بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے اتوار کو لوک سبھا اسپیکر کو لکھے گئے ایک خط میں الزام لگایا تھا کہ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا کو پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت کے طور پر ‘نقد’ اور’تحائف’ دیے گئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں یہ جانکاری وکیل جئے اننت سے ملی تھی۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا پر پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت لینے کا الزام لگاتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کو خط لکھا ہے۔ اس الزام کے جواب میں مہوا موئترا نے کہا کہ وہ کسی بھی طرح کی جانچ کے لیے تیار ہیں۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار گٹ) نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے اسرائیل کی حمایت میں ‘تیزی’ دکھائی ہے، لیکن وہ منی پور کے معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ ان کی ‘خاموشی’ مادر وطن میں اس مسئلے (منی پور تشدد) پر ان کے ارادوں کے بارے میں بہت کچھ کہتی ہے۔
لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کے بعد پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں تاخیر کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ عبداللہ نے کمیشن سے الیکشن نہ کرانے کی وجوہات بتانے کو کہا۔
لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 26 میں سے 22 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ انتخابی نتائج کو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے بارے میں کیے گئے فیصلوں اور اس کے نتیجے میں خطے میں نافذ کی گئی پالیسیوں کے ردعمل کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ ‘میاں’ لوگ ان کی، وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کی حمایت کرتے ہیں اور وہ انہیں ووٹ دیے بغیر بھگوا بریگیڈ کے حق میں نعرے لگانا جاری رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ خاندانی منصوبہ بندی پر عمل کریں گے، چائلڈ میرج کو روکیں گے اور انتہا پسندی کو ترک کر دیں گے تب ہمیں ووٹ دیں۔
ویڈیو: بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی کا ایک ویڈیو کلپ سامنے آیا ہے، جس میں وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو سخت نشانہ بنا رہی ہیں۔ یہ ان کےاس رویہ کے خلاف ہے جو انہوں نے بی جے پی اور مودی حکومت کے تئیں ایک طویل عرصے سے اختیار کیا ہوا ہے۔ اس پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
بی ایس پی ایم پی دانش علی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کو ان کے قابل مذمت طرزعمل کے لیے جلد از جلد جوابدہ بناکر مناسب سزا دی جانی چاہیے، تاکہ کوئی بھی ایوا ن میں اس طرح کی حرکت دوبارہ نہ کر سکے۔ انہوں نے پی ایم سےبدھوڑی کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے ایک عوامی بیان جاری کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
بی جے پی ایم پی مینکا گاندھی نے حال ہی میں ایک ویڈیو میں الزام لگایا تھا کہ اسکون ملک کی سب سے بڑی دھوکے باز تنظیم ہے، جو اپنی گئو شالاؤں سے قصابوں کو گائے فروخت کرتی ہے۔ تنظیم کے نائب صدر رادھارمن داس نے کہا کہ ہم نے اسکون کے خلاف پوری طرح سے بے بنیاد الزامات لگانے کے لیے مینکا گاندھی کو 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔
