India

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Alisdare Hickson/Flickr CC BY SA 2.0)

ہندوستان کی زوال پذیر جمہوریت کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے

جو لوگ یقین کرتے ہیں کہ ہندوستان اب بھی ایک جمہوریت ہے، انہیں گزشتہ چند مہینوں میں منی پور سے مظفر نگر تک رونما ہونے والے واقعات پر نگاہ کرنی چاہیے۔ وارننگ کا وقت ختم ہو چکا ہے اور ہم اپنے عوام الناس کے ایک حصے سے اتنے ہی خوفزدہ ہیں جتنے اپنے رہنماؤں سے۔

دہلی میں دوردرشن بھون کے قریب جی – 20 سربراہی اجلاس کے پوسٹر۔ (تصویر: اتل اشوک ہووالے/ دی وائر)

جی – 20 سربراہی اجلاس کے لیے ہندوستان نے دہلی کی آرائش و زیبائش پر 4000 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے

گزشتہ 9-10 ستمبر کو دارالحکومت دہلی میں ہوئے جی – 20 سربراہی اجلاس کے اخراجات کو لے کر اپوزیشن جماعتوں نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر میناکشی لیکھی نے کل اخراجات کی تفصیلات شیئر کی ہیں۔

جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس، فوٹو: @narendramodi

جی – 20 اجلاس، حصولیابیاں اور ہندوستانی سفارت کاری

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے مشترکہ اعلامیہ میں مذہب اور عقیدے کی آزادی پر زور دینے پر مشتمل ایک پیراگراف شامل کروایا۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ یورپ اس اعلامیہ کے بعد مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی مسلسل بے حرمتی اور جلانے جیسے واقعات سے کیسے نپٹتا ہے اور خودہندوستان جہاں مذہبی اقلیتوں کے خلاف ایک طوفان بدتمیزی برپا ہے، کیسے اس پر عمل کرتا ہے؟

(تصویر بہ شکریہ: Simon & Schuster)

مائی نیم از سیلما: یہ صرف اس یہودی خاتون کی داستان بھر نہیں ہے …

سال2021 میں 98 سال کی عمر میں ایک یہودی خاتون سیلما نے اپنے نام کو سرنامہ بناکر کتاب تحریر کی اور جرمنی اور یورپ میں 1933 سے 1945 کے درمیان یہودیوں کے حالات کو قلمبند کیا۔ ہزاروں کلومیٹر اور کئی دہائیوں کی مسافت کے باوجود یہ کتاب 2023 کے ہندوستان میں کسی نامانوس دنیا کی سرگزشت نہیں لگتی۔

اُدے ندھی اسٹالن۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@Udhaystalin)

اُدے ندھی اسٹالن پر حملہ کر کے بی جے پی اپنے لیے مصیبت مول لے رہی ہے

انیسویں صدی میں آریہ سماج اور برہمو سماج جیسی اصلاح پسند تنظیموں کے خلاف تحریک کے دوران ہندو قدامت پسندوں (آرتھوڈاکسی) نے اس وقت سناتن دھرم کے تصور کو تشکیل دینےکا کام کیا تھا، جب ان اصلاح پسند تنظیموں نے ستی پرتھا، مورتی پوجا اور بچوں کی شادی جیسے رجعت پسندانہ رسم و رواج پر سوال اٹھائے تھے۔

(تصویر: شکیل احمد/انسپلیش)

ہندوستان میں 11 سالوں میں عیسائیوں پر حملے میں چار گنا اضافہ

سول سوسائٹی کی تنظیم ’یونائیٹڈ کرسچن فورم‘ کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ رواں سال 2023 کے پہلے 8 ماہ میں ہندوستان میں عیسائیوں کے خلاف 525 حملے ہوئے ہیں۔ منی پورتشدد، جہاں گزشتہ چار مہینوں میں سینکڑوں گرجا گھر تباہ کر دیے گئے ہیں، اس کے پیش نظر اس سال اس میں خصوصی طور پر اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

'بھارت: دی مدر آف ڈیموکریسی' کے سرنامے والے کتابچے کا اسکرین شاٹ۔

جی – 20 سربراہی اجلاس کے لیے جاری کتابچہ میں ملک کا آفیشیل نام ’بھارت‘ بتایا گیا

دہلی میں جی – 20 ممالک کےسربراہی اجلاس سے قبل مرکزی حکومت نے دو کتابچے جاری کیے ہیں، جن میں سے ایک—’بھارت: دی مدر آف ڈیموکریسی’ کے سرنامے والے کتابچے کے پہلے صفحے پر ہی کہا گیا ہے کہ ملک کا آفیشیل نام ‘بھارت’ ہے۔

