الیکٹورل بانڈ کے توسط سے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والوں میں سڑک، کان کنی اور انفراسٹرکچر سے متعلق بڑی کمپنیوں کا شامل ہونا ظاہر کرتا ہے کہ بھلے چندے کی رقم سیاسی جماعتوں کو مل رہی ہو، لیکن ان کی حقیقی قیمت عام آدی واسی اور محنت کش طبقے کو ادا کرنی پڑ رہی ہے، جن کے وسائل کو سیاسی طبقے نے چندے کے عوض ان کمپنیوں کے ہاتھوں میں دے دیا ہے۔
گوگل پر دیے گئے سیاسی اشتہارات کے حالیہ تین ماہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 17 مارچ تک 100 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے جا چکے ہیں، جن میں سب سے زیادہ 30.9 کروڑ روپے کے اشتہار بھارتیہ جنتا پارٹی نے دیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ڈیٹا میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کمیشن کو بتایاہے کہ الیکٹورل بانڈ دینے والوں کے نام اور تفصیلات رکھنا ضروری نہیں تھے، اس لیے یہ جانکاری ان کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔
ڈی ایم کے کو فیوچر گیمنگ گروپ سے کم از کم 504 کروڑ روپے ملے ہیں، جبکہ انڈیا سیمنٹ لمیٹڈ کی ملکیت والی چنئی سپر کنگز کرکٹ لمیٹڈ، جس کی معاون کمپنی پر اس سال کی شروعات میں ای ڈی نے چھاپے ماری کی تھی، اس نے اے آئی ڈی ایم کے کو2019 میں 5 کروڑ روپے چندہ دیا ہے۔
حال ہی میں سامنے آئے ایک وائرل ویڈیو میں دہلی پولیس کے سب انسپکٹر منوج تومر کو شہر کے اندرلوک علاقے میں مکی جامع مسجد کے قریب نماز ادا کرنے والے لوگوں کو لات مارتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس واقعہ سے پیدا ہونے والے غم و غصے کے درمیان انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایس بی آئی کو اپنے پاس دستیاب تمام تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ اس میں خریدے گئے الیکٹورل بانڈ کا الفا نیومیرک نمبر اور سیریل نمبر، اگر کوئی ہو تو، شامل ہوں گے۔
ملک کی بائیں بازو کی تین جماعتوں – کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) لبریشن نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ انہیں الیکٹورل بانڈ کے ذریعے کوئی چندہ نہیں ملا ہے۔
سابق چیف اکنامک ایڈوائزر اروند سبرامنیم نے کہا ہے کہ مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کے تازہ ترین اعداد و شمار آپس میں میل نہیں کھاتے ہیں۔ انہوں نے گرتی ہوئی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر سوال اٹھایا کہ اگر ہندوستان سرمایہ کاری کے لیے اتنا ہی پرکشش ملک بن گیا ہے تو زیادہ سرمایہ کاری کیوں نہیں آ رہی؟
کچھ مظاہرین کا کہنا ہے کہ 11 مارچ کو شہریت ترمیمی ایکٹ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد سے ہی اتر پردیش پولیس ہر روز ان کے گھر چکر کاٹ رہی ہے۔ پولیس حکام نے بھی تسلیم کیا ہے کہ ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے کچھ مظاہرین کے گھروں کے باہر پولیس تعینات کی گئی ہے۔
لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی کے مہاراج گنج اور کشی نگر ضلع کے 27 گاؤں کے تقریباً پچاس ہزار لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ آمد و رفت کے لیے راستہ بننے کے انتظار میں گنڈک ندی کے پار کے ان لوگوں کا پل بنانے کا مطالبہ کافی پرانا ہے، جس کے حوالے سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ پل اور سڑک نہیں ہیں تو ووٹ کیوں دیں۔
بہار میں بھاگلپور اور کھگڑیا کو جوڑنے والا زیر تعمیر پل پہلی بار 30 اپریل 2023 کو اور پھر دوسری بار 4 جون کو گر گیا تھا۔ اس کو بنانے والی کمپنی ایس پی سنگلا کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ نے مئی 2019 میں ایک ہی دن میں 75 لاکھ روپے کے بانڈ خریدے تھے۔
نو یُگ انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ پر 26 اکتوبر 2018 کو انکم ٹیکس کے چھاپے پڑے تھے۔ اس کے چھ ماہ بعد اس نے 30 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ کی پہلی قسط خریدی۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایک انرجی پروجیکٹ میں ممکنہ رشوت خوری کے حوالے سے اڈانی گروپ کے ساتھ—ساتھ اس جانچ کے دائرے میں ہندوستانی قابل تجدید توانائی کمپنی – ایزیور پاور گلوبل لمیٹڈ بھی شامل ہے۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتھ ہی 19 اپریل سے 13 مئی کے درمیان آندھرا پردیش، سکم، اڑیسہ اور اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات بھی ہوں گے۔
