Congress

راہل گاندھی۔ (تصویر بہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین گریب)

یو پی اے حکومت میں پیش کیے گئے خواتین ریزرویشن بل میں او بی سی کوٹہ نہ ہونے کا افسوس ہے: راہل گاندھی

کانگریس مودی حکومت کے منظورکردہ خواتین ریزرویشن بل میں او بی سی کوٹہ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تاہم، 2010 میں اس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کی جانب سے راجیہ سبھا میں پیش کیے گئے خواتین ریزرویشن بل میں اسے شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اب کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے اقتدار میں آنے پر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

ارکان پارلیامنٹ کو دیے گئے آئین کے نسخے کی تمہید میں سوشلسٹ اور سیکولر الفاظ نہیں ہیں: کانگریس لیڈر

نئے پارلیامنٹ ہاؤس کے پہلے اجلاس کے موقع پر تمام ممبران کے درمیان ہندوستانی آئین کی کاپیاں تقسیم کی گئی تھیں۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس ایم پی ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے کہ آئین کی مذکورہ کاپی کی تمہید میں ‘سوشلسٹ’ اور ‘سیکولر’ الفاظ نہیں ہیں۔

maxresdefault-1

کیا آسام کے وزیر اعلیٰ نے اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر کروڑوں کا گھوٹالہ کیا؟

ویڈیو: پرائیڈ ایسٹ انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کی ملکیت آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما کے خاندان کے پاس ہے۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت نے اس کے ایک فوڈ پروسیسنگ پروجیکٹ کے لیے 10 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی تھی۔ تاہم وزیر اعلیٰ اس سے مسلسل انکار کر رہے ہیں۔

مامن خان۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ہریانہ: نوح فرقہ وارانہ تشدد معاملے میں کانگریس ایم ایل اے مامن خان گرفتار

فیروز پورجھرکا کے کانگریس ایم ایل اے مامن خان نے گرفتاری سے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے 12 ستمبر کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ انہیں اس معاملے میں جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے، کیونکہ جس دن تشدد برپا ہوا وہ نوح میں تھے ہی نہیں۔

'انڈیا' اتحاد کی بیٹھک میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے۔ (تصویر بہ شکریہ: INC.IN)

ملیکارجن کھڑگے ہونے کا مطلب

ہندوستانی سیاست کے ایک تجربہ کار لیڈر کے طور پرملیکارجن کھڑگے نے ‘انڈیا’ اتحاد کے درمیانی فاصلے کو ختم کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے، وہ اظہر من الشمس ہے۔ اس نوع کی اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کھڑگے کے حق میں جاتی ہیں۔

کانگریس لیڈرسپریہ شرینتے۔ (فوٹوبہ شکریہ: یوٹیوب ویڈیو گریب)

کانگریس نے منصوبوں میں بے ضابطگیوں کو اُجاگر کرنے والی سی اے جی رپورٹ کے حوالے سے وزیر اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھائے

سی اے جی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس لیڈر سپریہ شرینتے نے بھارت مالا پروجیکٹ، دوارکا ایکسپریس وے اور آیوشمان بھارت جیسے سات منصوبوں میں گھوٹالے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان گھوٹالوں کے لیے براہ راست ذمہ دار ہیں، اور ان کی جوابدہی طے کی جانی چاہیے۔

چھندواڑہ میں ہنومنت کتھا کے اسٹیج پرکمل ناتھ، ان کے بیٹے لوک سبھا ایم پی نکل ناتھ اور پنڈت دھیریندر کرشن شاستری۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کیوں مدھیہ پردیش میں کانگریس کو ہندوتوا کا بخار چڑھ گیا ہے؟

قومی سطح پر ایک طرف کانگریس موجودہ ہندوتوا سیاست کے خلاف خم ٹھونک کر میدان میں لڑنے کادعویٰ کرتی ہے، وہیں دوسری طرف مدھیہ پردیش میں اس کےسینئر لیڈرکمل ناتھ ہندوتوا کے کٹر اور فرقہ پرست چہروں کی آرتی اتارتےاوربھرےاسٹیج پر ان کی عزت افزائی کرتےنظر آ تے ہیں۔

harish-rawat-thumb

لوگ اپوزیشن پر بھروسہ کر رہے ہیں، ہم ایک اچھی حکومت بنائیں گے: ہریش راوت

ویڈیو: عام انتخابات سے پہلے مساوی شہریت کی بحث کو کانگریس کےسینئر لیڈر ہریش راوت انتخابی داؤ مانتے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد، اتراکھنڈ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور آئندہ انتخابات کے لیے کانگریس کی حکمت عملی کے بارے میں ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(فوٹو بہ شکریہ : ریزرو بینک آف انڈیا/اگستیہ چندرکانت/CC BY-SA 4.0)

