نریندر مودی کی قیادت میں مرکز میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی حکومت کو بنے بہ مشکل دو مہینے ہوئے ہیں، لیکن اتنے کم عرصہ میں ہی اسے اپنی مختلف پالیسیوں پر اتحادی جماعتوں کے اختلاف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی کے چراغ پاسوان اس معاملے میں مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں۔
مالی سال 2025 کے عبوری بجٹ میں ریاستوں کی خصوصی امداد کی مانگ کے مد میں 4000 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، لیکن بجٹ میں اس کو بڑھا کر 20000 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ آندھرا پردیش کو اس مالی سال کے لیے 15-20000 کروڑ روپے مل سکتے ہیں۔ وہیں، بہار کو 5000 سے 10000 کروڑ روپے ملنے کی امید ہے۔
اس ملک میں بادشاہ گروں کی سیاست کی تاریخ بتاتی ہے کہ عام طور پراس کا کوئی خوش کن انجام نہیں ہوتا، کیونکہ نہ تو کنگ میکر اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھانے میں صبر وتحمل سے کام لیتے ہیں اور نہ ہی ‘کنگ’ ان کے تمام مطالبات تسلیم کر پانے کے اہل ہوتے ہیں۔
بہار اسمبلی میں مانسون اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار ریزرویشن کے موضوع پر بول رہے تھے، تبھی راشٹریہ جنتا دل کی ایم ایل اے ریکھا پاسوان نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو وہ اپنا آپا کھو بیٹھے۔
ویڈیو: بہار میں ہوئی سیاسی اٹھا پٹک کے بعد آر جے ڈی لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو ریاست میں جن وشواس یاترا نکال رہے ہیں، جس میں کافی بھیڑ دیکھی گئی ہے۔ کیا یہ ریاست کی بدلتی سیاسی تصویر کا اشارہ ہے، اس موضوع پر اظہار خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سوموار کو اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ دریں اثنا، آر جے ڈی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے کہا کہ ‘بغیر کسی جائز وجہ کے’ ساتھ چھوڑنے کے نتیش کمار کے قدم سے مہا گٹھ بندھن حیران اور مایوس ہے۔
ویڈیو: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بار بار پالا بدلنے کی سیاست پرمغربی چمپارن کے لوگوں سے اجئے کمار کی بات چیت۔
ویڈیو: کیا وجہ ہے کہ نتیش کمار کے اوپر ‘پلٹو رام’ کی مہر لگتی ہے، لیکن پھر بھی وزیر اعلیٰ کی کرسی ان کے پاس ہی رہتی ہے؟ بی جے پی اور آر جے ڈی کی سیاست اس میں کس طرح مدد کرتی ہے؟ اجئے کمار کا نظریہ۔
ویڈیو: نتیش کمار کے پھر سے پارٹی بدل کر حکومت بنانے اور اس تبدیلی کے بہار کی سیاست پر اثرات کے حوالے سے سینئر صحافی نلن ورما کے ساتھ دی وائر کی شراوستی داس گپتا کی بات چیت۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذات پر مبنی سروے اور آبادی کے تناسب میں حصے داری کے تصور کو ریاست میں آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پتہ ہو کہ کس ذات کی آبادی کتنی ہے تو ہم جان سکتے ہیں کہ ہمیں نے ان کے لیے کیا منصوبہ بندی کرنی ہے۔
ویڈیو: بہار کی ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر سیاسی بحث بڑھتی جا رہی ہے، اس کا کیا اثر ہوگا؟ اس حوالے سے سینئر صحافی جاوید انصاری سے بات چیت۔
ویڈیو: بہار میں ذات پر مبنی سروے رپورٹ کے حوالے سے راشٹریہ جنتا دل کے ایم پی منوج جھا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
بہارحکومت کی جانب سے جاری ذات پر مبنی سروے کے مطابق، ریاست کی کل آبادی 13 کروڑ سے زیادہ ہے، جس میں پسماندہ طبقہ 27.13 فیصد، انتہائی پسماندہ طبقہ 36.01 فیصد اور جنرل 15.52 فیصد ہے۔
اپوزیشن کی مختلف جماعتوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی حوصلہ افزا ہے۔ لیکن عام انتخابات جب بھی ہوں، ‘انڈیا’ اتحاد کو اس مشکل امتحان کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
گزشتہ جمعہ کو اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کا تیسرا اجلاس ممبئی میں منعقد کیا گیا۔ دو روزہ اجلاس میں 14 رکنی مرکزی کمیٹی، ایک مہم کمیٹی، ایک میڈیاکمیٹی اور ایک سوشل میڈیا ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس دوران اتحاد میں شامل رہنماؤں نے مہنگائی اور بدعنوانی کو حوالے سے مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔
بہارمیں ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل 6 اگست کو مکمل ہو چکا ہے۔ پرائیویسی کے حق کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ پبلک ڈومین میں ڈیٹا جاری یا اپ لوڈ کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔ عدالت نے اس سے انکار کر دیا۔
کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ جلد ہی 11 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ہم ممبئی میں پھر سے ملاقات کریں گے، جہاں ہم رابطہ کاروں کے ناموں پر چرچہ کریں گے اور ان کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ وہیں، این ڈی اے کی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں سیاسی مفادات کے لیے قریب تو آ سکتی ہیں، لیکن ساتھ نہیں آ سکتیں۔
جے ڈی یو کے قومی صدر راجیو رنجن نے کہا کہ ملک صاحب، آپ لڑتے رہے ہیں، جو لوگ اپنے مخالفین کے خلاف اقتدار کا استعمال کرتے ہیں وہ بزدل ہیں۔ جس دن سے پلوامہ حملے سے متعلق حقائق سامنے آئے، اس دن سے آپ کے خلاف کارروائی کا اندیشہ تھا۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کا ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا فیصلہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر قومی سیاست کو بڑے پیمانے پر متاثر کرنے کا مادہ رکھتا ہے۔
خصوصی رپورٹ: ملک اور بیرونِ ملک بہار کو مزدوروں کی ریاست کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔بہار کی اسی شناخت کو بدلنے کے لیے ریاستی حکومت نے کئی اسکیموں کا اعلان کیا ہے، اور بہار میں ادیوگ – دھندے لگانے کے لیے کئی خوش آئند اقدام کیے ہیں، لیکن ان کے نفاذ کے لیے جن ایجنسیوں کو ذمہ داری دی گئی ہے، وہ اپنے لال فیتہ شاہی والے رویے کو بدلنے میں ناکام ہیں۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنے دہلی کے دورے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی، عام آدمی پارٹی کے صدر اروند کیجریوال اور بائیں بازو کے لیڈروں سمیت کئی اہم اپوزیشن لیڈروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بائیں بازو، کانگریس اور تمام علاقائی جماعتوں کو متحد کرکے ایک مضبوط اپوزیشن بنائیں۔
بہار میں حالیہ سیاسی پیش رفت 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے ملک کی سیاست کو بدلنے کا مادہ رکھتی ہے۔ اعداد و شمار کی روشنی میں دیکھیں تو بی جے پی کے پاس سات پارٹیوں کے اس مہا گٹھ بندھن کو لے کر فکر مند ہونے کی ہر وجہ ہے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ دن میں جنتا دل (یونائیٹڈ) کی مقننہ پارٹی کی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں این ڈی اےسے علیحدگی کے فیصلے کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔ استعفیٰ کے فوراً بعد نتیش راشٹریہ جنتا دل لیڈر تیجسوی یادو سے ملنے پہنچے۔
بہار حکومت میں اتحادی پارٹی ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے رہنما اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کا یہ تبصرہ رام نومی پر نکلے جلوسوں کے دوران کئی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بہار حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ شراب بندی کا مسئلہ ایک سماجی مسئلہ ہے اور ہر ریاست کو اس سے نمٹنے کے لیے قانون بنانے کا حق ہے، لیکن اس پر کچھ مطالعہ ہونا چاہیے تھاکہ اس سے کتنے معاملات بڑھیں گے، کیا […]
نشہ شراب میں ہوتا تو ناچتی بوتل۔بہار میں الٹا ہو رہا ہے۔ بوتل ناچ نہیں رہی ہے، بوتل کے پیچھے بہار ناچ رہا ہے۔ بہار میں بوتل مل رہی ہے لیکن اسمبلی میں بوتل کا مل جانا تمام تخیلات کی انتہا ہے۔
دیہی ہندوستان میں کاشت کار خاندانوں کی صورتحال کو لےکر حال ہی میں این ایس او کی جانب سے جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق، ملک کے 17.24 کروڑ دیہی خاندانوں میں سے 44.4 فیصدی او بی سی کمیونٹی سے ہیں۔
