گزشتہ 11 اکتوبر کو اتر پردیش کے جونپور ضلع میں محکمہ محصولات کے عہدیداروں کی ایک ٹیم نے بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں بھولن ڈیہہ گاؤں میں جیون جیوتی ست سنگ نامی عیسائی پریئر سینٹر کی دو منزلہ عمارت اور باؤنڈری وال کو زمین بوس کردیا۔ یہ پریئر سینٹر گزشتہ کئی سالوں سے دائیں بازو کے گروہوں کے نشانے پر تھا۔
تازہ ترین واقعہ 26 ستمبر کو اتر پردیش کے سنبھل ضلع کے ایک نجی اسکول میں پیش آیا۔ طالبعلم کے والد کی شکایت پر ملزم ٹیچر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گزشتہ اگست میں مظفر نگر کے ایک اسکول میں ایک خاتون ٹیچر نے ہوم ورک نہ کرنے پر ایک مسلم طالبعلم کو اس کے ہم جماعتوں سے تھپڑ لگوایا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ شکایت کے بعد اتر پردیش کے الہ آباد شہر میں تعینات ملزم سب انسپکٹر کومعطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کے حکم دیے گئے ہیں۔ 35 سالہ شادی شدہ دلت خاتون دھمکی آمیز کال کی شکایت کرنے کے دوران ملزم […]
ویڈیو: اگست 2021 میں متھرا ضلع کے 22 وارڈوں میں انڈے، نان ویجیٹیرین مصنوعات اور شراب کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس کاروبار سے وابستہ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں گوشت فروخت کرنے کی روایت انگریزوں کے دور سے چلی آ رہی ہے۔ تاہم گزشتہ دو سال کی پابندیوں کی وجہ سے کاروبار پوری طرح سے ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔
مین پوری کے رہنے والے موہت یادویوپی روڈ ویز میں کنڈکٹر کے طور پر کام کرتے تھے۔ گزشتہ جون میں دو مسافروں کو نماز پڑھنے دینے کے لیے بس روکنے کے دعوے والے ایک ویڈیوکے سامنے آنے کے بعد انہیں اور بس ڈرائیور کوبرخاست کر دیا گیا تھا۔ اہل خانہ کے مطابق موہت ذہنی دباؤ میں تھے۔ اتوار کو ان کی لاش ریلوے ٹریک پر ملی۔
آلٹ نیوز کے صحافی محمد زبیر کے خلاف مظفر نگر کے اسکول کے مسلمان طالبعلم کو ساتھی طالبعلموں کے ذریعے زدوکوب کرنے سے متعلق ویڈیو شیئر کرکے طالبعلم کی شناخت ظاہر کرنے کے الزام میں کیس درج کیا گیا ہے۔ زبیر نے اس کو ‘بدلے کی سیاست’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے این سی پی آر کے کہنے کے بعد مذکورہ ویڈیو ہٹا دیا تھا۔
مظفر نگر ضلع کے ایک پرائیویٹ اسکول میں ایک خاتون ٹیچر کے کہنے پر طالبعلموں کےذریعے ایک ہم جماعت مسلمان طالبعلم کو تھپڑ مارنے کا ویڈیو سامنے آیاتھا۔ اب بیسک ایجوکیشن آفیسر نے کہا کہ ان کی تحقیقات میں اسکول محکمہ کے معیارکے مطابق نہیں پایا گیا، جس کے بعد اسے سیل کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے مظفر نگر کے ایک پرائیویٹ اسکول میں ایک مسلم طالبعلم کو اسی کے ہم جماعتوں کے ہاتھوں تھپڑ لگوانے کے واقعےپردی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
مولانا مدنی نے جہاں وزیر اعلی ٰ یوگی آدتیہ ناتھ، یونین منسٹر برائے ترقی خواتین و اطفال، نیشنل کمیشن فار چائلڈرائٹس، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور نیشنل کمیشن فار مائناریٹز کو خط لکھ کر کارروائی مطالبہ کیا ہے، وہیں جمعیۃ علماء مظفرنگر کے ایک وفد نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی ہے اور جمعیۃ کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مظفر نگر کی معلمہ سے پوچھ سکتے ہیں کہ وہ طالبعلم کے لیے ‘محمڈن’ کی صفت کیوں استعمال کر رہی ہیں؟ وہ کہہ سکتی ہیں کہ ان کی ساری فکرمسلمان بچوں کی پڑھائی کے حوالے سے تھی۔ ممکن ہے کہ اس کااستعمال یہ پروپیگنڈہ کرنے کے لیےہو کہ مسلمان تعلیم کے معاملے میں سنجیدہ نہیں ہیں اور جب تک انہیں سزا نہیں دی جائے گی، وہ نہیں سدھریں گے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیو میں ایک ٹیچر اپنی کلاس کے بچوں سے ایک مسلمان ہم جماعت بچےکو تھپڑ مارنے کے لیے کہتے ہوئے فرقہ وارانہ تبصرہ کرتی نظر آ رہی ہیں۔ پولیس نے بتایا ہے کہ ویڈیو مظفر نگر کے منصور پور تھانہ حلقہ کے قریب کھبہ پور گاؤں کے ایک نجی اسکول کا ہے۔
