’اہم ایشو بے روزگاری ہے، مہنگائی آسمان چھو رہی ہے، 500 روپیہ مزدوری بھی کم پڑ رہی ہے‘
کئی انتخابات کے بعد ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے ایشوز عام لوگوں تک پہنچے ہیں اور ان کا اثر بھی پڑ رہا ہے۔
کئی انتخابات کے بعد ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے ایشوز عام لوگوں تک پہنچے ہیں اور ان کا اثر بھی پڑ رہا ہے۔
دیگر رپورٹس بھی بتاتی ہیں کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت منتخب ہونے والے بہت سے نوجوانوں نے ٹریننگ کے درمیان ہی نوکری چھوڑ دی تھی۔ یہ نوجوان فوج کی نوکری میں جانا تو چاہتے ہیں، لیکن اگنی پتھ نے ان کے جذبے پر پانی پھیر دیا ہے۔
اتراکھنڈ کے کئی گاؤں فوجیوں کے گاؤں کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ریاست کی معیشت اور سماجی نظام کا ایک بڑا حصہ فوج سے وابستہ ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کے آنے کے بعد یہ نظام بحران کا شکار ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں، سری نگر، بارہمولہ اور اننت ناگ-راجوری میں سے کسی پر بھی انتخاب نہیں لڑ رہی ہے۔ وہیں ‘انڈیا’ اتحاد کی دو اہم جماعتوں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو پایا۔ دونوں جماعتیں آمنے سامنے ہیں۔ جموں و کشمیر سے دی وائر کی گراؤنڈ رپورٹ۔
سابق فوجیوں کا کہنا ہے کہ جب آپ لڑکوں کو چار سال کے معاہدے پر بھرتی کریں گےتو ممکن ہے کہ کہیں کم اورکمتر لڑکے فوج میں جائیں گے، جن کے اندر جنون کم ہوگا، اور ملک کے لیے جذبہ ایثار و قربانی بھی نہیں ہوگا۔ کیا فوج کو اس سطح اور معیار کے جوان مل پائیں گے جو انہیں مطلوب ہیں؟
مدھیہ پردیش کے گوالیار-چنبل علاقے میں فوج میں جانے کی لمبی روایت رہی ہے۔ مثال کے طور پر، اب تک ہر بھرتی میں مرینا کے قاضی بسئی گاؤں کے 4-5 نوجوان فوج میں چنے جاتے تھے۔ اگنی پتھ اسکیم کے شروع ہونے کے بعد پہلی بار ایسا ہوا کہ گاؤں سے کوئی بھی نہیں چنا گیا۔ فوج کی بھرتی پر انحصار کرنے والے یہ نوجوان اب انجانے کام کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
ویڈیو: مہاراشٹر کی کولہاپور لوک سبھا سیٹ پر 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ یہاں ‘انڈیا’ اتحاد کی جانب سے چھترپتی شاہو مہاراج 2024 لوک سبھا کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وہیں این ڈی اے پارٹیوں نے سنجے مانڈلک کو میدان میں اتارا ہے۔ علاقے کی سیاست پر کولہاپور کے ووٹروں سے بات چیت۔
اس اسکیم سے ان گاؤں دیہات اور نوجوانوں کی زندگیوں پر کیا اثر پڑا ہے؟ کیا اب یہ فوجیوں کے گاؤں نہیں کہلائیں گے؟ زندگی کا واحد خواب چکنا چور ہونے کے بعد یہ نوجوان اب کیا کر رہے ہیں؟ کیا فوج کو اس اسکیم کی ضرورت ہے؟ کیا یہ فوج کی جدید کاری کے لیے ضروری قدم ہے؟ ان سوالوں کی چھان بین کے لیے دی وائر نے ملک کے کئی ایسے علاقوں کا دورہ کیا۔ اس سلسلے میں پہلی قسط ہریانہ سے۔
ویڈیو: مہاراشٹر کے ودربھ علاقے میں امراوتی لوک سبھا سیٹ پر کسان مودی حکومت سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں سے انہیں اپنی فصلوں کی مناسب قیمت نہیں ملی۔ امراوتی کے آس پاس کے اضلاع میں سویا بین، کپاس، باجرا، چنا اور گیہوں کی پیداوار ہوتی ہے۔ کسانوں کی خودکشی بھی یہاں ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ان موضوعات پر کسانوں سے بات چیت۔