دو ہزار روپے کے نوٹوں کو واپس لینے کے پیچیدہ عمل کے پس پردہ اصلی نشانہ کون ہے؟

دو ہزار روپے کے نوٹ رکھنے والوں کے لیے اب ایک واضح ترغیب ہے کہ وہ بینک میں رقم جمع کرنے کے بجائے صرف ایکسچینج کے لیے جائیں اور انکم ٹیکس کے مقاصد کے لیے جانچ پڑتال کی جائے۔ تاہم، نوٹوں کی تبدیلی کو بہت مشکل بنا دیا گیا ہے کیونکہ ایک وقت میں صرف 20000 روپے ہی بدلے جا سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ(فوٹو : رائٹرس)

مودی اور شاہ کی جوڑی ایک ’ناقابل تسخیر الیکشن مشین‘ ہے، یہ میڈیا کا پھُلایا ہوا غبارہ ہے

گزشتہ کئی سالوں میں میڈیا کے ذریعے عوام کے ذہنوں میں یہ تاثرپیدا کرنے کی کوشش کی گئی کہ مودی-شاہ کی جوڑی ایک ایسی ناقابل تسخیر انتخابی مشین ہے، جسے کوئی بھی پارٹی شکست نہیں دے سکتی، لیکن ہماچل پردیش اور کرناٹک کے لوگوں نے ثابت کر دیا کہ جمہوریت میں کسی ایک شخص کا چہرہ نہیں ،عام لوگوں کامفاد سب سے اوپر ہوتاہے۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور سلمان خورشید۔

راجستھان میں سچن پائلٹ کی ’بغاوت‘ ان کے ساتھ کانگریس کو بھی مہنگی پڑے گی: سلمان خورشید

دی وائر کے ایک پوڈ کاسٹ پروگرام میں کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے کہا کہ اگلا الیکشن بی جے پی کو شکست دینے کا ایک تاریخی موقع ہو سکتا ہے۔ ریاضی کے لحاظ سے یہ ممکن ہے، لیکن ہمیں بہتر تال میل کی بھی ضرورت ہے۔

kkkkk

کیا سچن پائلٹ راجستھان میں کانگریس کا کھیل خراب کریں گے؟

ویڈیو: گزشتہ سوموارکو راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ کی جن سنگھرش یاترا جئے پور میں مکمل ہوئی۔اس دوران پائلٹ نےاپنی ہی حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کرتے ہوئے تین مطالبات کیے۔ انہوں نے الٹی میٹم بھی دیا کہ اگر اس ماہ کے آخر تک مطالبات پورے نہیں ہوئے تو پوری ریاست میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

AKI-Yashwant-Sinha-17-May.00_34_36_06.Still006

کرناٹک کا الیکشن 2024 کی شروعات ہے: یشونت سنہا

ویڈیو: کرناٹک میں بی جے پی کی شکست کو سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے محض شروعات قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ کس طرح 2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں اہم رول ادا کرسکتی ہیں۔ ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

سینئر صحافی شیتلا سنگھ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

شیتلا سنگھ: ’مجھے اس بات کا اطمینان ہے کہ میں ساری عمر عوامی حقوق کی نگہبانی کرتا رہا‘

وفاتیہ: بزرگ صحافی شیتلا سنگھ نہیں رہے۔صحافت میں سات دہائیوں تک سرگرم رہتے ہوئے انہوں نے ملک اور بیرون ملک راست گفتارکی سی امیج اور شہرت حاصل کی اور اپنی صحافت کو اس قدرمعروضی بنائے رکھا کہ مخالفین بھی ان کے پیش کردہ حقائق پر شک و شبہ کی جرأت نہیں کرتے تھے۔

وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی مہم کے دوران۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/نریندر مودی)

کرناٹک انتخابات: بی جے پی کے ہندوتوا کی گدگداہٹ اب ہنسانے کے بجائے رلانے لگی ہے

وزیر اعظم نریندر مودی نے جس طرح کرناٹک اسمبلی انتخابات کو اپنی شخصیت سے جوڑ کر پوری مہم میں اپنے عہدے کے وقارتک سےسمجھوتہ کیا اوررائے دہندگان نے جس طرح ان کی باتوں کو نظر انداز کیا، اس سے یہ پیغام واضح ہے کہ بی جے پی کے ‘مودی نام کیولم’ والے سنہرے دن بیت گئے ہیں۔

