رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔
طارق عزیز اور لامبا دونوں کے جانے سے کشمیر پرہندوستان اور پاکستان کی سفارت کاری کے بہت سے پوشیدہ پہلو بھی راز میں ہی رہیں گے۔ مگر ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ انتقال سے قبل لامبا نے اپنی کتاب کا مسودہ مکمل کر لیا تھا۔ اب انتظار ہے کہ ان کی فیملی کب اس کو شائع کراتی ہے تاکہ بہت سے سربستہ رازوں سے پردہ اٹھ جائےاوردونوں ممالک کی شاید کچھ رہنمائی بھی ہوجائے۔
آر جے ڈی ایم پی منوج جھا کو 23 اکتوبر کو لاہور میں انسانی حقوق کی معروف کارکن عاصمہ جہانگیر کی یاد میں ہونے والے ایک پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا۔ جھا نے ان کی درخواست کو مسترد کیے جانے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ سے منظوری مل گئی تھی، لیکن وزارت خارجہ نے سیاسی منظوری نہیں دی۔
اگر افغانستان پر چڑھائی سے لےکر اقتصادی امور پر بھی فیصلے اقوام متحدہ کے باہر ہونے ہیں، تو ایک بھاری بھرکم تنظیم اور اس کے سکریٹریٹ پررقوم خرچ کرنے کا کیا فائدہ ہے؟ یہ سوال اب دنیابھر کے پاور کوریڈورز میں گشت کر رہا ہے۔
ویڈیو: پاکستان میں سیلاب کے باعث بلوچستان اور خیبر پختونخوا صوبوں میں حالات خراب ہیں۔ سب سے زیادہ سنگین صورتحال سندھ کی ہے، جہاں اب تک 339 اموات کی تصدیق ہو چکی ہے۔ پاکستان میں اب تک ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد مکانات تباہ ہوچکے ہیں، وہیں سیلاب کے باعث 150 سے زائد پل بھی ٹوٹ چکے ہیں۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل تھا، جس میں کچھ لوگ ایک خاتون کے ساتھ مار پیٹ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے نیوز چینل زی ہندوستان نے دعویٰ کیا تھاکہ پاکستان میں ہندوؤں پر ظلم و ستم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ اب فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ متاثرہ کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے اور اس معاملے میں کوئی فرقہ وارانہ زاویہ نہیں ہے۔
سال 2014میں کشمیر کے سیلاب اور اس وقت پاکستان میں رونما تباہی یہ بتاتی ہے کہ سیاسی قضیہ یا دہشت گردی امن و امان کے لیے خطرہ تو ہیں، مگر قدرتی آفات اور ماحولیاتی تباہی کئی نسلوں کو متاثر کرتی ہے اور کسی دوسرے خطرے کے مقابلے انسانی جانوں کا کہیں زیادہ زیاں ہوتا ہے۔اس لیے اس بات پر حیرت ہوتی ہے کہ اتنے اہم معاملے پر ہندوستان اور پاکستان کے سفارتی حلقوں میں خاطر خواہ دلچسپی کیوں نہیں لی جارہی ہے۔
اتوار کو دبئی میں ایشیا کپ کرکٹ میچ میں ہندوستان کی جیت کے بعد بی سی سی آئی سکریٹری جئے شاہ کا ترنگا نہ پکڑنے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ اس پر اپوزیشن نے انہیں نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پروٹوکول کے تحت غیر جانبدار رہنے کا مطلب کسی پرچم کی توہین کرنا نہیں ہے۔
جہاں وزیرا عظم مودی نے علاقائی روابط کو سفارتی ترجیحات میں رکھا ہے، وہاں وہ اس بات کو سمجھنے سے آخر قاصر کیوں ہے کہ وسط ایشیا کے ساتھ روابط کشمیر سے ہوکر اور پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے ذریعے ہی ممکن ہیں۔
