ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف حملوں کی نگرانی کرنے والے ایک ایکٹوسٹ کی جانب سے رپورٹ کیے جانے کے بعد فیس بک نے متعلقہ پوسٹ کو ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم، جب وال اسٹریٹ جرنل نے اس حوالے سے استفسار کیا تو اس کو ہٹا دیا گیا۔
ہر سال 14 فروری کو ‘ویلنٹائن ڈے’منایا جاتا ہے۔محکمہ حیوانات اور ڈیری کے تحت آنے والے اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا نے ایک نوٹس میں کہا ہے کہ لوگ اس دن گائے کو گلے لگائیں، اس سے’جذباتی خوشحالی اور اجتماعی مسرت میں اضافہ ہوگا۔’بورڈ کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ اپیل فشریز، حیوانات اور ڈیری کی وزارت کی ہدایات پر جاری کی گئی ہے۔
مہاراشٹر کے رتناگیری سے شائع ہونے والے ایک مقامی اخبار میں مجرمانہ پس منظر والے مقامی لینڈ ایجنٹ کے بارے میں خبر لکھنے کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعدششی کانت واریشے نامی صحافی کو اس ایجنٹ نے کار سے کچل دیا، بعد میں شدیدطور پر زخمی صحافی کی ہسپتال میں موت ہوگئی۔
محبوبہ مفتی قومی دارالحکومت میں اپنے حامیوں کے ساتھ جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے چلائی جا رہی انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پارلیامنٹ ہاؤس جا رہی تھیں، جب دہلی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
راہل گاندھی نے اڈانی گروپ سے جڑے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئےلوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ اس سرکار کے دوران اصولوں کو بدل کر اڈانی گروپ کو ہوائی اڈوں کے ٹھیکے دیے گئے اور وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں کے بعد دوسرے ممالک میں بھی اس صنعت کار کو کئی تجارتی ٹھیکےملے۔
پاکستانی ان کو ملک میں دہشت گردی کی لہر اور اپنے ہی لوگوں کو ڈالروں کے عوض امریکہ کے سپرد کرنے کا بھی ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، مگر ان کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ ہندوستان کے ساتھ امن مساعی کے نام پر انہوں نے ایک ماحول تیار کرنے میں مدددی تھی، جس کی وجہ سے کشمیر میں سیاسی جماعتوں بشمول حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند گروپوں کو سانس لینے کا موقع تو ملا۔
سپریم کورٹ ایک مسلمان شخص کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، جنہوں نے الزام لگایا ہے کہ جولائی 2021 میں مذہب کے نام پر ان پر حملہ کیا گیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور یوپی پولیس نے ہیٹ کرائم کی شکایت تک درج نہیں کی۔ عدالت نے کہا کہ جب نفرت کے جذبے سے کیے جانے والے جرائم کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی تب ایسا ماحول بنے گا، جو خطرناک ہوگا۔
وزیر مملکت سبھاش سرکار نے لوک سبھا کو بتایا کہ کیندریہ ودیالیوں میں اساتذہ کے 12099 اور غیر تدریسی عملے کے 1312 عہدے خالی ہیں۔ اسی طرح جواہر نوودیہ ودیالیوں میں اساتذہ کے 3271 اور غیر تدریسی عملے کے 1756 عہدے خالی ہیں۔
‘پریکشا پہ چرچہ’ایک سالانہ پروگرام ہے، جس کے تحت وزیر اعظم نریندر مودی بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ سے بات چیت کرتے ہیں۔ طلبہ کے ساتھ وزیر اعظم کے اس انٹر ایکٹو پروگرام کا پہلا ایڈیشن 16 فروری 2018 کو منعقد کیا گیا تھا۔
آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے کہا کہ محنت مزدوری کےتئیں احترام کے جذبے کی کمی ملک میں بے روزگاری کی ایک اہم وجہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایشور کی نظر میں سب برابر ہیں اور اس کے سامنے کوئی ذات یا فرقہ نہیں ہے۔ یہ سب پنڈتوں نے بنایا ہے۔
اقلیتی امور کی وزارت کے زیر انتظام مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اسکیم کے مستحق ریسرچ اسکالروں کو مہینوں سے ان کی گرانٹ کی رقم نہیں ملنے کی وجہ سے مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کچھ طلبہ اپنی پڑھائی ترک کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔
ویڈیو: اپنے ناول ‘نعمت خانہ’ کے انگریزی ترجمہ ‘دی پیراڈائز آف فوڈ’ کے لیے 2022 کا جے سی بی پرائز جیتنے والےممتاز فکشن نویس خالد جاوید سے ان کے تعلیمی سفراور تخلیقی رویوں پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
گزشتہ دنوں ڈائریکٹر جنرل پولیس اور انسپکٹر جنرل کی میٹنگ میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے بھی شرکت کی تھی۔ یہاں ریاستوں کے سب سے بڑے پولیس افسران خبردار کر رہے تھے کہ ہندوتوا دی ریڈیکل تنظیمیں ملک کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ تاہم جیسے ہی یہ خبر باہر آئی، اس رپورٹ کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔
اپنے متنازعہ بیانات کے لیےمعروف حیدرآباد کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کو بی جے پی نے گزشتہ سال پیغمبر اسلام کے بارے میں ایک متنازعہ ویڈیو جاری کرنے کے باعث معطل کردیا تھا۔ فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے الزام میں جیل میں رہنے کے بعد عدالت نے ان کی رہائی کے حکم میں تین اہم شرائط عائد کی تھیں، جن میں اشتعال انگیز تقاریر نہ کرنا بھی شامل ہے۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ حکومت نے 2019 سےصدر کے دورے کے لیے تقریباً 6.25 کروڑ روپے، وزیر اعظم کے دورے کے لیے 22.76 کروڑ روپے اور وزیر خارجہ کے دورے کے لیے 20.87 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ صدر نے آٹھ غیر ملکی دورے کیے، جبکہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے 86 غیر ملکی دورے کیے ہیں۔
اتوار کو ممبئی میں ہونے والے ہندو جن آکروش مورچہ کے پروگرام پر اس کے پچھلے پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ کا حوالہ دیتے ہوئے روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ پروگرام میں ہیٹ اسپیچ نہ ہو۔ عدالت نے پولیس سے پروگرام کی ویڈیو گرافی کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کو بھی کہا ہے ۔
بجٹ 2023-24 کا پاپولزم یہ ہے کہ اس میں بظاہر سماج کے ہر طبقے کو کچھ نہ کچھ دینے کی بات کی گئی ہے، خواہ وہ خواتین ہوں، آدی واسی ہوں، دلت ہوں، کسان ہوں یا پھر مائیکرو، اسمال، میڈیم انٹرپرائزز۔لیکن اعلانات کا تبھی کوئی مطلب ہوتا ہے، جب ہر ایک کے لیے مناسب فنڈز بھی مختص کیے جائیں۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر یہ حکومت زیادہ دنوں تک رہی تو تمام بینک بند ہو جائیں گے۔ لائف انشورنس کا خاتمہ ہو جائے گا۔
ممبئی میں ہندو جن آکروش مورچہ کی طرف سے 5 فروری کوہونے والے ایک پروگرام پر روک لگانے کی درخواست پر سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ کیا۔ بنچ نے کہا کہ اگر عدالت عظمیٰ کو ہیٹ اسپیچ پر پابندی لگانے کے لیے مزید ہدایات دینے کو کہا جاتا ہے تو اسے بار بار شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر مملکت برائے عملہ (پرسنل)جتندر سنگھ نےبتایا کہ مرکزی حکومت کی 78 وزارتوں اور محکموں میں 9.79 لاکھ سے زیادہ اسامیاں ہیں، جن میں سے 2.93 لاکھ ریلوے میں، 2.64 لاکھ ڈیفنس (سول)میں اور وزارت داخلہ میں 1.43لاکھ اسامیاں خالی ہیں۔
احمد آباد میں25 ویں آل انڈیا فارنسک سائنس کانفرنس میں این ایچ آر سی کے چیئرمین ریٹائرڈ جسٹس ارون مشرا نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور سائبر اسپیس میں اظہار رائے کی آزادی– آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت دی گئی آزادی سے ‘بڑی’ نہیں ہے۔
مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں اقلیتی امور کی وزارت کے لیے3097 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ پچھلے سال یہ 5020.50 کروڑ روپے تھے۔
صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افرادکو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ اتر پردیش میں ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے جا رہے تھے۔ یوپی پولیس نے کپن کے خلاف ذات پات کی بنیاد پر فسادات بھڑکانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد ان پر سیڈیشن اور یو اے پی اے کے تحت مقدمات بھی شامل کیے گئے تھے۔
جموں و کشمیر میں ‘غیر قانونی طور پر قبضہ کی گئی’ سرکاری زمین کو خالی کرانے کے لیے انتظامیہ کی انسداد تجاوزات مہم کے حوالے سے پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے مرکز پر الزام لگایا ہے کہ وہ شہریوں کو ہراساں کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جموں کے مضافات میں ہزاروں شہریوں نے اس مہم کے خلاف سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کیا۔
بجٹ کو خواہ کتنا ہی بڑھا چڑھا کرپیش کیا جائے، نریندر مودی کے نو سال کے اقتدار کی وراثت — مینوفیکچرنگ، نجی سرمایہ کاری اور روزگار میں جمود کی ہے۔ حالیہ دنوں میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ایک اضافی مسئلہ بن گئی ہے۔
سال 2023 کے عام بجٹ میں منریگا کےمختص میں شدیدکٹوتی کرتے ہوئےاس کے لیے60000 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ تاہم، مالی سال2023 کے لیے بجٹ کا ترمیم شدہ تخمینہ 89400 کروڑ روپے تھا، جو 73000 کروڑ روپے کے بجٹ تخمینہ سے کہیں زیادہ تھا۔