ویڈیو: حال ہی میں پارلیامنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران بی ایس پی ایم پی دانش علی کو فرقہ وارانہ طور پر گالی گلوچ کرنے والے بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کو پارٹی نے راجستھان اسمبلی کے لیے ٹونک ضلع کا الیکشن انچارج بنایا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ہندوتوا واچ کی ایک تحقیق کے مطابق،ہیٹ اسپیچ والے پروگراموں میں سے ایک تہائی (33 فیصد) میں واضح طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد اور 12فیصد میں ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی گئی تھی۔ تقریباً 11 فیصد میں مسلمانوں کے بائیکاٹ کی اپیل کی گئی تھی۔
ویڈیو: 21 ستمبر کو بی جے پی لوک سبھا ایم پی رمیش بدھوڑی نے پارلیامنٹ میں بی ایس پی ایم پی دانش علی کو نشانہ بناتے ہوئے شرمناک اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ تقریباً ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس معاملے پر آر جے ڈی ایم پی منوج کمار جھا سے دی وائر کی شراوستی داس گپتا کی بات چیت۔
بی جے پی ایم پی اور مویشی کے حقوق کی کارکن مینکا گاندھی ایک وائرل ویڈیو میں ‘اسکون’ پر سنگین الزامات عائد کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو گئو شالہ چلانے کے لیے حکومت سے دنیا بھر کا فائدہ ملتا، لیکن جب میں نے دورہ کیا تو ان کی گئو شالہ میں ایک بھی سوکھی گائے یابچھڑا نہیں پایا، سب دودھ دینے والی گائے تھی۔ ‘اسکون’ نے ان کے بیان کو ‘غیرمصدقہ’ اور ‘جھوٹا’ قرار دیا ہے۔
اے آئی اے ڈی ایم کے نے کہا کہ یہ قدم ایک سال سے زیادہ عرصے سے پارٹی اور اس کے قائدین پر بی جے پی کےحملوں اور ہتک آمیز بیانات کے خلاف احتجاج ہے۔ دراصل تمل ناڈو بی جے پی چیف کے اناملائی اکثر اے آئی اے ڈی ایم کے کے خلاف تبصرے کررہے تھے اور بی جے پی کی قومی قیادت ان کے تئیں نرم نظر آرہی تھی۔
بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کی جانب سے بی ایس پی ایم پی دانش علی کے خلاف فرقہ وارانہ تبصرے کے حوالے سے جمعیۃ علماء ہند اور جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ عام مسلمانوں کی بات تو چھوڑیے، اب پارلیامنٹ میں منتخب نمائندہ بھی محفوظ نہیں ہے۔ اگر یہ نئے ہندوستان کی تصویر ہے تو یہ خطرناک ہے۔
بی جے پی کی تہذیب بد زبانی اور بدتمیزی کی تہذیب ہے۔ مخالفین اور مسلمانوں کی توہین کرکے انہیں یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ وہ بی جے پی لیڈر کہلانے کےاہل ہیں۔ بدھوڑی اس کی تازہ ترین مثال محض ہیں۔
ویڈیو: جمعرات کو لوک سبھا میں جنوبی دہلی سے بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی ایم پی دانش علی کے ساتھ فرقہ وارانہ طور پر دشنام طرازی کی۔ علی کہتے ہیں،’اگر مجھ جیسے رکن پارلیامنٹ کے ساتھ ملک کی پارلیامنٹ میں یہ سب ہو رہا ہے تو میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ ایک عام مسلمان کے ساتھ سڑک پرکیا ہو رہا ہو گا۔’ ان سے بات چیت۔
بی ایس پی ایم پی دانش علی کے خلاف جنوبی دہلی کے لوک سبھا ایم پی رمیش بدھوڑی کی جانب سے ہیٹ اسپیچ کے باوجود ان پرکوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بدھوڑی کو خبردار کیا ہےکہ اگر ایسا دوبارہ ہوا تو ‘سخت کارروائی’ کی جائے گی، لیکن اس معاملے پر کی گئی کارروائی کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔
انیسویں صدی میں آریہ سماج اور برہمو سماج جیسی اصلاح پسند تنظیموں کے خلاف تحریک کے دوران ہندو قدامت پسندوں (آرتھوڈاکسی) نے اس وقت سناتن دھرم کے تصور کو تشکیل دینےکا کام کیا تھا، جب ان اصلاح پسند تنظیموں نے ستی پرتھا، مورتی پوجا اور بچوں کی شادی جیسے رجعت پسندانہ رسم و رواج پر سوال اٹھائے تھے۔