Ajoy-North-karnataka-thumb

کیا کانگریس شمالی کرناٹک میں بی جے پی کے لنگایت ووٹ کو توڑنے میں کامیاب ہوگی؟

ویڈیو: شمالی کرناٹک کو بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور یہاں اس کی گرفت بہت مضبوط بتائی جاتی ہے۔ وہاں اس اسمبلی انتخابات میں کیاامکانات ہیں،اس کے بارے میں بتا رہے ہیں دی وائر کے پولیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد۔

(تصویر بہ شکریہ: Facebook/@INCKarnataka)

کرناٹک میں کانگریس کی جیت لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن اتحاد کی بنیاد رکھ سکتی ہے

بی جے پی کی اینٹی کرپشن والی امیج دھیرے دھیرے ٹوٹ رہی ہے اور 2024 تک حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ دوسر لفظوں میں کہیں تو، اگر کانگریس کرناٹک میں اچھی جیت درج کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو 2024 کے انتخابی موسم کی شروعات سے پہلےکرناٹک قومی اپوزیشن کے لیےامکانات کی راہیں کھول سکتا ہے۔

Ajoy-Blank

کرناٹک کے اولڈ میسور حلقے کی 61 سیٹیں طے کریں گی کانگریس اور بی جے پی کا مستقبل

ویڈیو: کرناٹک کے اولڈ میسور علاقے میں کانگریس اور بی جے پی دونوں ہی اپنی جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہیں، جے ڈی (ایس) پھر سے ہینگ مینڈیٹ کی صورت میں ‘کنگ میکر’ کا رول ادا کرنے کے لیے اس خطے میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنا چاہے گی۔

Karnataka-Elections

کیا کرناٹک میں بی جے پی کے گڑھ کتور میں کانگریس سیندھ لگا پائے گی

ویڈیو: کتور کرناٹک حلقے کو پہلے ممبئی-کرناٹک حلقے کے نام سے جانا جاتا تھا۔ یہ حلقہ کرناٹک اسمبلی میں 50 ایم ایل اےبھیجتا ہے۔ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں حلقے کی کل 50 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 30 اور کانگریس نے 17 پر کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ جے ڈی (ایس) کو صرف 2 سیٹوں پر ہی کامیابی ملی تھی۔

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے منشور جاری کرتے ہوئے کانگریس لیڈر۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@INCKarnataka)

کرناٹک انتخابات: اگر کانگریس نمایاں فرق سے نہیں جیتی تو اس کے لیے بی جے پی کے منی پاور کے سامنے کھڑا ہونا آسان نہیں ہوگا

اگرچہ کانگریس زیادہ تر پری پول سروے میں آگے ہے، لیکن اگر ہم ماضی کی انتخابی کارکردگی کا جائزہ لیں تو وہ ووٹ شیئر کے لحاظ سے پیچھے ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈروں کو یہ خوف بھی ہے کہ اگر پارٹی بڑے فرق سے نہیں جیتی تو اس کے لیے بی جے پی کے منی پاور کے سامنے کھڑا ہونا آسان نہیں ہوگا۔

کرناٹک میں ایک انتخابی ریلی میں نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/بی جے پی کرناٹک اور کانگریس)

بجرنگ دل کا ہنومان سے موازنہ کرنے پر کانگریس نے نریندر مودی سے معافی مانگنے کو کہا

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے منشور میں کانگریس نے بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پارٹی نے پہلے بھگوان رام کو تالے میں بند کیا تھا اور اب یہ جئے بجرنگ بلی کا نعرہ لگانے والوں کو بند کرنا چاہتی ہے۔

کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل اے اور وزیر منی رتن۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کرناٹک: ہیٹ اسپیچ معاملے میں بی جے پی ایم ایل اے اور وزیر منی رتن کے خلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل اے اور باغبانی کے وزیر منی رتن نے انتخابی مہم کے ایک پروگرام میں عیسائی برادری پر مذہب تبدیل کرانے کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ الیکشن افسران کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

راہل گاندھی۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@IndianNationalCongress)

کیا مودی سرکار راہل گاندھی سے ڈر گئی ہے؟

راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونے کے بعد سے بننے والے ماحول میں کانگریس اس نئی اور مثبت شبیہ کی مدد سے صرف اپنے آپ کو اور مضبوط کر سکتی ہے۔ ملک کی سب سے پرانی پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ دوسروں کے لیے جگہ بنائے اور کسی بھی اپوزیشن محاذ میں خود کو مرکزی رول دیے جانے کے مطالبے کو آڑے نہ آنے دے۔