پاکستان کے برعکس ہندوستان میں سویلین حکومتیں اور سیاستدان لاکھ اختلافات کے باوجود ملک کے وسیع تر مفادات کی حفاظت کرتی ہیں۔پاکستان کے لبرل مدبرین اس سوال پر بس یہ کہہ کر جان چھڑاتے ہیں کہ ان کے ملک میں ملٹری سویلین حکومتی فیصلوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ مگر جب سویلین حکمران بھی اقتدار میں آتے ہیں، تو کیا وہ توازن برقرار رکھ پاتے ہیں؟ جمہوی نظام کو چلانے کے لیے توازن برقرار رکھنا ایک لازمی امر ہے اورایک کامیاب جمہوریت کے لیے آئین کو چلانے کے لیے امبیڈ کر کی نصیحت پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اگر کبھی مستقبل میں امن و امان کی صورت حال بن جاتی ہے اور دونوں ممالک اپنے تنازعات پر امن طور پر سلجھانے کو تیار ہو جاتے ہیں تو اس کا کریڈٹ لازماً ستی لامبا کو ہی جائے گا۔ان کے لیے بہترین خراج یہی ہے کہ مزید ہزاروں بے گناہ و معصوم افراد کو موت کی بھیٹ چڑھانے کے بجائے دونوں ممالک دیرنہ تنازعات کو عوامی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے عمل کو شروع کرکے اس کو منتقی انجام تک پہنچا دیں۔
عدالت میں کشمیر ی اور پاکستانی قیدیوں کی معاونت کرنے اور عالمی مسلم مسائل و فلسطین کو اجاگر کرنے کی حد تک تو بھیم سنگھ کا ایکٹوزم سمجھ میں آتا تھا، مگر کشمیر کے حوالے سے لگتا تھا کہ وہ خود بھی کنفیوژ تھے۔ کشمیر کی خصوصی پوزیشن […]
پچھلے کئی سالوں سے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے پاکستان کے لیے پانی ایک اہم ایشو کی صورت اختیار کر گیا ہے، مگر جھیل ولر کی صحت کے حوالے سے کبھی بھی دونوں ممالک نے کوئی سرگرمی نہیں دکھائی ہے۔ ہندوستان کے لیے شاید اس کی اتنی اقتصادی اہمیت نہیں ہے، مگر پاکستانی زراعت اور پن بجلی کے لیے اس کی حیثیت شہ رگ سے بھی زیادہ ہے۔
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن نے اس سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ہندوستانی شہریوں سے کہا کہ وہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل نہ کریں۔ چینی اداروں میں ہندوستانی طالبعلموں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے گریز کرنے کی وارننگ دینے کے ایک ماہ کے اندر یو جی سی اور اے آئی سی ٹی ای نے یہ ایڈوائزری جاری کی ہے۔
پاکستان میں اب پاکستان مسلم لیگ کے ساتھ پیپلز پارٹی بھی اقتدار میں ہے۔ مسلم لیگ کا ہندوستان میں اور پیپلز پارٹی کا مغربی دنیا میں اچھا خاصا اثر و رسوخ ہے۔ یہ دونوں پارٹیاں اگر اس خیر سگالی کا کشمیری عوام کی مشکلات کو آسان کرنے کے لیے استعمال کریں تو سودا برا نہیں ہے۔
پتہ نہیں کہ پاکستان کی مٹی میں ایسا کیا کچھ ہے کہ جب بھی کسی ادارے، چاہے سویلین حکومت، صدر، عدلیہ، ملٹری و میڈیا کو طاقت ملتی ہے، تو وہ بے لگام ہو جاتا ہے۔
ایک شاندار ماضی ہوتے ہوئے بھی اب اردو کے صرف مٹھی بھر قارئین رہ گئے ہیں اور اب اس کے وجود پر سوالیہ نشان لگنا شروع ہو گئے ہیں۔
ہندوستان میں واجپائی تیسرے اور آخری وزیراعظم تھے، جن کو پارلیامنٹ میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی وجہ سے اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔
معاملہ باگل کوٹ ضلع کا ہے۔ الزام ہے کہ ایک خاتون نے مبینہ طور پر 23 مارچ کو پاکستان کے یوم جمہوریہ کی مبارکباد دیتے ہوئے وہاٹس ایپ اسٹیٹس پوسٹ کیا تھا، جس کے بعد انہیں ایک شخص کی شکایت پر ‘دشمنی پھیلانے’ کے الزام میں گرفتار کیا گیاتھا۔ تاہم اب خاتون کو ضمانت مل گئی ہے۔