مودی حکومت کی دوسری مدت کار کا آخری مکمل بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نئے ٹیکس نظام کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب سے انکم ٹیکس سلیب کی تعداد چھ سے کم کر کے پانچ کر دی گئی ہے۔
ابھی تک رائے عامہ کے جوابتدائی جائزے شائع ہوئے ہیں، ان کے مطابق حکمراں اتحاد اور اپوزیشن کے درمیان کانٹے کامقابلہ ہونے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔
نامور وکیل اور سابق وزیر قانون شانتی بھوشن نے 1975 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے انتخاب کو رد کر انے والے تاریخی مقدمے میں مشہور لیڈر راج نارائن کی نمائندگی کی تھی۔ وہ عوامی مفاد کے کئی معاملوں میں پیش ہوئے، جس میں رافیل لڑاکا طیارہ ڈیل بھی شامل ہے۔
قائد ملت ایجوکیشنل اینڈ سوشل ٹرسٹ چنئی نے ایوارڈ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اعلیٰ صحافتی اقدارکی پیروی اور بے خوف صحافت کے لیے دی وائر کی غیر معمولی خدمات اور اظہار رائے کی آزادی کے لیےاس کی مسلسل جدوجہد کا اعتراف کرتے ہیں۔
گزشتہ سال نومبر میں وزارت اطلاعات و نشریات نے نجی ٹی وی چینلوں سے کہا تھا کہ وہ قومی اہمیت کےحامل موضوعات پر روزانہ 30 منٹ کا مواد نشر کریں۔ اب وزارت نے ایک ایڈوائزری میں کہا ہے کہ مواد کا ٹیلی کاسٹ مسلسل 30 منٹ تک نہیں ہونا چاہیے، اسے چند منٹوں کے الگ الگ ‘سلاٹ’ میں تیار کیا جا سکتا ہے۔
کیرالہ حکومت کے محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ کی جانب سے منعقد ایک تقریب کے دوران دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں کی جانب سے میڈیا اور میڈیا کی آزادی کا گلا گھونٹنے کے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں، لیکن آج اس میں غیر معمولی حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔
سال 2015 اور 2018 میں لگاتار دو بھرتی سائیکل میں، مرکزی حکومت نے کوئی وجہ بتائے بغیر ہزاروں سیٹ خالی چھوڑ دی ہیں۔ دریں اثنا، ہزاروں اہل امیدوار بے روزگاری کا بوجھ لیے گھوم رہے ہیں۔
اعظم گڑھ گرچہ اپنی علمی اور ادبی حیثیت کے لیے ملک اوربیرون ملک مشہور ہے، پھر بھی نئی نسل کی تعلیم وتربیت کے حوالے سے یہاں بہت سارے مسائل برسوں سے حل طلب ہیں۔ابتدائی تعلیم توکسی طرح ہوجاتی ہے، لیکن اس کے بعد سیکنڈری، سینئرسیکنڈری اور اس سے آگے معیار ی تعلیم کا حصول آسان نہیں ہے۔
آر ٹی آئی کے تحت حاصل کردہ معلومات کے تجزیے سے یہ پتہ چلا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے2021 میں 6096 یو آر ایل اور 2022 میں 6775 یو آر ایل بلاک کیے گئے، جس میں تمام طرح کے یو آر ایل،مثلاً ویب پیج، ویب سائٹس، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر خصوصی پیج وغیرہ شامل ہیں۔
اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیرانوراگ ٹھاکر نے کہا کہ اگر کسی کو کسی فلم سے کوئی مسئلہ ہے تو اسے متعلقہ سرکاری محکمے سے بات کرنی چاہیے جو فلمسازوں کے ساتھ متعلقہ مسئلے کو اٹھا سکتا ہے۔ بعض اوقات ماحول کو خراب کرنے کے لیے کچھ لوگ اسے پوری طرح جاننے سے پہلے ہی اس پر تبصرہ کر دیتے ہیں۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نےملک میں ذہنی صحت کے 46 اداروں میں مینٹل ہیلتھ کیئر ایکٹ کے نفاذ کا مشاہدہ کرنے کے لیے لیےدورہ کیا تھا۔اس میں یہ بات سامنے آئی کہ مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد بھی ان اداروں میں رکھا جا رہا تھا اور انہیں ان کے خاندانوں سے ملانے یا سماجی زندگی میں شامل کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے گزشتہ دنوں سنگھ کے ماؤتھ پیس‘آرگنائزر’ اور ‘پانچ جنیہ’ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایل جی بی ٹی کیو + کمیونٹی کی حمایت میں مہابھارت کے ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئےتبصرہ کیا تھا۔ اسے ہندو مخالف بتاتے ہوئے بھاگوت کے خلاف مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔
فنانشل ریسرچ فرم ہنڈنبرگ کا کہنا ہے کہ اس کی دو سالہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ 17800ارب روپے والے اڈانی گروپ کے زیر کنٹرول شیل کمپنیاں کیریبین اور ماریشس سے لے کر یو اے ای تک میں ہیں ، جن کا استعمال بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے لیے کیا گیا۔ گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
بھارت جوڑو یاترا کے دوران پارٹی کواز سر نو منظم کرنے کے علاوہ راہل نے سول سوسائٹی کے افراد کے ساتھ مل بیٹھ کر ہندو توا نظریہ کے مخالفین کو منظم کرکے ایک نظریاتی محاذ بنانے کی کوشش کی ہے۔