امت شاہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کرناٹک میں 4 فیصدمسلم ریزرویشن ختم کیا گیا، کیونکہ یہ غیر آئینی تھا: امت شاہ

بی جے پی مقتدرہ کرناٹک میں اسمبلی انتخابات سے بہ مشکل ایک ماہ قبل 24 مارچ کو حکومت نے ایک فیصلے میں او بی سی کوٹہ کے تحت مسلمانوں کو دیے گئے 4 فیصد ریزرویشن کو ختم کردیا ہے اور اسے وہاں کی بااثرکمیونٹی ووکلیگا اور لنگایت کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کردیا ہے۔

Congress-AAP-Poster-war

کانگریس کا منیش سسودیا پر پوسٹر وار، کیا اس طرح ہوگا اپوزیشن کا بیڑا پار؟

ویڈیو: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی نے شہر میں عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں منیش سسودیا اور ستیندر جین کے پوسٹر لگائے ہیں، جن میں ان پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کے حوالےسے طنز کیا گیا ہے۔اس سے ٹھیک پہلے، اپوزیشن پارٹیوں– جن میں کانگریس بھی شامل تھی، نے وزیر اعظم کو لکھے خط میں مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کے بارے میں بات کی تھی۔ پارٹی کے اس متضاد رویے پر کانگریس کے رہنماؤں سے بات چیت۔

Arfa-Rahul-UK-vid

برطانیہ میں راہل گاندھی: مودی کی ناکامی کا پردہ فاش یا ہندوستان کی بدنامی؟

ویڈیو: کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہیں اور انہوں نے وہاں مختلف پروگراموں میں مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کے بیانات کو لے کر ملک میں بی جے پی لیڈر کانگریس پر حملہ آور ہیں۔ ان الزام تراشیوں کے بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

نریندر مودی، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی۔ (تصویر: پی آئی بی/پی ٹی آئی)

کانگریس کا پی ایم مودی پر جوابی حملہ – ہندوستان میں کون اپنے نام کے ساتھ نانا کا نام لگاتا ہے

راجیہ سبھا میں ایک تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پوچھا تھاکہ گاندھی خاندان کو نہرو کا نام استعمال کرنے میں شرم کیوں آتی ہے۔ ان کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اگر انہیں ہندوستانی ثقافت کی اتنی بنیادی سمجھ بھی نہیں ہے تو اس ملک کو صرف بھگوان ہی بچا سکتا ہے۔

مدھیہ پردیش کے پنچایتی وزیر مہندر سنگھ سسودیا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/مہندر سنگھ سسودیا)

مدھیہ پردیش کے وزیر نے کہا – بی جے پی میں شامل ہوں ورنہ وزیر اعلی کا بلڈوزر تیار ہے

مدھیہ پردیش کے پنچایتی وزیر مہندر سنگھ سسودیا کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر کانگریس کے کارکنوں کو حکمراں بی جے پی میں شامل ہونے یا وزیر اعلیٰ کے بلڈوزر کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہہ رہے ہیں۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی ہریانہ میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران ۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@rahulgandhi)

بھارت جوڑو یاترا میں نہ تو انتخابی نتیجہ تلاش کریں اور نہ ہی کانگریس کا احیاء

بھارت جوڑو یاترا ایک ایسی کوشش ہے،جس کے اثرات مستقبل قریب میں مرتب ہوں گے یا نہیں اور اگر مرتب ہوں گے تو کس قدر، یہ کہنا مشکل ہے۔اسے صرف انتخابی نتائج کے ساتھ جوڑ کر دیکھنا غلط ہوگا۔ اس کی وجہ سے ملک میں بات چیت کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے جو اب تک کے نفرت، تشدد اور انسانیت میں دراڑ پیدا کرنے والے ماحول کے برعکس ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کیا راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ سے بدلے گا وقت کا مزاج

جب راہل گاندھی نے یہ یاترا شروع کی تو ان کے ناقدین نے اسے ایک اور غیر سنجیدہ پیش قدمی قرار دینے کی کوشش کی۔ اور جب اس کو عوامی حمایت حاصل ہونے لگی تو کہا جانے لگا کہ ابھی 2024 کے انتخابات دور ہیں، تب تک اس کا اثر زائل ہو جائےگا۔

سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

اکھلیش یادو ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل نہیں ہوں گے، کہا-کانگریس اور بی جے پی ایک جیسے

سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ انہیں کانگریس کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ کا دعوت نامہ نہیں ملا ہے۔ اس یاترا سے اکھلیش کی غیر موجودگی کو بی جے پی مخالف پارٹیوں کو ایک ساتھ لانے کی کانگریس کی کوششوں کے لیےجھٹکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