ہندوستان کی وزارت دفاع نے پہلے تکنیکی خرابی کا ذکر کرتے ہوئے پلہ جھاڑنے کی کوشش کی، مگر بعد میں پارلیامنٹ میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ میزائلوں کی دیکھ ریکھ کے عمل کو سدھارا جائے گا اور اس کا ازسر نو جائزہ لیا جائےگا۔ یعنی ان کے کہنے کا مطلب تھا کہ یہ میزائل کسی انسانی غلطی کی وجہ سے فائر ہوا ہے اورجلد ہی کسی کو قربانی کا بکرا بنایا جا ئےگا۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح نے اس ملک کو تقسیم کیا۔ آج ایک بار پھر ملک کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ لوگ (بی جے پی) ایک اور تقسیم چاہتے ہیں۔ انہوں نے ملک کےپہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو یاد کیا اور ان کے ‘سیکولرازم’ اور ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر لے جانے کے لیےان کی تعریف کی۔
ہندوستانی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ 9 مارچ کو تکنیکی خرابی کے باعث ایک میزائل معمول کی دیکھ بھال کے دوران حادثاتی طور پر فائر ہو گیا تھا۔ حکومت نےاس واقعے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور اعلیٰ سطحی ‘کورٹ آف انکوائری’ کا حکم دیا ہے۔ بتادیں کہ پاکستان نے فضائی حدود کی مبینہ خلاف ورزی پر اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 62 سالہ قمر کو اگست 2011 میں میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں ویزے کی مدت سے زیادہ ملک میں رہنے پرقصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ 6 فروری 2015 کو اپنی سزا پوری کرنے کے بعد انہیں 2015 میں دہلی کے حراستی مرکز میں پاکستان ملک بدری کے لیےبھیجا گیا۔ تاہم پاکستان نے ان کی ملک بدری کو قبول نہیں کیا اور وہ اب بھی حراستی مرکز میں ہیں۔
منگل کو راجیہ سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور نہرو-گاندھی خاندان کو نشانہ بنایا تھا اور ملک کے پہلے وزیر اعظم نہرو کے بارے میں کہا تھا کہ وہ اپنی بین الاقوامی شبیہ کی فکرکرتے تھے، اس لیے گوا کی جدوجہد آزادی میں ستیہ گرہ کرنے والوں کی حمایت نہیں کی۔
پارلیامنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں صدرجمہوریہ کے خطاب پر لوک سبھا میں شکریے کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راہل گاندھی نے مودی حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک کو اندرونی اور بیرونی محاذ پر بڑے خطرات کا سامنا ہے۔
‘ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ’ اورفرضی خبریں پھیلانے کے الزام میں 20 یوٹیوب چینل اور دو ویب سائٹ کو بلاک کیے جانے کے کچھ دن بعد وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ حکومت ملک کے خلاف ‘سازش کرنے والوں’ پر اس طرح کی کارروائی جاری رکھے گی۔
بی جے پی رکن پارلیامنٹ تیجسوی سوریہ نے اُڈپی میں ایک پروگرام کے دوران کہا کہ ہندو مذہب چھوڑ کر گئے لوگوں کی واپس اسی مذہب میں’ٹیپو جینتی’پر ہونی چاہیے اور یہ’گھر واپسی’ہندوؤں کی ذمہ داری ہے۔سوریہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے مسلمانوں کو ہندو مذہب اختیار کرنا چاہیے۔ پاکستان متحدہ ہندوستان کےنظریےمیں شامل ہے۔
سیالکوٹ کا واقعہ چیخ چیخ کر یہ پیغام دے رہا ہے۔یہ سچ ہے کہ اس میں کوئی دینی تنظیم ملوث نہیں تھی مگر جن افراد نے یہ قدم اٹھایاوہ کسی کے زیر اثر تو ضرور رہے ہوں گے۔ صرف اس واقعہ کی مذمت کر نا ہی کافی نہیں ہے۔ اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لیے عملی اقدامات بھی انتہائی ضروری ہیں۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 1971 کی جنگ میں پاکستان پر ہندوستان کی فتح اور بنگلہ دیش کی آزادی کے 50سال مکمل ہونے پر ایک پروگرام میں کہا کہ تاریخ میں ایسامشکل سے ہی دیکھنے کو ملےگا کہ جنگ میں کسی ملک کو شکست دینےکےبعدہندوستان نے اس پر اپنی بالادستی کا اظہار نہیں کیا، بلکہ اسے وہاں کی سیاسی طاقتوں کے حوالے کر دیا۔
