ویڈیو: امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کی جیت کا عالمی منظر نامے پر کیا اثر پڑے گا اور ٹرمپ کی واپسی کا امریکہ کی سیاست اور معاشرے پر کیا اثر پڑے گا،اس بارے میں بتا رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیرآشوتوش بھاردواج ۔
ڈونالڈ ٹرمپ کی جیت پر دنیا بھر کے رہنماؤں کے پیغامات اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ آنے والے برسوں میں دنیا کس سمت جا سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2008 کے اسمبلی انتخابات میں فی سیٹ اوسطاً 2 فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس بار جن 19 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے، وہاں اس کا ووٹ فیصد بڑھ کر اوسطاً 6.76 فیصد ہو گیا۔
انتخابات کے دوران آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد کی وجہ سے تیسرے محاذ کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، لیکن نتائج منفی رہے اور بی جے پی کے ‘پراکسی’ بتائے جا رہے ان میں سے کئی امیدواروں کے لیے ضمانت بچانا بھی مشکل ہوگیا۔
کانگریس نے جس طرح جموں خطے میں بی جے پی کے لیے میدان کھلا چھوڑ دیا تھا، اس سے لگتا تھا شاید ان میں کوئی ملی بھگت ہے۔ انتخابی مہم کے دوران خود عمر عبداللہ کو کہنا پڑا کہ کانگریس جموں کے ہندو بیلٹ پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے وادی کشمیر اور جموں کے مسلم بیلٹ میں ووٹوں کو تقسیم کرنے کا کام کررہی ہے۔
سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی والی کمیٹی کی سفارش پر مرکزی کابینہ نے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ تاہم، سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی بعض اہم سفارشات میں خامیاں ہیں۔
ویڈیو: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو تبدیلی کی ہوا کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، لیکن کیا یہ ریاست کے حالات میں کوئی تبدیلی لا پائیں گے؟ اس بارے میں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج اور نیوز لانڈری کی منیجنگ ایڈیٹر منیشا پانڈے کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
کشمیر اسمبلی انتخابات میں جماعت اسلامی کی آمد نے نئی الجھنیں پیدا کر دی ہیں۔
’ون نیشن، ون الیکشن‘ کی تجویز میں لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں کے ساتھ ساتھ بلدیاتی اداروں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ ناقابل عمل اور جمہوریت کے خلاف ہے۔
اندرونی سروے بی جے پی کو بارہ سے بیس کے درمیان ہی سیٹیں ملنے کی پیشن گوئی کر رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر کانگریس اس خطے میں جی توڑ محنت کر کے انتخابات لڑتی ہے، تو بی جے پی کا صفایا بھی ہوسکتا ہے۔ وہیں، موجودہ تناظر میں اگر کشمیر کی درجن سے کم سیٹوں پر بھی انجینئر رشید کوئی کارکردگی دکھاتے ہیں تو وہ اگلی حکومت میں کنگ میکر کا رول ادا کر سکتے ہیں۔
جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی اچانک انتخابی میدان میں کود پڑا ہے۔ اس نے 1987 کے اسمبلی انتخابات کے بعد کبھی انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ اس لیے یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔
ان انتخابات نے کم سے کم انجینئر کو دوبارہ زندہ کرکے کشمیر بھر میں ایک مقبول سیاست دان بنا دیا ہے، اور اس پیچیدہ سیاسی صورتحال میں انجینئر کی اس جیت نے جہاں امیدیں جگائی ہیں، وہیں اندیشے بھی پیدا کیے ہیں۔ اگر وہ ایسی تبدیلی لاسکیں، جہاں صاف و شفاف انتظامیہ کے علاوہ وہ نظریات سے بالاتر سبھی جماعتوں کو ایک متوازن سیاسی اور جمہوری فضا میسر کروا پائیں، توان کا آنا مبارک ہے۔
ایک دہائی بعد جموں و کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے جیل سے لوک سبھا کا انتخاب جیتنے والے انجینئر رشید کی ضمانت پراندازہ لگایا جا رہا ہے کہ رشید کی عوامی اتحاد پارٹی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی پراکسی ہے۔
ویڈیو: پارلیامنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران صحافی کانچ کے ’پنجرے‘ میں نظر آئے۔ کیا یہ صورتحال مودی حکومت میں میڈیا کی حالت کی عکاسی کرتی ہے؟ سینئر صحافی ونود شرما اور دی وائر کی صحافی شراوستی داس گپتا کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
