کیا سنگھ ریزرویشن کی حمایت کرتا ہے؟ موہن بھاگوت کے دعوے کی سچائی
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس نے ہمیشہ ریزرویشن کی حمایت کی ہے۔ لیکن بھاگوت سمیت سنگھ کے کئی عہدیدار ریزرویشن سسٹم کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس نے ہمیشہ ریزرویشن کی حمایت کی ہے۔ لیکن بھاگوت سمیت سنگھ کے کئی عہدیدار ریزرویشن سسٹم کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے 21 سے 25 اپریل کے درمیان ملک کے مختلف حصوں میں منعقد انتخابی ریلیوں میں وزیر اعظم نریندر مودی نے جو دعوے کیے ہیں، ان کے حوالے سے اسکرول کے فیکٹ چیک میں پتہ چلا ہے کہ اس مدت میں انہوں نے کانگریس کے خلاف لگاتار جھوٹ پھیلانے کا کام کیا ہے۔
معاملہ ویر بہادر سنگھ پوروانچل یونیورسٹی کا ہے، جہاں ایک آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں یہ انکشاف ہوا ہےکہ فارمیسی کورس کے امتحان میں کچھ طالبعلموں نے ‘جئے شری رام’ اور کرکٹ کھلاڑیوں کے نام لکھے تھے۔ اس کے باوجود انہیں اچھے نمبر دیے گئے۔
لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کی انتخابی مہم میں پارٹی کے اسٹار پرچارک اور وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور کانگریس کے منشور کا نام لے کر گمراہ کن اور فرضی دعوے کر رہے ہیں۔ کیا ان میں اور گراوٹ آئے گی، اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند۔
الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر و رسوخ ڈالنے کے الزام میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 4.8 کروڑ روپے کی نقدی بھی ضبط کی گئی۔ سدھاکر چکبلا پورہ سے بی جے پی کے موجودہ امیدوار ہیں، جہاں جمعہ کو ووٹنگ ہورہی ہے۔
ویڈیو: عام طور پرسمجھا جاتا ہے کہ آیورویدک دواؤں کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے، کیونکہ لوگوں کا خیال ہے کہ اگر کوئی پروڈکٹ ‘قدرتی’ ہے تو اس کے منفی اثرات نہیں ہوں گے ۔ لیکن یہ مکمل سچائی نہیں ہے۔ کسی بھی طرح کے ریگولیشن کی عدم موجودگی میں یہ دوائیں عام لوگوں کے صحت پر سنگین اور مضر اثرات مرتب کر رہی ہیں۔ ‘سوال صحت کا’ کے اس ایپی سوڈ میں اسی بارے میں بات کی گئی ہے۔
راجستھان میں نریندر مودی کی نفرت انگیز تقریر کی بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد الیکشن کمیشن نے تقریباً ایک جیسے دو خط 25 اپریل کو بی جے پی اور کانگریس صدور – جے پی نڈا اور ملیکارجن کھڑگے کو بھیجے ہیں۔ کانگریس صدر کو ملا خط بی جے پی کی جانب سے راہل گاندھی کے خلاف درج کرائی گئی شکایت پر مبنی ہے۔
راجستھان کے بانس واڑہ میں وزیر اعظم مودی کی تقریر کو ہزاروں شہریوں نے ‘خطرناک اور ہندوستان کے مسلمانوں پر براہ راست حملہ’ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ شہریوں نے کہا ہے کہ اس تقریر کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کی ساکھ اور خود مختاری کمزور ہوگی۔
حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار کے مادھوی لتا کو پچھلے ہفتے رام نومی کے جلوس کے دوران ایک مسجد کی جانب تیر مارنے کا اشارہ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے انتخابی مہم کے گیت سے ‘جئے بھوانی، جئے شیواجی’ اور ‘ہندو ہا تجھا دھرم’ کے الفاظ ہٹانے کا نوٹس دیا ہے۔ پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پہلے کمیشن کو وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، جنہوں نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران ‘بجرنگ بلی کی جئے’ اور ایودھیا میں رام للا کے درشن کے نام پر ووٹ مانگا تھا۔
یو ایس کانگریشنل ریسرچ سروس کی ایک مختصر رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے، این آر سی کے ساتھ مل کر، ہندوستان میں بڑی مسلم اقلیتی آبادی کے حقوق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
راجستھان کے بانس واڑہ میں ایک انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر اپوزیشن کا اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو عوام کی محنت کی کمائی ‘گھس پیٹھیوں’ اور ‘زیادہ بچے پیدا کرنے والوں’ کو دے دی جائے گی۔
تمل ناڈو ایک بہت بڑا مینوفیکچرنگ مرکز ہے، جس نے شمالی ہندوستان کی بڑی ریاستوں کو مسلسل پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، یہاں صرف 2 فیصد غریب ہیں، جبکہ گجرات میں 12 فیصد، یوپی میں 23 فیصد اور بہار میں 34 فیصد غریب ہیں۔
سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کی جانب سے دائر عرضی پر شنوائی کر رہی ہے۔ کیس کی سماعت کر رہے ججوں نے کہا کہ وہ ابھی تک نہیں بھولے ہیں کہ جب بیلٹ پیپر کے ذریعے ووٹ ڈالے جاتے تھے تو کیا ہوتا تھا۔
اتر پردیش کے مظفر نگر لوک سبھا حلقہ کے تحت کھیڑا گاؤں میں منگل کو راجپوت برادری کی ایک مہاپنچایت نے سرکاری اسکیموں کو لاگو نہ کرنے، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، اگنی ویر یوجنا اور راجپوت سماج کی ‘توہین’ کے خلاف احتجاج میں بی جے پی امیدواروں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے 2 اور 3 اپریل کو ایکس کو ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے کچھ پوسٹ ہٹانے کو کہا تھا۔ ان میں وائی ایس آر کانگریس، عام آدمی پارٹی، این چندر بابو نائیڈو اور بی جے پی لیڈر اور بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کے پوسٹ شامل ہیں۔
ایک آر ٹی آئی درخواست پر وزارت داخلہ نے یہ جواب دیا ہے۔ درخواست میں سی اے اے قوانین کو مطلع کیے جانے کے بعد شہریت کے لیے درخواست دینے والے لوگوں کی تعداد کے بارے میں جانکاری مانگی گئی تھی۔
جنوبی کشمیر کے شوپیاں کے باشندے ظفر احمد پرے کے خلاف گزشتہ سال پی ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا اور انہوں نے اپنی حراست کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ اس معاملے پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں، جس میں قانون کی حکمرانی ہے، پولیس اور مجسٹریٹ کسی شخص کو اٹھا کر اس کے خلاف مقدمہ درج کیے بغیر پوچھ گچھ نہیں کر سکتے۔
اس بارے میں منتظمین کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جب رجسٹرار سے پروگرام کو اچانک رد کرنے کی وجہ پوچھی گئی تو ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ جبکہ اس پروگرام کے انعقاد کے لیے آرٹس فیکلٹی کے ڈین سےتحریری طور پر پیشگی اجازت لی گئی تھی اور اس کمرے میں کوئی دوسرا پروگرام بھی نہیں تھا۔
سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے 21 ریٹائرڈ ججوں نے سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کو لکھے ایک خط میں بعض گروپوں کی طرف سے منصوبہ بند دباؤ اور غلط جانکاری کے ذریعے عدلیہ کو کمزور کرنے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کے بارے میں بات کی ہے۔ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے اس بارے میں کہا کہ عدالتی آزادی کو سب سے بڑا خطرہ بی جے پی سے ہے۔
گزشتہ ماہ ایک مارچ سے تین مارچ تک گجرات کے جام نگر میں صنعتکار مکیش امبانی کے بیٹے اننت امبانی کی شادی سے متعلق ایک تقریب منعقد ہوئی تھی، جس کے لیے جام نگر کے ڈیفنس ایئرپورٹ کو پانچ دنوں کے لیے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا عارضی درجہ دیا گیا تھا۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس عرصے میں تقریباً 600 پروازوں کی آمد ورفت ہوئی تھی اور ان کی ذمہ داری ہندوستانی فضائیہ نے سنبھالی تھی۔
بی جے پی لیڈر اننت کمار ہیگڑے اور جیوتی مردھا کے بعد اب فیض آباد سے بی جے پی کے موجودہ ایم پی للو سنگھ نے کہا ہے کہ پارٹی 2024 کے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ آئین میں ترمیم کرسکے۔
وارانسی میں کاشی وشوناتھ مندر میں تعینات پولیس اہلکاروں کو گیروا دھوتی-کرتا اور خواتین اہلکاروں کو بھگوا شلوار کرتا پہننے کو کہا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پجاریوں کی طرح کپڑے پہننے والے پولیس اہلکار بھیڑ کو بہتر طریقے سے سنبھال سکیں گے۔ تاہم، پولیس کی وردی کے وقار کا حوالہ دیتے ہوئے اس قدم کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سی ایس ڈی ایس – لوک نیتی کے ذریعے عوام کے درمیان انتخابی ایشوز پر کیے گئے ایک سروے میں لوگوں نے بے روزگاری، مہنگائی اور ترقی کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے تین سب سے زیادہ اہم ایشو مانا ہے۔
الیکٹورل بانڈ کے حوالے سے ایک رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ کم از کم 20 ایسی نئی کمپنیوں نے بانڈ کے توسط سے تقریباً 103 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے، جو تین سال سے بھی کم عرصے سے وجود میں ہیں۔ قانون کے مطابق ایسی کمپنیاں سیاسی چندہ نہیں دے سکتی ہیں۔
ایس کے ایم نے الیکٹورل بانڈ کیس کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں ریٹائرڈ افسران کی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے جانچ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کے تینوں زرعی قوانین، چار لیبر کوڈ اور پبلک سیکٹر کے اداروں کی نجکاری جیسے فیصلے کارپوریٹ ڈونرز کو خوش کرنے کے لیے تھے۔