سیاسی جماعتوں کو سب سے زیادہ چندہ دینے والی کمپنی فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 12 اپریل 2019 سے 24 جنوری 2024 کے درمیان اپنے منافع سے چھ گنا زیادہ کا چندہ دیا ہے۔ سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے میں ٹیلی کام کمپنی بھارتی ایئرٹیل کا نام بھی شامل ہے جس نے نقصان کے باوجود الیکٹورل بانڈز خریدے۔
کامنا کریڈٹس اینڈ پروموٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، انوسینٹ مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ اور رینوکا انویسٹمنٹ فائنانس لمیٹڈ کو وزارت خزانہ نے 2018 میں منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کے لیے ‘ہائی رسک نان بینکنگ فنانشیل سروسز’ کی سالانہ فہرست میں شامل کیا تھا۔ ان تینوں کمپنیوں نے کروڑوں روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر 2023 میں الیکٹورل بانڈ کے توسط سے ایک ہی بار میں 25 کروڑ روپے کا چندہ دینے والے لکشمی داس ولبھ داس مرچنٹ کی لنکڈ—ان پروفائل بتاتی ہے کہ وہ ریلائنس گروپ میں گروپ کنٹرولر ہیں۔
ریٹائرڈ آئی اے ایس گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو بیچ میٹ رہے ہیں۔ جہاں کمار نے وزارت داخلہ کے کئی منصوبوں اور رام مندر ٹرسٹ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، وہیں سکھبیر سنگھ سندھو نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے چیئرمین تھے۔
اپنی ویب سائٹ پر الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے اپ لوڈ کیے گئے الیکٹورل بانڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، سب سے بڑے عطیہ دہندگان میں فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز، میگھا انجینئرنگ انفراسٹرکچر لمیٹڈ، ویدانتا اور چنئی گرین ووڈس ایسی کمپنیاں ہیں جن کا کام کاج سوالوں کے گھیرے میں رہا ہے اور وہ جانچ ایجنسیوں کے نشانے پر رہی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب شائع کی گئی جانکاری کی مدت میں کل 12155 کروڑ روپے کے بانڈ خریدے گئے تھے۔ اس رقم کا تقریباً 7.4 فیصد فارما اور ہیلتھ کیئر کمپنیوں نے خریدا تھا۔ اس میں سے یشودا سپر اسپیشلٹی ہسپتال نے اپریل 2022 میں سب سے زیادہ چھ مرحلوں میں 80 بانڈ خریدے، جن کی قیمت 80 کروڑ روپے ہے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے الیکٹورل بانڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، سیاسی جماعتوں کے ذریعے کیش کرائے گئے بانڈ کی کل رقم 12769 کروڑ روپے سے زیادہ ہے، جبکہ خریدے گئے بانڈ کل 12155 کروڑ روپے کے تھے۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈ کے دو سیٹ دستیاب کرائے گئے ہیں، جن میں بانڈ خریدنے والی کمپنیوں اورانہیں کیش کرانے والی سیاسی جماعتوں کی فہرست ہے، لیکن کسی بھی فہرست میں بانڈ نمبر دستیاب نہیں کرائے جانے کی وجہ سے اس کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہےکہ کون سی کمپنی یا شخص کس سیاسی جماعت کو چندہ دے رہا تھا۔
ویڈیو: لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ کے قوانین کے نوٹیفائی ہونے کے بعد آسام میں اس کی کافی مخالفت ہو رہی ہے، وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بھی اسے تفرقہ انگیز قرار دیتے ہوئےلاگونہیں کرنے کی بات کہہ چکی ہیں۔ اس موضوع پر دی وائر کی بیورو چیف سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
جمعرات کو ای سی آئی کی جانب سے شائع ڈیٹا ہمیں 2019 اور 2024 کے درمیان سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والے کارپوریشن، نجی کاروباری گھرانے اور افراد کی فہرست فراہم کرتا ہے، لیکن یہ اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں دیتا ہے کہ کس پارٹی نے کس کمپنی سے حاصل بانڈ کو کیش کرایا۔
ویڈیو: مرکز کی مودی حکومت کے عام انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ کے قوانین کے نوٹیفکیشن کیے جانے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند۔