صدارتی انتخابات میں کملا ہیرس کی آمد امریکی جمہوری نظام کی طاقت اور مستحکم معاشرے کی خوبصورتی کی دلیل ہے۔ ان کی ماں شیاملا 1958 میں امریکہ آئی تھیں اور صرف 66 سال بعد ان کی بیٹی اس کرہ ارض کی سب سے طاقتور مملکت کی صدر بن سکتی ہیں۔
انگلینڈ کے لیڈر الیکشن ہارنے کے بعد سبکدوش ہو جاتے ہیں، آخر ہندوستانی سیاست کب بدلے گی کہ جو ہار جائے، وہ وداع ہوجائے اور اپنی پارٹی کے اندر سے نئی صلاحیتوں کو موقع دے۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے مبینہ زمین گھوٹالہ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو جمعہ کو ضمانت دے دی ہے۔ ای ڈی نے انہیں 31 جنوری کو زمین کی دھوکہ دہی سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
گزشتہ دس سالوں میں ملک نے ایسے وحشیانہ عمل، غیر انسانی فعل اور سفاکانہ جرائم کا مشاہدہ کیا، جو ایک شخص کے ذریعے انجام دیا گیا۔ دراصل نریندر مودی نے اس مدت میں ایک ایسا ملک بنایا جہاں محض ایک ٹوئٹ کے باعث جیل ہو سکتی ہے، کسی کامیڈین کو ‘مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے’ کے لیے زدوکوب کیا جا سکتا ہے اور جیل رسید کیا جاسکتا ہے۔ ایسا ملک جہاں لنچنگ عام سی بات ہو گئی۔
اٹل بہاری واجپائی کی وزارت عظمیٰ میں طاقتور اپوزیشن کی جانب سے ان پر اور ان کی حکومت کے خلاف کیےجانے والے سفاک حملوں کی دھارکند کرنے کے لیے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے واجپائی پر اپنی طرف سے منصوبہ بند اور اسپانسر حملے کیے تھے۔ آج نریندر مودی کے سامنے بھی مضبوط اپوزیشن ہے، اور سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت اسی تجربے کا اعادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مودی نے اپنے ووٹروں سے مسلم مخالف مینڈیٹ مانگا تھا۔ انہوں نے یہ کہہ کر ڈرایا تھا کہ اپوزیشن پارٹی کانگریس ان کی جائیداد اور دیگر وسائل چھین کر مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ بی جے پی کو واضح اکثریت نہ ملنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان کو نفرت کی یہ سیاست قبول نہیں ہے۔
گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے بلامقابلہ منتخب ہونے کے چند دن بعد مدھیہ پردیش کے اندور میں کانگریس امیدوار نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا اور چند گھنٹوں کے اندر ہی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے سیاسی مافیا نے اندور کے 20 لاکھ ووٹروں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کرکے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔
جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ بی جے پی اپوزیشن کی حکمرانی والی ریاستوں میں حکومتیں گرانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن جمہوریت کو ختم نہیں ہونے دیا جا سکتا۔ ای ڈی نے ہیمنت سورین کو 31 جنوری کو مبینہ زمین کی دھوکہ دہی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق، رام مندر کی تعمیر کا ایشو کچھ زیادہ ووٹروں کو لبھا نہیں پا رہا ہے۔ ہندو ووٹر خوش تو ہیں کہ رام مندر بن گیا، مگر یہ اس کے ووٹ کرنے کی وجہ نہیں بن پا رہا ہے۔ ہاں ان جائزوں کے مطابق جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ ووٹروں پر یقینا اثر انداز ہو رہا ہے۔
اپنی جمہوری امیج کو چمکانے کے لیے ‘مدر آف ڈیموکریسی’ ہونے کے دعوے سے شروع ہوا ہندوستانی حکومت کا سفر فی الوقت ڈیموکریسی ریٹنگ گڑھنے کے مقام تک پہنچ گیا ہے۔ ابھی یہ کون کون سے ہفت خوان طے کرے گا اس کے بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کی جا سکتی۔
بیلٹ پیپرز کی شفافیت کے برعکس، ای وی ایم – وی وی پی اے ٹی نظام پوری طرح سے غیر شفاف ہے۔ سب کچھ ایک مشین کے اندر مبہم انداز میں رونما ہوتا ہے۔ وہاں کیا ہو رہا ہے، اس کے بارے میں ووٹر کو کوئی جانکاری نہیں ہوتی۔ نہ ہی اس کے پاس اس بات کی تحقیق کرنے یا مطمئن ہونے کا کوئی موقع ہوتا ہے کہ اس کا ووٹ صحیح امیدوار کو ہی گیا ہے۔
ویڈیو: 15 فروری کو سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں الیکٹورل بانڈ اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے رد کر دیا تھا۔ اس موضوع پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کپل سبل اور آر ٹی آئی کارکن انجلی بھاردواج سے اتل ہووالے کی بات چیت۔
سال 2024 ایک تاریخی سال ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس سال امریکہ، روس، ایران، ہندوستان سمیت تقریباً 70 ممالک میں صدارتی یا ایوانِ نمائندگان کے انتخابات ہونے ہیں، جن کے مجموعی اثرات ہمارے مستقبل پر کافی گہرا اثر مرتب کر سکتے ہیں۔