گزشتہ سال ریاست میں اسمبلی انتخابات کے بعد نکسلیوں کے خلاف آپریشن نے زور پکڑا تھا۔ ابھی انتخابی نتائج آئے بھی نہیں تھے کہ نکسلیوں کے علاقوں میں کیمپ کھولنے کی مہم تیز کر دی گئی۔
کسان یونینوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست کے مختلف گاؤں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ان میں سے کئی پوسٹر نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کو معنون ہیں، جن کی فروری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔
ڈاکوؤں کی وجہ سے بدنام علاقہ چنبل کے کئی ڈاکوؤں نے سول سوسائٹی ترون بھارت سنگھ کی مدد اور حوصلہ افزائی کے بعد تشدد، لوٹ مار اور بندوقیں چھوڑ کر پانی کے بحران کا سامنا کر رہے اس علاقے میں پانی کے تحفظ کا بیڑا اٹھایا ہے۔ ورلڈ واٹر پیس ڈے کے موقع پر ان میں سے کئی کو اعزاز سے بھی نوازا گیا۔
لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی کے مہاراج گنج اور کشی نگر ضلع کے 27 گاؤں کے تقریباً پچاس ہزار لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ آمد و رفت کے لیے راستہ بننے کے انتظار میں گنڈک ندی کے پار کے ان لوگوں کا پل بنانے کا مطالبہ کافی پرانا ہے، جس کے حوالے سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ پل اور سڑک نہیں ہیں تو ووٹ کیوں دیں۔
سب کے لیے مکان، بیت الخلاء اور سڑکوں کے وعدے ان گاؤں میں بھی پورے نہیں ہوئے ہیں جنہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘سنسد آدرش گرام یوجنا’ کے تحت اپنے انتخابی حلقہ وارانسی میں گود لیا تھا۔
گزشتہ 13 فروری کو کسانوں کا احتجاج شروع ہونے کے بعد یہ تیسرا موقع ہے جب مرکزی حکومت نے کسانوں اور ان کے ایشوز سے متعلق اپ ڈیٹ دینے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پابندی لگائی ہے۔
ویڈیو: اتوار کو پٹنہ کے گاندھی میدان میں ‘انڈیا’ اتحاد کے رہنماؤں کی موجودگی میں تیجسوی یادو نے مہاریلی میں نتیش کمار اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ریلی کے اثرات کے حوالے سے اجئے کمار کی بہار کے صحافیوں سے بات چیت۔
سال 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے بعض متاثرین سے دی وائر نے بات کی تو معلوم ہوا کہ آج بھی ان کے زخم مندمل نہیں ہوئے ہیں۔ وہ فسادات کے بعد بنی مسلم بستیوں میں غیر انسانی حالات میں رہنے کو مجبور ہیں۔
ویڈیو: اتراکھنڈ کے سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کے بچاؤ آپریشن کی قیادت کرنے والے ‘قومی ہیرو’ وکیل حسن کے گھر کو دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے تجاوزات کا حوالہ دیتے ہوئے منہدم کر دیا ہے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس تمام ضروری دستاویز موجود ہیں اور اس کارروائی کی وجہ ان کا مسلمان ہونا ہو سکتا ہے۔
ویڈیو: ‘انڈیا’ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم پر لمبے غور وخوض اور ناراضگی کی قیاس آرائیوں کے درمیان سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیایے یاترا’ میں شامل ہوئے۔ دونوں پارٹیوں کے لیے اس کا کیا معنی ہیں، اس بارے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
ویڈیو: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیایے یاترا اتر پردیش کے مراد آباد پہنچی تھی۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں کیا راہل گاندھی کوئی اثر ڈالنے میں کامیاب ہوں گے، اس بارے میں بات کرتی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