سب کے لیے مکان، بیت الخلاء اور سڑکوں کے وعدے ان گاؤں میں بھی پورے نہیں ہوئے ہیں جنہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘سنسد آدرش گرام یوجنا’ کے تحت اپنے انتخابی حلقہ وارانسی میں گود لیا تھا۔
الیکشن کمشنر ارون گوئل کے اچانک استعفیٰ کے بعد الیکشن کمیشن میں کمشنروں کے دو عہدے خالی تھے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، جو سلیکشن کمیٹی میں حزب اختلاف کے واحد رکن ہیں، نے تقرریوں پر اپنا اختلاف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کے نام انہیں پہلے سے دستیاب نہیں کرائے گئے تھے۔
ہیمنت سورین کے جیل جانے کے بعد کلپنا سورین کے عوامی زندگی میں آنے کے بعد یہ قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں وہ بی جے پی کے لیے کتنا بڑا چیلنج بن سکتی ہیں۔ نگاہیں اس جانب بھی ہیں کہ کیا کلپنا اسی سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم کی کھیون ہار بنیں گی۔
عالمی سطح پر ہتھیاروں کی فروخت پر نظر رکھنے والے یورپی تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان دنیا کا سر فہرست ہتھیار درآمد کرنے والا ملک بنا ہوا ہے، جو عالمی ہتھیاروں کی فروخت کا 9.8 فیصد ہے۔
ویڈیو: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرد اسکول ٹیچر کا کلاس میں ایک نابالغ طالبہ کو پھول دینا اور اسے دوسروں کے سامنے اسے قبول کرنے کے لیے مجبور کرنا پاکسو ایکٹ کے تحت جنسی ہراسانی ہے اور اس کے لیے سخت ہدایات دی گئی ہیں۔
سال 2018 میں ہاپوڑ میں بکریوں کے تاجر قاسم کو ایک ہندو ہجوم نے گئو کشی کا الزام لگا کر بے دردی سے پیٹا تھا، جن کی بعد میں موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے انتہائی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زخمی قاسم کو سڑک پر گھسیٹتے ہوئے ہسپتال پہنچایا تھا۔
پریس انفارمیشن بیورو کی ویب سائٹ پر 12 مارچ کو شام 7 بجے کے قریب جاری ایک ریلیز میں کہا گیا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ ‘ہراسانی کے نام پر اسلام کی شبیہ کو داغدار ہونے سے بچاتا ہے’۔ بعد میں اسے ہٹا دیا گیا، جس کی وجہ معلوم نہیں ہے۔
ویڈیو: مرکزی حکومت کی جانب سے عام انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے قوانین کو نوٹیفائی کیے جانے کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
بغیر کوئی وجہ بتائے الیکشن کمشنر ارون گوئل کا استعفیٰ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں الیکشن کمیشن کی آزادی کس طرح شک کے دائرے میں آگئی ہے۔
کشمیر میں عوام کی اس دورہ کے تئیں دلچسپی کی ایک وجہ یہ تھی کہ وہ اس کو ایک سیاسی عمل کے احیا کا ذریعہ سمجھتے تھے اور سیاسی گھٹن سے نجات چاہتے تھے۔ سیاسی مبصرین بھی خبردار کر رہے ہیں کہ ایک لمبے عرصے تک کسی خطے کو سیاسی عمل سے دور رکھنا، خطرناک عوامل کا حامل ہوسکتا ہے۔ اس پر طرہ یہ کہ کشمیر میں سبھی روایتی سیاسی قوتوں کی ایک طرح سے زبان بندی کرکے ان کو بے وزن کر دیا گیا ہے۔ کشمیر میں واقعی ایک امن ہے، مگریہ قبرستان کی خاموشی ہے۔
ویڈیو: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی معیشت، نوکریوں کی صورتحال اور بے روزگاری کے مسائل پر ماہر معاشیات پروفیسر سنتوش مہروترا اور یوا ہلہ بول کے انوپم کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔
پارلیامنٹ سے قانون کی منظوری کے چار سال بعد مرکزی حکومت نے سوموار کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے سیاسی فائدے اور مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے لیے لوک سبھا انتخابات سے قبل ‘تفرقہ انگیز’ ایکٹ کو از سر نو زندہ کر دیا ہے۔
عدالت نے مالیگاؤں بم دھماکے کی کلیدی ملزم بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر کے خلاف سوموار کو ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش نہ ہونے پر وارنٹ جاری کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ٹھاکر عدالت میں حاضر ہو کر قانونی ضابطے کے مطابق وارنٹ کو رد کروا سکتی ہیں۔
اس قدم کے پیچھے فوری وجہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا جن نایک جنتا پارٹی کے ساتھ ساڑھے چار سالہ اتحاد کا ٹوٹنا بتایا جا رہا ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم میں اختلافات کو بی جے پی-جے جے پی اتحاد میں دراڑ کی بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