انڈین ایکسپریس اخبار نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ بہار کے کم از کم 20اضلاع میں ایسے ٹھیکے دیے گئے ہیں جس کا فائدہ رہنماؤں کےقریبی لوگوں کو ہو رہا ہے۔اس میں بی جے پی اور جے ڈی یو سے لےکرآر جے ڈی تک کے سینئررہنماؤں کے رشتہ دار شامل ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق،بہار میں بی جے پی رہنمااور صوبے کے ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد کےرشتہ داروں اور قریبی لوگوں کو‘ہر گھر نل کا جل’اسکیم کے تحت 53 کروڑ روپے سے زیادہ کا ٹھیکہ دیا گیا، جس میں ان کی بہو پوجا کماری اور ان کے سالے پردیپ کمار بھگت بھی شامل ہیں۔
ویڈیو: ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کی مانگ تیز ہو گئی ہے۔اس موضوع پر سی ایس ڈی ایس میں پروفیسر ابھے دوبے،سینئر صحافی ارملیش، دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر لکشمن یادو اور ستیش دیش پانڈے سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
وقت وقت پر ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کامطالبہ زور پکڑتا ہے،لیکن یہ پھر سست پڑ جاتا ہے۔ اس بار بھی ذات پر مبنی مردم شماری کو لےکرعلاقائی پارٹیاں کھل کر سامنے آ رہی ہیں اور مرکزی حکومت پر دباؤ بنا رہی ہیں کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔
معاملہ بہار کے ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد کے آبائی ضلع کٹیہار کا ہے، جہاں کے سرکاری ٹیچر محمد تمیزالدین ایک وائرل ویڈیو میں مڈڈے میل کی بوریاں بیچتے دکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک سرکاری آرڈر کے بعد انہیں ایسا کرنا پڑا تھا۔
حقانی القاسمی لکھتے ہیں؛اس لائبریری میں اتنا قیمتی ذخیرہ ہے کہ برٹش میوزیم نے اس کے عوض غیرمعمولی رقم کی پیش کش کی مگر خدا بخش کے جذبے نے اس پیشکش کو یکسر مسترد کردیا۔ انہوں نے صاف کہا کہ ؛مجھ غریب آدمی کو یہ شاہی پیش کش منظور نہیں۔
ویڈیو: بہار اسمبلی میں رہنماؤں کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کے واقعہ کی پورے ملک میں مذمت کی جا رہی ہے۔ اس پورے معاملے پر راشٹریہ جنتا دل کے ترجمان شکتی سنگھ، سینئر صحافی فیضان احمد اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
سی آئی اے بی سی کنفیڈریشن نےمیمورنڈم دےکر کہا ہے کہ شراب بندی کی وجہ سے ہی بہارمیں غیرقانونی شراب کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے اور سرکاری خزانے کو شدیدمالی نقصان ہوا ہے۔ حال ہی میں آئے این ایف ایچ ایس5 کے مطابق بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کے مقابلے بہار میں شراب زیادہ پی جاتی ہے۔
سال2016 میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں شراب بندی کی تھی۔ اب نیشنل فیملی ہیلتھ سروےمیں سامنے آیا ہے کہ بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کےمقابلے بہار میں شراب کا استعمال زیادہ ہے۔
لوک جن شکتی پارٹی کے بانی اورمرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کےانتقال کے بعد یہ سیٹ خالی ہو گئی ہے۔ایل جے پی کے بہار این ڈی اے سے باہر آکر اپنے بل بوتے اسمبلی انتخاب لڑنے کے فیصلے کے ساتھ ہی بی جے پی نے اس سیٹ پر پھر سے اپنا دعویٰ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو اس نے اپنے کوٹے سے پاسوان کو دی تھی۔
بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اوربی جےپی رہنما سشیل مودی نے الزام لگایا ہے کہ چارہ گھوٹالے میں سزا کاٹ رہے لالو یادو نے اسمبلی اسپیکر کےانتخاب سے پہلے ان کے ایک ایم ایل اے کو اسمبلی میں غیرحاضر رہنے کے عوض میں وزیر کاعہدہ دینے کا لالچ دیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک آڈیو کلپ بھی جاری کیا ہے۔ معاملے کی جانچ کے حکم دے دیے گئے ہیں۔
سیاست میں آنے سے پہلے میوہ لال چودھری بھاگلپور کے بہار اگریکلچر یونیورسٹی کے وی سی تھے۔ اسسٹنٹ پروفیسر کی بحالی میں بے ضابطگی کے الزامات اور ایف آئی آر درج کیے جانے کے مد نظر انہیں2017 میں نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو سے برخاست کر دیا گیا تھا۔
جے ڈی یو کو پھسلنے سے روکنے میں ناکام رہے نتیش کمار کیا اس بار اپنے ادھورے وعدے پورے کر پائیں گے یا پھر اس پاری میں وہ بی جے پی کے ایجنڈہ کے آگے گھٹنے ٹیکنے کو مجبور ہوں گے؟