اتر پردیش کے بریلی ضلع کا معاملہ۔ یہ واقعہ گزشتہ 17 اپریل کو پیش آیا تھا۔ مسلم نوجوان کوپیٹ–پیٹ کر ہلاک کر دینے کے الزام میں بتھری چین پور تھانے کے پانچ پولس اہلکاروں کے خلاف واقعے کے چار ماہ بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔نوجوان کے والد کا الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے نہ صرف ان کے بیٹے کے ساتھ بے رحمی سے مار پیٹ کی، بلکہ اس کے پاس سے 30000 روپے سے زیادہ کی رقم بھی لوٹ لی تھی۔
یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی جانب سے اتر پردیش اسمبلی میں پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، 2017-18 سے 2021-2022 کی مدت میں ‘پولیس کارروائی’ میں 162 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 2012 سے 2017 تک 41 افراد کی جان گئی تھی۔
ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی اسٹوڈنٹ ونگ کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے ممبرعتیق الرحمان کو 5 اکتوبر 2020 کو صحافی صدیق کپن کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ اترپردیش کے ہاتھرس میں ریپ متاثرہ سے ملنے جا رہے تھے۔ انہیں گزشتہ 14 جون کو جیل سے رہا کیا گیا ہے۔
اتر پردیش کے بلند شہر ضلع کا معاملہ۔شروع میں پولیس نے ملزمین کے خلاف کارروائی کرنے کےبجائے متاثرہ ساحل خان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ بعد میں ان کے ساتھ مار پیٹ کرنے والے تین ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، ان میں سے دو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اتر پردیش کے بلند شہر ضلع کے دیورالا گاؤں کا معاملہ۔ گاؤں کے چار دلت خاندانوں نے بی جے پی لیڈر کی طرف سے ہراساں کیے جانے کے حوالے سے اپنے گھروں کے باہر پوسٹر چسپاں کیے ہیں ۔ الزام ہے کہ چند روز قبل ان کے خاندان کے دو افراد پر بی جے پی لیڈر اور ان کے حامیوں نے معمولی جھگڑے کے بعد حملہ کیا تھا۔
آل انڈیا سروے آن ہائر ایجوکیشن نے انکشاف کیا ہے کہ اعلیٰ تعلیم میں مسلم اسٹوڈنٹ کے داخلے میں 8 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ 20 فیصد مسلم آبادی والے اتر پردیش کی کارکردگی سب سے خراب رہی۔یہاں36 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ وہیں کیرالہ میں43 فیصد مسلمانوں نے اعلیٰ تعلیم کے لیے داخلہ لیا ہے۔
معاملہ کانپور کا ہے۔ گزشتہ ہفتے عید کے موقع پر عیدگاہ کے باہر سڑک پر بغیر اجازت نماز ادا کرنے کے الزام میں بجریا، بابو پوروا اور جاجمئو تھانوں میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس سے ناراض آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن نے کہا کہ انہیں مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ انتہا پسندی کی تعلیم دینے والے غیر قانونی مدارس اور اداروں کا جائزہ لیا جائے گا۔ ریاست میں کسی بھی قسم کی انتہا پسندی اور شدت پسندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے ایسے اداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں۔
اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان اور وکیل پرشانت پٹیل امراؤ نے 23 فروری کو ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ تمل ناڈو میں 15 مہاجر مزدوروں کو ہندی بولنے کی وجہ سے مارا پیٹا گیا، جن میں سے 12 کی موت ہو گئی۔ اس دعوے کو فرضی قرار دیتے ہوئے تمل ناڈو پولیس نے ان کے خلاف غلط جانکاری پھیلانے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