اتر پردیش میں مئو کی گھوسی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی جیت میں مقامی ایکویشن کے ساتھ ساتھ بی جے پی امیدوار دارا سنگھ چوہان کی پارٹی بدلنے،باہری ہونے اور غیر فعال عوامی نمائندے کی امیج نے بڑا کردار ادا کیا، پھر بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل یہ الیکشن اپوزیشن کے انڈیا الائنس بنام بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے لیے ایک امتحان ہی تھااور اس میں’انڈیا’ کو کامیابی ملی۔
مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اورسینئر بی جے پی لیڈر اُوما بھارتی نے ریاست میں بی جے پی صدر جے پی نڈا کے ذریعےہری جھنڈی دکھا کر روانہ کی گئی ‘جن آشیرواد یاترا’ میں مدعو نہ کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہو سکتا ہے کہ میری موجودگی سے بی جے پی لیڈران گھبراہٹ محسوس کرتے ہوں۔ اگر میں وہاں ہوتی تو تمام لوگوں کی توجہ میری جانب ہوتی۔
ہندوستانی سیاست کے ایک تجربہ کار لیڈر کے طور پرملیکارجن کھڑگے نے ‘انڈیا’ اتحاد کے درمیانی فاصلے کو ختم کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے، وہ اظہر من الشمس ہے۔ اس نوع کی اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کھڑگے کے حق میں جاتی ہیں۔
تقسیم اور فرقہ وارانہ سیاست پر مبنی بھیشم ساہنی کے ناول ‘تمس’ کے خلاف سوشل میڈیا مہم کا آغاز بی جے پی کے سابق ایم پی بلبیر پنج کے ایک پیغام سے ہوا، جس میں انہوں نے ساہنی کو بائیں بازو کا فرد بتاتے ہوئے دعویٰ کیاتھا کہ تمس میں فرقہ وارانہ تشدد کے لیے ‘براہ راست یا بالواسطہ’ طور پرآر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے صدر اور کانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد نے کہا تھا کہ ہندوستان میں تمام مسلمان اصل میں ہندو تھے، جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اسلام قبول کیا۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ آزاد کے تبصرے خطرناک اور تفرقہ انگیز ہیں۔
ویڈیو: پارلیامنٹ کے مانسون اجلاس، بی جے پی کی سیاست، اپوزیشن اتحاد اور آئندہ لوک سبھا انتخابات کے بارے میں ترنمول کانگریس کی ایم پی مہوا موئترا سےدی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہندوستان میں جگہ جگہ دراڑیں پڑ رہی ہیں یا پڑ چکی ہیں۔ یہ کہنا بہتر ہو گا کہ یہ دراڑیں ڈالی جا رہی ہیں۔ ماضی کی تقسیم کو یاد کرنے سے بہتر کیا یہ نہیں ہوگا کہ ہم اپنے زمانے میں کیے جارہےسلسلے وار بٹوارے پر غور کر یں اور اسے روکنے کے لیے کچھ کریں؟
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے مدھیہ پردیش کے رتلام میں بی جے پی کارکنوں کی ایک کانفرنس میں کہا کہ جو بھارت ماتا کی جئے بولے گا وہ ہمارا بھائی ہے اور ہم اس کے لیے جان بھی دے سکتے ہیں اور جو بھارت ماتا کے خلاف بولے گا اس کی جان لینے میں بھی ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جب ملک کو تکلیف ہوتی ہے،کسی شہری کو تکلیف ہوتی ہےتوآپ کا دل بھی دکھتا ہے، لیکن بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگوں کوکوئی دکھ نہیں، کیونکہ وہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا منی پور سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کے نظریے نے منی پور کو جلایا ہے۔
الزام ہے کہ 10 جولائی کو ہری دوار میں کانوڑیوں کے ایک گروپ نے ایک کار میں توڑ پھوڑ کرنے کے ساتھ ہی اس کے ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ بھی کی، کیونکہ ان کی کار غلطی سےایک کانوڑ سے ٹکرا گئی تھی۔ کار ڈرائیور نے بتایا کہ وہ بی جے پی آر اور ایس ایس کے ممبر ہیں اور کالی ٹوپی پہننے کی وجہ سے حملہ آوروں نے انہیں مسلمان سمجھ لیا تھا۔
