرل کی میٹنگ میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے بھی شرکت کی تھی۔ یہاں ریاستوں کے سب سے بڑے پولیس افسران خبردار کر رہے تھے کہ ہندوتوا دی ریڈیکل تنظیمیں ملک کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ تاہم جیسے ہی یہ خبر باہر آئی، اس رپورٹ کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔
ہندوستان کے لیے گجرات کے انتخابی نتائج کے نظریاتی مضمرات بہت سنگین ہوں گے۔ مسلمان اور عیسائی مخالف نفرت اور تشدد گجرات کے باہر بھی شدت اختیار کریں گے۔ مزدوروں، کسانوں، طلبہ وغیرہ کے حقوق کو محدود کرنے کے لیے قانونی طریقے اپنائے جائیں گے۔ آئینی اداروں پر بھی دباؤ بڑھے گا۔
حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گجرات میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 2002 کے فسادات کے سلسلے میں تبصرہ کیا تھا کہ بی جے پی نے فرقہ وارانہ تشدد میں شامل لوگوں کو سبق سکھایا تھا۔ سابق بیوروکریٹس اور حقوق کے کارکنوں نے اسے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کھیڑا ضلع کے مہودھا شہر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ریاست میں اکثر فرقہ وارانہ دنگے ہوتے تھے۔ ریاست میں آخری بارپوری طرح سے کانگریس کی حکومت مارچ 1995 میں تھی۔ بی جے پی ریاست میں 1998 سے اقتدار میں ہے۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں مذہبی آزادی اور متعلقہ انسانی حقوق کو مسلسل خطرہ لاحق ہے۔ اس سال اپریل میں بھی کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ میں سفارش کی تھی کہ امریکی محکمہ خارجہ ہندوستان کو ‘خصوصی تشویش’ والے ممالک کی فہرست میں ڈالے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ دہشت گردی کی مالی اعانت دہشت گردی سے زیادہ خطرناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خطرے کو کسی مذہب، قومیت یا کسی گروہ سے منسلک نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی منسلک کیا جانا چاہیے۔
ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام ریاستوں کے سبسڈیری انٹلی جنس بیورو کے ساتھ میٹنگ کی تھی، جس میں حکام کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہر ریاست میں غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کریں اور انہیں گرفتار کرکے ان کے ملک ڈی پورٹ کریں۔
بنگلور میں ہونے والے ویر داس کے شو کو لے کر ہندو جن جاگرتی ویدیکے نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا گیا تھاکہ اس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوں گے اور دنیا کے سامنے ہندوستان کی بدنامی ہو گی۔
اسکول کی پرنسپل اور اسے چلانے والی گجرات ایجوکیشن سوسائٹی کو بھیجے گئے ایک خط میں سابق طلبا نے کہا ہے کہ پولرائزیشن کے موجودہ ماحول میں ان جیسے سیاسی شخص کو مدعو کرنے سے اسکول تنقید کی زد میں آئے گا اور یہ اسکول کے کردار کوکمزور کرے گا، جو آئین اور تکثیریت کے لیے جانا جاتا ہے۔
مغربی بنگال اسمبلی میں مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی ‘زیادتیوں’ کے خلاف ایک قرارداد کی منظوری کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کا ایک طبقہ اپنے مفاد کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مرکزی حکومت کے کام اور ان کی پارٹی کے مفاد آپس میں نہ ٹکرائیں۔
اتوار کو دبئی میں ایشیا کپ کرکٹ میچ میں ہندوستان کی جیت کے بعد بی سی سی آئی سکریٹری جئے شاہ کا ترنگا نہ پکڑنے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ اس پر اپوزیشن نے انہیں نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پروٹوکول کے تحت غیر جانبدار رہنے کا مطلب کسی پرچم کی توہین کرنا نہیں ہے۔
دہلی میں منور فاروقی کاشو 28 اگست کو ہونا تھا۔ وشو ہندو پریشد نے پولیس کمشنر سے شو کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ فاروقی ‘اپنے شو میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں۔’ اس سے پہلےاس ماہ کے شروع میں بنگلورو میں بھی ان کا شو اجازت نہ ملنےکی وجہ سے ردکر دیا گیا تھا۔
مودی سرکار کی جانب سے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے سے ایک دن قبل سرکردہ ریاستی رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا تھا، جن میں حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق بھی تھے۔ حریت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ریاستی حکام نے میر واعظ پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا ہے۔