اے ڈی آر اور نیشنل الیکشن واچ کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 161 امیدواروں نے اپنے خلاف سنگین جرائم کے مقدمات درج ہونے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ 18 رہنماؤں پر خواتین کے خلاف جرائم کا الزام ہے، اور 35 کے خلاف ہیٹ اسپیچ سے متعلق مقدمات ہیں۔
گزشتہ 6 اپریل کو سری نگر کے نوہٹہ میں واقع جامع مسجد کی منتظمہ کمیٹی انجمن اوقاف جامع مسجد نے بتایا کہ جمعہ کے روز حکام نے مسجد کے دروازے بند کر دیے اور کہا کہ شب قدر پر مسجد میں تراویح یا شب خوانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اندیشہ ہے کہ اس ہفتے عید کی نماز بھی ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ طور پر زمین پر قبضے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ فی الحال وہ جیل میں ہیں۔
شوما سین ناگپور یونیورسٹی کی سابق پروفیسر ہیں اور انہیں پونے پولیس نے 6 جون 2018 کو ایلگار پریشد کیس میں ماؤنوازوں سے مبینہ تعلق کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ تب سے سین عدالتی حراست میں ہیں۔
گزشتہ 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش مدرسہ ایکٹ 2004 کو منسوخ کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر تشویش اس بات کو یقینی بنانے کی ہے کہ مدارس کے طلباء کو معیاری تعلیم ملے تو اس کا حل ایکٹ کو منسوخ کرنا نہیں ہے۔
این سی ای آر ٹی نے 12ویں جماعت کی سیاسیات کی نصابی کتاب میں ‘بابری انہدام’ کے حوالہ کو ‘رام جنم بھومی تحریک’ میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ ہندوتوا کی سیاست اور گجرات فسادات سے متعلق الفاظ میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔
سال 2014 سے مرکزی ایجنسیوں کی جانچ کے دائرے میں آنے والے مختلف پارٹیوں کے 25 لیڈران بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سے 23 کو ان معاملوں میں راحت مل چکی ہے، جن میں وہ تحقیقات کا سامنا کر رہے تھے۔ جبکہ تین کے خلاف درج مقدمات پوری طرح سے بند کر دیے گئے ہیں اور دیگر 20 معاملے میں جانچ رکی ہوئی ہےیا اس وقت ٹھنڈے بستے میں ہے۔
راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں بہت سے سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ ان کے لیے آئین میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کے لیے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی بابا صاحب کے دیےآئین کو ختم کرکے عوام سے ان کا حق چھین لینا چاہتی ہے۔
عرضی گزار نے دلیل دی ہے کہ وی وی پی اے ٹی اور ای وی ایم کو لے کر ماہرین نے طرح طرح کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ قبل میں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی ووٹوں کی گنتی کے درمیان مبینہ تضادات کے باعث یہ ضروری ہے کہ تمام وی وی پی اے ٹی پرچیوں کو احتیاط سے شمار کیا جائے۔
گزشتہ ہفتے ملک بھر سے 600 سے زیادہ وکلاء نے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کو ایک خط لکھا تھا،جس میں ‘عدلیہ کی سالمیت’ کو لاحق خطرے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ اب آل انڈیا لائرز یونین کا کہنا ہے کہ یہ خط ان ذمہ دار وکلاء اور وکیلوں کے فورم کے خلاف ایک بے بنیاد بیان ہے جو عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔
موجودہ لوک سبھا انتخابات کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعے اپوزیشن جماعتوں اور رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے درمیان تین سابق چیف الیکشن کمشنروں نے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں مداخلت ہیں۔ الیکشن کمیشن کو ایجنسیوں سے بات کرنی چاہیے کہ وہ الیکشن ختم ہونے تک انتظار کیوں نہیں کر سکتے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کا اعلان کرنے کے بعد جینت چودھری کی آر ایل ڈی نے حال ہی میں این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی تھی۔ شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے اس فیصلے کے ساتھ تال میل بٹھانے سے قاصر ہیں۔
آر ٹی آئی کے تحت موصولہ جانکاری سے پتہ چلتا ہے کہ 15 فروری کو سپریم کورٹ کی جانب سے الیکٹورل بانڈ اسکیم پر روک لگانے کے ہفتہ عشرہ بعد 28 فروری کو وزارت خزانہ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے بانڈ پرنٹنگ کو ‘فوراً روکنے’ کو کہا تھا۔