ویڈیو: مہاراشٹر میں23 میونسپل کارپوریشن، 26 ضلع پریشد اور 385 نگر پنچایتوں کے انتخابات ایک سال سے زیادہ عرصے سے زیر التوا ہیں۔ یہی نہیں، نوی ممبئی، کولہاپور، تھانے، وسئی، ورار، کلیان ڈومبیولی کے انتخابات میں تین سال کی تاخیر ہوچکی ہے۔
ویڈیو: مہاراشٹرمیں شیوسینا کے بعد اب این سی پی میں پھوٹ پڑ گئی ہے اور پارٹی کے کچھ ایم ایل اے بی جے پی مخلوط حکومت کا حصہ بن گئے ہیں۔ اس پیش رفت کے قانونی پہلوؤں پرسینئر وکیل اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
راشٹریہ جنتا دل کے 26ویں یوم تاسیس کے موقع پر زمین کے بدلے نوکری کے معاملے میں سی بی آئی کی چارج شیٹ کا براہ راست ذکرکیے بغیر بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو نے کہا کہ زیادہ ناانصافی اور ظلم ٹھیک نہیں ہے ، ظلم کرنے والا ٹھہرا نہیں ہے۔ جس دن آپ (نریندر مودی) اقتدار میں نہیں رہیں گےاس دن آپ کا کیا ہوگا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس میں سدھی کے بی جے پی ایم ایل اے کا نمائندہ ایک آدی واسی نوجوان پر پیشاب کر رہا ہے۔ ویڈیوپر تنازعہ کے باعث وزیراعلیٰ کی جانب سے ملزم کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی ہدایت کے بعد ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ویڈیو: مہاراشٹر میں اتوار کو این سی پی کے دو دھڑوں میں تقسیم ہونے سے تقریباً پانچ دن پہلے وزیر اعظم نریندر مودی اس پارٹی کے لیڈروں پر بدعنوانی کے الزامات لگا رہے تھے۔ اب بی جے پی کی قیادت والی ایکناتھ شندے حکومت میں شامل ہونے والے نو این سی پی لیڈروں میں سے پانچ وہی ہیں ، جو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں بی جے پی کارکنوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی اقربا پروری اور بدعنوانی پر حملہ کیا، لیکن کیا بی جے پی خود اقربا پروری اور بدعنوانی سے پاک ہے۔
اترکاشی ضلع کے پرولامیں ہندوتوا تنظیموں کے ذریعےمسلمانوں اور ان کی املاک کو نقصان پہنچائے جانے کے بعد متعددمسلم خاندان قصبے سےجا چکے ہیں۔ ان میں بی جے پی کے اقلیتی محاذ سے وابستہ لیڈران بھی شامل ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ریاستی حکومت مسلمانوں کی مدد کرنا چاہتی تو ایسا نہیں ہوتا۔
اتر پردیش کے بلند شہر ضلع کے دیورالا گاؤں کا معاملہ۔ گاؤں کے چار دلت خاندانوں نے بی جے پی لیڈر کی طرف سے ہراساں کیے جانے کے حوالے سے اپنے گھروں کے باہر پوسٹر چسپاں کیے ہیں ۔ الزام ہے کہ چند روز قبل ان کے خاندان کے دو افراد پر بی جے پی لیڈر اور ان کے حامیوں نے معمولی جھگڑے کے بعد حملہ کیا تھا۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران ‘لو جہاد’ پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی کی قومی سکریٹری پنکجا منڈے نے کہا کہ اگر دو لوگ خالصتاً محبت کے لیےساتھ آئے ہیں تو اس کا احترام کیا جانا چاہیے، لیکن اگر اس کے پیچھے کوئی کڑواہٹ اور چالاکی ہے تو اسےالگ طرح سے دیکھا جانا چاہیے۔
جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد نے سال 2020 میں شمال–مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات سے متعلق ایک معاملے میں جیل میں ایک ہزار دن پورےکر لیے ہیں۔ خالد کو دہلی پولیس نے ستمبر 2020 میں گرفتار کیا تھا اور ان پر یو اے پی اے اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت الزام لگائے گئے ہیں۔
مدھیہ پردیش میں سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ کرناٹک کے انتخابی نتائج کے بعد کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی قیادت اور ریاست کی شیوراج سنگھ چوہان حکومت کو اقتدار کے کھونے کا ڈر ستا رہا ہے۔ تاہم، مدھیہ پردیش اور کرناٹک کی نسلی، سماجی اور سیاسی صورتحال ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہے۔