ویڈیو: اتراکھنڈ کے ہلدوانی شہر کے بن بھول پورہ علاقے میں 8 فروری کو مبینہ ‘غیر قانونی مسجد اور مدرسے’ کو مسمار کرنے کے بعد ہوئے تشدد میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دی وائر کے یاقوت علی نے علاقے کا دورہ کیا اور وہاں رہ رہے لوگوں سے بات چیت کی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔
ویڈیو: 30 جنوری کو ڈی ڈی اے نے مہرولی علاقے میں واقع 600 سال پرانی اخوند جی مسجد کو منہدم کردیا۔ مسجد کی دیکھ بھال وقف بورڈ کر رہا تھا اور اس کے احاطے میں ایک مدرسہ بھی چل رہا تھا۔ اس کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے ڈی ڈی اے سے کارروائی کی وجہ بتانے کو کہا ہے۔
ویڈیو: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بار بار پالا بدلنے کی سیاست پرمغربی چمپارن کے لوگوں سے اجئے کمار کی بات چیت۔
ایودھیا میں رام مندر پران — پرتشٹھا کے موقع پرتقریباً 300 نوجوانوں کے ایک گروپ نے ممبئی کے قریبی علاقوں میں ان دکانوں پر حملہ کیا، جن کے نام مسلمانوں جیسے لگ رہے تھے۔ ان دکانوں پر بھی حملہ ہوا، جنہوں نےبھگوا جھنڈے نہیں لگائے تھے۔ متاثرین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے دی وائر کو بتایا کہ کافی سمجھانے کے بعد پولیس نے چار معاملوں میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
اس بار دیوالی کے موقع پر جب اتر پردیش حکومت ایودھیا میں دیپ اتسو منا رہی تھی، شہر کے لوگوں میں ڈینگو کا خوف نظر آ رہا تھا۔ ضلع میں 2021 میں ڈینگو کے کل 571 اور 2022 میں مجموعی طور پر 668 مریض پائے گئے تھے، جبکہ رواں سال میں اب تک یہ تعداد آٹھ سو سے تجاوز کر چکی ہے۔
ویڈیو: جئے پور (دیہی) پارلیامانی حلقہ کی جھوٹوارہ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے قریبی سمجھے جانے والے سابق وزیر راج پال سنگھ شیخاوت کا ٹکٹ منسوخ کرتے ہوئے رکن پارلیامنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھوڑ کو میدان میں اتارا ہے۔ شیخاوت اور ان کے حامی اس اعلان کے بعد ناراض ہیں۔ جھوٹوارہ کے لوگوں سے بات چیت۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر میو کمیونٹی کے لوگوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی الور ضلع کے رام گڑھ کے لوگوں سے بات چیت۔
خصوصی رپورٹ: 2020 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تقریباً ہر سنگین جرم میں عدالتی فیصلے کا انتظار کیے بغیر ملزمین کو سزا دینے کے لیے ان سے متعلق تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے کر بلڈوز کردیا گیا۔ مبینہ جرم کی سزا ملزم کے اہل خانہ کو دینے کی ان من مانی کارروائیوں کا نشانہ زیادہ تر مسلمان، دلت اور محروم طبقات کے لوگ ہی رہے۔
چھتیس گڑھ کا نارائن پور ضلع ریاست کے آدی واسی علاقوں میں مشنریوں کے ذریعے ‘جبراً تبدیلی مذہب’ کے بی جے پی کے دعووں کا مرکز بن کر ابھرا ہے۔ نئے سال کی شروعات پرحالات اس وقت خراب ہوگئے تھے، جب یہاں کے وشو دیپتی ہائی اسکول کے اندر واقع سیکریڈ ہارٹ چرچ میں بھیڑ نے توڑ پھوڑ کی تھی۔
ویڈیو: اگست 2021 میں متھرا ضلع کے 22 وارڈوں میں انڈے، نان ویجیٹیرین مصنوعات اور شراب کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس کاروبار سے وابستہ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں گوشت فروخت کرنے کی روایت انگریزوں کے دور سے چلی آ رہی ہے۔ تاہم گزشتہ دو سال کی پابندیوں کی وجہ سے کاروبار پوری طرح سے ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔
ویڈیو: نوح میں ہوئےفرقہ وارانہ تشدد کے بعد انتظامیہ نے ہزار سے زائد مکانات اور دکانیں مسمار کی تھیں، جن میں سے اکثر کا تعلق مسلم کمیونٹی سے تھا۔ تاہم، اس کارروائی کی زد میں شہر سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر قائم ایک یادگاربھی آیا، جو 1857 میں پہلی جنگ آزادی کے شہیدوں کی یاد میں تعمیر کی گئی تھی۔
ویڈیو: ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد انہدامی کارروائی میں گھروں کے ساتھ سرکاری اسپتال کے سامنے بنی 45 دکانوں کو بھی مسمار کر دیا گیا تھا۔ ان میں سے 15 دکانوں کے مالک نواب شیخ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کورٹ کا اسٹے آرڈر تھا، اس کے باوجود حکام نے ان کی بات نہیں سنی۔ ان سے اور مقامی لوگوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: 31 جولائی کو ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد تشدد زدہ علاقے میں مقامی حکام نے مسلمانوں کی املاک کو مسمار کرنے کی کارروائی کی تھی۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائی بغیر کسی نوٹس یا پیشگی اطلاع کے کی گئی ۔ اب بے گھر لوگ بنیادی سہولیات کے فقدان میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔
ویڈیو: ہریانہ کے نوح میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعدگڑگاؤں کے بادشاہ پور میں مسلمانوں کی دکانوں میں لوٹ اور توڑپھوڑ کا مشاہدہ کیا گیا، ساتھ ہی مسلم اکثریتی جھگی بستی میں مبینہ طور پر آگ زنی کی بھی خبریں آئیں۔اس کے بعد کئی مسلم خاندان شہر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
ویڈیو: ہریانہ کے میوات علاقے کے نوح میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کی شوبھا یاترا کے دوران فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد یاترا کے لیے ضلع انتظامیہ کی طرف سے تشکیل دی گئی امن کمیٹی کے رکن رمضان چودھری نے تشدد کو منصوبہ بند بتایا ہے۔ ان کے ساتھ بات چیت۔
ویڈیو: دہلی کے سیلاب کو ایک ہفتہ گزر گیا ہے، لیکن اس کے کئی علاقوں میں لوگ اب صاف پانی کی قلت سے جوجھ رہے ہیں۔ اس مسئلے پر پرانی دہلی کے مٹیا محل اسمبلی حلقہ سے عآپ ایم ایل اے شعیب اقبال اور دوسرے لوگوں سے بات چیت۔
ویڈیو: شمالی ہندوستان کی تمام ریاستیں اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، ہریانہ، راجستھان اور دہلی وغیرہ اس وقت سیلاب کی زد میں ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور سڑکوں کے کنارے کیمپ میں رہنے کو مجبور ہیں۔ دہلی میں یمنا کے کنارے رہنے والے لوگوں کے گھر پوری طرح سے ڈوب گئے ہیں، وہ کیمپوں میں رہنے کو مجبور ہیں۔
ویڈیو: ٹماٹر کی قیمت 140 روپے، کھانا پکانے والی گیس کی قیمت 1100 روپے سے اوپر پہنچ گئی ہے۔ سال 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے مہنگائی پر قابو پانے کا وعدہ کیا تھا۔ دی وائر کی ٹیم نے اس وعدے کے بارے میں دہلی کے لوگوں کی رائے جاننے کی کوشش کی۔
ویڈیو: منی پور میں دو ماہ سے نسلی تشدد جاری ہے، جس کی وجہ سے متاثرہ لوگ اپنے گھر اور زمین چھوڑنے کو مجبور ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 70000 سے زائد لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں ، جن کے لیے 350 کے قریب امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ کیسی ہے ان کیمپوں کی حالت؟