ہندوستان میں تو ویسے موجودہ کانگریس کے اندر1885کی کانگریس کی شبیہ ابھی بھی کسی حد تک نظر تو آتی ہے، مگر پاکستان میں مسلم لیگ کسی بھی حالت میں 1906کی پارٹی کی جان نشیں نہیں لگتی ہے۔
ہندوستان اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں نے کئی بار اشتراک کرکے پاکستان کے جوہری پروگرام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہندوستان کے لیے تویہ خطرہ تھا ہی، اسرائیل اس کو اسلامی بم سے تشبیہ دیتا تھا۔
نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کے پاکستان دورہ کی منسوخی کی کوئی بھی وجہ ہو پس پردہ حقائق کو سامنے لانا ضروری ہے۔ ویسے تو نیوزی لینڈ ٹیم کا غیر ملکی دورے منسوخ یا ادھورا چھوڑ کر جانے کی کہانی بڑی پرانی ہے۔
پاکستان کےصوبہ پنجاب کا معاملہ۔متاثرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے شروعات میں معاملہ درج نہیں کیا تھا کیونکہ حملہ کرنے والےوزیر اعظم عمران خان کی حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے ایک مقامی رہنما سے جڑے ہوئے ہیں۔
اتر پردیش میں 2017 کے اسمبلی انتخابات نے ای وی ایم کو شکوک شبہات کے گھیرے میں مزید دھکیل دیا۔ چونکہ انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی کے نوٹ بندی کے اعلان کے بعد منعقد کیے گئے تھے اور ہر جگہ عوام اس پر خار کھائے ہوئے تھے، اس لیے ان انتخابات میں بی جے پی کی بھاری جیت کسی کو ہضم نہیں ہو رہی تھی۔ گراؤنڈ پر کوئی ایسے اشارے نہیں مل رہے تھےکہ بی جے پی کو اس قدر پذیرائی حاصل ہوگی۔
یہ سچ ہے کہ برسوں تک مسلمانوں اور پاکستان کے متعلق میرے خیالات کچھ اچھے نہیں تھے۔ کئی مسلمانوں کے ساتھ علیک سلیک تو تھی، مگر دادی کی کہانیاں یاد کرکے میں ان سے مزید تعلقات استوار کرنے سے کتراتی تھی۔سال 2015 میں کچھ ایسا ہواکہ میری کاپا پلٹ ہوگئی۔
یوم وفات پر خاص: ادھر مقبولیت کا یہ عالم کہ ابن صفی کے جاسوسی ناول دھڑا دھڑ بک رہے ہیں اور ادھر یہ مٹھی بھر ناخدا اتنے زور آور ہیں کہ اتنے مقبول و مشہور مصنف کو ادب میں گھسنے نہیں دے رہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں فی الوقت انتخابی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ 724 امیدوار 25 جولائی کو 45 انتخابی حلقوں میں قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ ان میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے 33حلقوں سے 602 امیدوارجبکہ مہاجرین مقیم پاکستان کے 12 انتخابی حلقوں سے 122 امیدوار میدان میں ہیں۔
ویڈیو: ایک مئی سے امریکی فوج نے افغانستان سے باہر جانا شروع کیا، تب تک وہاں 407 ضلعوں میں سے 69 پر طالبان کا غلبہ تھا، لیکن جون آتےآتے اس نے کئی ضلعوں میں اپنی گرفت مضبوط کی ہے۔ اس موضوع پر جے این یو کے پروفیسر گلشن سچدیو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
احمد شاہ مسعود کے ساتھ متواتر ملاقاتوں کے بعد متھو کمار نے نئی دہلی میں حکمرانوں کومتنبہ کیا تھا کہ کسی بھی صورت میں کبھی بھی افغانستان میں براہ راست مداخلت یا فوج بھیجنے کی غلطی نہ کی جائے۔ ہندوستان ابھی بھی اس پالیسی کو تھامے ہوئے ہے، […]
چار بار ایشیائی کھیلوں میں طلائی تمغہ جیتنے والےملکھا سنگھ نے 1958دولت مشترکہ کھیلوں میں بھی طلائی تمغہ حاصل کیا تھا۔ حالانکہ ان کی بہترین کارکردگی 1960 کے روم اولمپکس میں تھی، جس میں وہ 400 میٹرکےفائنل میں چوتھے مقام پر رہے تھے۔ گزشتہ13 جون کو ان کی85سالہ بیوی نرمل کور بھی موہالی کے ایک نجی اسپتال میں کورونا وائرس سے اپنی جنگ ہار گئی تھیں۔