فلمساز اویناش داس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے دو تصویریں شیئر کی تھیں۔ ان میں سے ایک تصویر وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ جھارکھنڈ کی گرفتار آئی اے ایس افسر پوجا سنگھل کی تھی، جبکہ دوسری تصویر میں ایک خاتون نظر آ رہی تھی، جس کے بدن پر قومی پرچم پینٹ کیا گیا تھا۔
ویڈیو: سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی دگ وجے سنگھ نے آئندہ ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے لیے کانگریس کے منصوبوں کے بارے میں دی وائر کے اجئے آشیرواد کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ کس طرح مودی حکومت کے فیصلے ناموافق ثابت ہوئے ہیں اور بی جے پی صرف مذہب، ذات پات اور زبان کی بنیاد پر ہندوستان کوتقسیم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
گجرات پولیس نے منی لانڈرنگ کیس میں حال ہی میں گرفتار جھارکھنڈ کی مائننگ (کان کنی)سکریٹری پوجا سنگھل کے ساتھ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی تصویر شیئر کرنے کے معاملے میں فلمساز اویناش داس کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف 17 مارچ کو فیس بک پر ایک مورف شدہ تصویر شیئر کرکے قومی پرچم کی توہین کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے، جس میں ایک خاتون ترنگا پہنے نظر آرہی ہیں۔
اس بات کا امکان ہے کہ سیڈیشن کے جلد خاتمہ کے بعد صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں ،حزب اختلاف کے رہنماؤں کو چپ کرانے اور ناقدین کو ڈرانے کے لیے ملک بھر کی پولیس (اور ان کے آقا) دوسرے قوانین کے استعمال کی طرف قدم بڑھائے گی۔
سپریم کورٹ کی ایک خصوصی بنچ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ مرکز اور ریاستی حکومتیں کسی بھی ایف آئی آر کو درج کرنے، جانچ جاری رکھنے یا آئی پی سی کی دفعہ 124 اے (سیڈیشن) کے تحت زبردستی قدم اٹھانے سے تب تک گریز کریں گی، جب تک کہ اس پر نظر ثانی نہیں کر لی جاتی ۔ یہ مناسب ہوگا کہ اس پر نظرثانی ہونے تک قانون کی اس شق کااستعمال نہ کیا جائے۔
ایسے پاکستانی شہریوں کی شہریت کی درخواستوں کو فاسٹ ٹریک کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے دو نوٹیفیکیشن اور شہریت قانون کے پاس ہونے کے باوجود اب تک اس معاملے میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
ہندوستان کی جمہوریت دن دہاڑے دم توڑ رہی ہے۔ پریس کو شکنجے میں لیا جا رہا ہے، لیکن اس کو ثابت قدم رہنے کے طریقے تلاش کرنے ہوں گے۔
یو ایس سی آئی آر ایف نے لگاتار تیسرے سال امریکی محکمہ خارجہ سے سفارش کی ہے کہ وہ ‘خصوصی تشویش والے ملک’ کے طور پر ہندوستان کی درجہ بندی کرے۔ رپورٹ کے مطابق، جن 15 ممالک کو اس زمرے میں رکھنے کا کہا گیا ہے، ان کی حکومتوں میں سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور انہوں نے عدم برداشت کا موقف اختیار کیا ہوا ہے۔
گجرات بی جے پی کی جانب سے پوسٹ کیے گئے کارٹون سے ڈرنے کی وجہ یہ ہے کہ ہم ماضی میں بھی ایک خاص مذہبی اقلیت کے خلاف اس طرح کی فتنہ انگیزی کے شاہد ہیں اور اس بات سے بھی واقف ہیں کہ اس کا انجام کیاہوتا ہے۔
منگل کو راجیہ سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور نہرو-گاندھی خاندان کو نشانہ بنایا تھا اور ملک کے پہلے وزیر اعظم نہرو کے بارے میں کہا تھا کہ وہ اپنی بین الاقوامی شبیہ کی فکرکرتے تھے، اس لیے گوا کی جدوجہد آزادی میں ستیہ گرہ کرنے والوں کی حمایت نہیں کی۔
پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں صدرجمہوریہ کے خطاب پر لوک سبھا میں شکریے کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راہل گاندھی نے مودی حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک کو اندرونی اور بیرونی محاذ پر بڑے خطرات کا سامنا ہے۔
سپریم کورٹ کے سابق جج روہنٹن نریمن نے لاء کالج کے ایک پروگرام میں کہا کہ اظہار رائے کی آزادی سب سے اہم انسانی حق ہے، لیکن بدقسمتی سے آج کل اس ملک میں نوجوان، طالبعلم، کامیڈین جیسےکئی لوگوں کی جانب سےحکومت کی تنقیدکیے جانے پر نوآبادیاتی سیڈیشن قانون کے تحت معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔
ویڈیو: پنجاب میں اسمبلی انتخاب کےقریب آتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کے پرانے ‘پنجاب ماڈل’اروند کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کی ریلی سمیت مختلف موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت کی۔
پنجاب میں مبینہ سکیورٹی کوتاہی کی ضرور جانچ ہونی چاہیے،لیکن یہ وزیراعظم کے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ایس پی جی کے سابق عہدیداروں کا کہنا ہےکہ حتمی فیصلہ صرف نریندر مودی ہی لیتے ہیں اور اکثر طے شدہ امورکو انگوٹھا دکھاتےدیتے ہیں۔