شاہ رخ خان بھلے ہی کہیں کہ ان کی دلچسپی صرف ‘انٹرٹین’ کرنے میں ہے، لیکن ان کی حالیہ فلموں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ انٹرٹینمنٹ کے ساتھ کوئی نہ کوئی پیغام دینے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔
شاہ رخ خان کی فلم ‘جوان’ کا واضح سیاسی پیغام یہ ہے کہ جمہوریت کو ‘فعال شہریوں’ کی مسلسل نگرانی سے الگ کر کے سیاستدانوں کے بھروسے نہیں چھوڑا جا سکتا۔
جو لوگ یقین کرتے ہیں کہ ہندوستان اب بھی ایک جمہوریت ہے، انہیں گزشتہ چند مہینوں میں منی پور سے مظفر نگر تک رونما ہونے والے واقعات پر نگاہ کرنی چاہیے۔ وارننگ کا وقت ختم ہو چکا ہے اور ہم اپنے عوام الناس کے ایک حصے سے اتنے ہی خوفزدہ ہیں جتنے اپنے رہنماؤں سے۔
ویڈیو: لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کے امکانات کے سلسلے میں سرکار نے سابق صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ تاہم، اس بارے میں جو دلائل پیش کیے جا رہے ہیں، وہ عملی معلوم نہیں ہوتے ۔
ویڈیو: مودی حکومت نے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کے امکان کا جائزہ لینے کے لیے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے اپوزیشن نے وفاقی نظام پر حملہ قرار دیا ہے۔ اس بارے میں سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کے ساتھ سینئر صحافی شرت پردھان کی بات چیت۔
ماہ آزادی کی مناسبت سے پچھلے ہفتے معروف فلم اداکارہ نندتا داس، رتنا پاٹھک اور چند دیگر افراد نے ‘میرے گھر آ کر تو دیکھو‘ مہم شروع کی ہے، اس کے تحت ایک کمیونٹی کے افراد دوسری کمیونٹی کے افراد کو اپنے گھر دعوت پر بلائیں گے، ایک دوسرے کی ثقافت اور مماثلت کوسمجھنے کی کوشش کریں گے۔ یہ مہم اگلے سال جنوری تک جاری رہے گی، جس میں صرف ہندو، مسلمان یا سکھ ہی نہیں بلکہ خواجہ سرا بھی حصہ لیں گے۔
اندرا گاندھی اگر نریندر مودی کی طرح ایمرجنسی کے بغیرہی ویسے حالات پیدا کر کے جمہوری اور آئینی اداروں کو تنزلی کی راہ پر گامزن کر سکتیں، توبھلا وہ ایمرجنسی کا اعلان کیوں کراتیں؟
ویڈیو: کیا نریندر مودی کے امرت کال میں لوگوں کا اپنی بات کہنا ‘زہر’ کی طرح ہے؟ راہل گاندھی لوک سبھا میں کچھ بول نہیں سکتے، جو لندن میں بول آئے ہیں، اس کے لیے بھی معافی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنایوپی میں ایک صحافی کو وزیر سے سوال پوچھنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ ان موضوعات پر پروفیسر اپوروانند اور سدھارتھ وردراجن کی بات چیت۔
دستور ساز اسمبلی میں آئین کا پہلا مسودہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا تھا کہ،’ایک نوزائیدہ جمہوریت کے لیےعین ممکن ہے کہ وہ جمہوریت کا ملمع بنائے رکھے، لیکن درحقیقت آمریت میں تبدیل ہوجائے۔’جب مودی کی انتخابی جیت کو جمہوریت،ان سے سوال یا اختلاف کرنے والوں کو ملک کا دشمن کا بتایا جاتا ہے ، تب ڈاکٹر امبیڈکر کی تنبیہ درست ثابت ہوتی نظر آتی ہے۔
ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے کہا ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے صرف بی جے پی کے وزراء کو بولنے کی اجازت دی اور پھر پارلیامنٹ کو ملتوی کردیا، انہوں نے اپوزیشن کے کسی بھی رکن کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔ اسی طرح کے الزامات لگاتے ہوئے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی بڑلا کو خط لکھا ہے۔
ویڈیو: ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی، جمہوریت کی زبوں حالی، اڈانی گروپ پر لگے الزامات اور اپوزیشن سمیت مختلف موضوعات پرمعروف ادیبہ اور سماجی کارکن ارندھتی رائے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
مغربی دنیا بشمول امریکہ کو احساس ہے کہ ہندوستان میں جمہوری قدروں کو پامال کیا جا رہا ہے، مگر یہ اس وقت چین کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک اہم مہرا ہے، اس لیے اس کو پریشانی سے بچانے کے لیے بین الاقوامی برادری نے بڑی حد تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
ویڈیو: سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ اب سے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور الیکشن کمشنر (ای سی) کی تقرری ایک کمیٹی کے مشورے پر کی جائے گی، جس میں وزیر اعظم، لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر اور سی جے آئی شامل ہوں گے ۔اس بارے میں سینئر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