اتر پردیش کی مرادآباد پولیس نے بجرنگ دل کے احتجاج اور دھمکی کے بعد ایک مسلمان کی اپنی نجی عمارت میں ہو رہی نماز تراویح کو بند کروادیا۔ کیا اب یہ حقیقت نہیں ہے کہ مسلمان یا عیسائی کا چین و سکون تب تک ہے جب تک آر ایس ایس کی تنظیمیں کچھ اور طے نہ کریں؟ کیا اب ان کی زندگی غیریقینی نہیں ہو گئی ہے؟
واقعہ سنبھل کے بدھ نگر کھنڈوا گاؤں کا ہے، جہاں 11 مارچ کو ثانوی تعلیم کی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) گلاب دیوی ایک تقریب میں شرکت کے لیے پہنچی تھیں۔ یہاں ایک مقامی صحافی سنجے رانا نے ان سے گاؤں میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے بارے میں سوال کیا۔ اس کے بعد بی جے وائی ایم لیڈر کی شکایت پر رانا کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ویڈیو: مقبول بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ کو حال ہی میں پولیس نے ان کے مشہورگیت ‘یوپی میں کا با’ کے سیزن 2 کے لیے نوٹس جاری کیاتھا۔ انہوں نے گیت میں کانپور دیہات میں انسداد تجاوزات مہم میں ہوئی ماں اور بیٹی کی موت پر طنز کیا تھا۔ اس پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
معروف بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ کے انتہائی مقبول گیت’یو پی میں کا با’کے سیزن 2 کے ایک نئے گیت میں کانپور دیہات میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران ماں – بیٹی کی موت کے حوالے سے طنز کیا گیا ہے۔ یوپی پولیس نے انہیں نوٹس بھیج کر کہا ہے کہ اس گیت کی وجہ سے معاشرے میں بدامنی اور تناؤ کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
ویڈیو: کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ یوپی کے ہاتھرس میں گینگ ریپ معاملےکی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے۔ گزشتہ 2 فروری کو انہیں دو سال سے زائد عرصے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا۔ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افرادکو اکتوبر 2020 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ اتر پردیش میں ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے جا رہے تھے۔ یوپی پولیس نے کپن کے خلاف ذات پات کی بنیاد پر فسادات بھڑکانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد ان پر سیڈیشن اور یو اے پی اے کے تحت مقدمات بھی شامل کیے گئے تھے۔
اعظم گڑھ گرچہ اپنی علمی اور ادبی حیثیت کے لیے ملک اوربیرون ملک مشہور ہے، پھر بھی نئی نسل کی تعلیم وتربیت کے حوالے سے یہاں بہت سارے مسائل برسوں سے حل طلب ہیں۔ابتدائی تعلیم توکسی طرح ہوجاتی ہے، لیکن اس کے بعد سیکنڈری، سینئرسیکنڈری اور اس سے آگے معیار ی تعلیم کا حصول آسان نہیں ہے۔
اکتوبر 2020 میں ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی کوریج کے لیے جاتے ہوئے یو پی پولیس کے ذریعے گرفتار کیے گئے صحافی صدیق کپن کو گزشتہ ستمبر میں یو اے پی اے کیس میں سپریم کورٹ نے ضمانت دےدی تھی۔ تاہم ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج ہونے کی وجہ سے انہیں رہا نہیں کیا گیا تھا۔
بلیا سے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ وریندر سنگھ مست نے ضلع حکام کو بلیا میونسپل کونسل علاقہ میں تمام چھوٹے – بڑے مندروں کا سروے کرنے اور وہاں بھجن–کیرتن اور موسیقی کے آلات کا بندوبست کرنے کی ہدایت دی ہے، اور اگر اس میں کوئی مشکل پیش آتی ہے تو ایم پی ڈیولپمنٹ فنڈ کی رقم استعمال کی جاسکتی ہے۔
صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افراد کو 5 اکتوبر 2020 کو ہاتھرس میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ مبینہ طور پرگینگ ریپ اور قتل کے کیس کی کوریج کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے فروری2021 میں کپن کے خلاف کیس درج کیا تھا۔
اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کی قومی صدر راجیہ شری چودھری نے کہا کہ 6 دسمبر کوہم طے شدہ وقت پر ہنومان چالیسا پاٹھ کرکے شری کرشن جنم بھومی کے ماحول کو پاکیزہ بنائیں گے اور ایسا کرکے ہم ہندو سماج کو بھگوان کرشن کی جائے پیدائش کو خالص شکل میں سونپنا چاہتے ہیں۔
واقعہ اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی ایک مسجد کا ہے۔ 2 نومبر کی شام جب امام مسجد پہنچے تو انہوں نے قرآن کو جلایا ہوا پایا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مسلم کمیونٹی کے سینکڑوں لوگ مسجد کے باہر جمع ہوگئے اور احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔
اکتوبر 2020 میں کیرالہ کے صحافی صدیق کپن دہلی کے کیب ڈرائیور محمد عالم کے ساتھ ہاتھرس گینگ ریپ کیس کی رپورٹنگ کے لیے ہاتھرس جا رہے تھے، جب کپن کے ساتھ عالم کو بھی راستے سےگرفتار کر لیا گیا تھا۔ عالم کویو اے پی اے کیس میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔
اتر پردیش کے باغپت ضلع میں 2 ستمبر کو 20-22 لوگوں کی بھیڑ نے ونے پور کے رہنے والے داؤد علی تیاگی پر حملہ کر دیا تھا۔ کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ تیاگی کے قتل سے پہلے اس علاقے میں ایک بیٹھک ہوئی تھی، جس میں علاقے کے مسلمانوں کو ڈرانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے بھی بیٹھک اور سازش کی بات قبول کی ہے۔
اتر پردیش کے سلطان پور ضلع کے بلدی رائے تھانہ حلقہ میں10 اکتوبر کو درگا مورتی وسرجن کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں 32 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں علماء کے ایک وفد نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کی ہے اور کہا ہے کہ اس رات جن لوگوں کی گرفتاریاں ہوئیں اور آج تک جو نامزد ہوئے ہیں وہ سبھی مسلم کمیونٹی سے ہیں۔
دہلی کی ایک عدالت نے جے این یو کے سابق طالبعلم شرجیل امام کو سیڈیشن کے معاملے میں ضمانت دی ہے، جس میں ان پر 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی تقریر کے ذریعےدنگا بھڑکانے کا الزام تھا۔ تاہم دہلی فسادات سے متعلق مقدمات کی وجہ سے انہیں فی الحال جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔
الہ آباد کے تیج بہادر سپرو اسپتال میں نماز ادا کررہی ایک خاتون کے ویڈیو کے حوالے سے پولیس نے کہا کہ وہ بناکسی غلط کے ارادے کےاورکسی کی آمد ورفت میں رکاوٹ ڈالے بغیر اپنے مریض کی جلد صحت یابی کے لیے نماز ادا کر رہی تھیں۔ یہ جرم کے دائرے میں نہیں آتا۔
اتر پردیش کے مراد آباد ضلع کے بھوجپور علاقے کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ یکم ستمبر کو بھوجپور تھانہ حلقہ کے تحت ایک گاؤں میں پیش آیاتھا۔ متاثرہ کے رشتہ دار کی طرف سے 7 ستمبر کو درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پرایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے صحافی صدیق کپن کے وکیل نے بتایا تھا کہ کپن کی ضمانت کی شرط کے مطابق انہیں یوپی سے دو ضمانت داروں کی ضرورت تھی، لیکن ‘معاملے کی حساس نوعیت’ کی وجہ سے لوگ مدد کے لیے آگے آنے سے ہچکچا رہے تھے۔
سہارنپور میں خواتین کے انڈر 17 ریاستی سطح کے کبڈی ٹورنامنٹ کے دوران کھلاڑیوں کو ٹوائلٹ کے اندر رکھا ہوا کھانادیے جانے کاویڈیو سامناآیا ہے، جس کے بعد ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر کو معطل کردیا گیا ہے۔