ترکی صدر طیب اردگان، وزیر اعظم نریندر مودی یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس میتسوٹاکیس کے ساتھ (فوٹو بہ شکریہ،ٹوئٹر پی ایم او انڈیا/ پی آئی بی)

کیا ہندوستان بحیرہ روم کی ’گریٹ گیم‘ میں شامل ہو رہا ہے؟

یونان کے ساتھ دفاعی شراکت داری کا اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ترکی کے صدر رجب طیب اردوان جی–20کے سربراہی اجلاس کے لیے ہندوستان جا رہے ہیں۔ اگرچہ ترکیہ اور یونان دونوں ناٹو کے رکن ممالک ہیں، مگر یہ کئی دہائیوں سے مختلف دوطرفہ مسائل پر تنازعات کا شکار رہے ہیں۔

ممبئی میں منعقدہ اجلاس کے دوران مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنما۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

’انڈیا‘ اتحاد نے مل کر الیکشن لڑنے کی قرارداد پاس کی، کہا- سرکار کے چھاپوں کے لیے تیار ہیں

گزشتہ جمعہ کو اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کا تیسرا اجلاس ممبئی میں منعقد کیا گیا۔ دو روزہ اجلاس میں 14 رکنی مرکزی کمیٹی، ایک مہم کمیٹی، ایک میڈیاکمیٹی اور ایک سوشل میڈیا ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس دوران اتحاد میں شامل رہنماؤں نے مہنگائی اور بدعنوانی کو حوالے سے مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔

'انڈیا' اتحاد کی بیٹھک میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے۔ (تصویر بہ شکریہ: INC.IN)

ملیکارجن کھڑگے ہونے کا مطلب

ہندوستانی سیاست کے ایک تجربہ کار لیڈر کے طور پرملیکارجن کھڑگے نے ‘انڈیا’ اتحاد کے درمیانی فاصلے کو ختم کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے، وہ اظہر من الشمس ہے۔ اس نوع کی اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کھڑگے کے حق میں جاتی ہیں۔

SC-Apoorvanand-Thumb

ہندوستان میں یونیورسٹیاں دم توڑ رہی ہیں

ویڈیو: کیا ہندوستان کی یونیورسٹیوں میں تعلیمی آزادی نام کی کوئی چیز باقی رہ گئی ہے؟ یونیورسٹی کو خیالات کے تبادلے کی جگہ تصور کیا جاتاہے، لیکن کیا آج ہندوستان میں ایسی کوئی جگہ باقی رہ گئی ہے؟ دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ: meregharaaketodekho.com

’میرے گھر آکر تو دیکھو‘: ہمارے وقت کی انتہائی ضروری مہم

ماہ آزادی کی مناسبت سے پچھلے ہفتے معروف فلم اداکارہ نندتا داس، رتنا پاٹھک اور چند دیگر افراد نے ‘میرے گھر آ کر تو دیکھو‘ مہم شروع کی ہے، اس کے تحت ایک کمیونٹی کے افراد دوسری کمیونٹی کے افراد کو اپنے گھر دعوت پر بلائیں گے، ایک دوسرے کی ثقافت اور مماثلت کوسمجھنے کی کوشش کریں گے۔ یہ مہم اگلے سال جنوری تک جاری رہے گی، جس میں صرف ہندو، مسلمان یا سکھ ہی نہیں بلکہ خواجہ سرا بھی حصہ لیں گے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی ہریانہ میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران ۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@rahulgandhi)

مادر ہند: ہر ہندوستانی کی آواز

راہل گاندھی لکھتے ہیں؛ میری بھارت ماتا—زمین کا ٹکڑا محض نہیں ہے، چند تصورات کا مجموعہ محض بھی نہیں ہے، نہ ہی کسی ایک مذہب، ثقافت یا خصوصی تاریخ کا بیانیہ، نہ ہی کسی خاص ذات محض کا، بلکہ ہر ہندوستانی کی اپنی اپنی آواز ہے بھارت ماتا- چاہے وہ کمزور ہو یا مضبوط۔

(السٹریشن: پری پلب کرورتی/ دی وائر)

پندرہ اگست 1947 کے ہندوستان کے مقابلے آج ملک میں کہیں زیادہ بٹوارہ ہے

ہندوستان میں جگہ جگہ دراڑیں پڑ رہی ہیں یا پڑ چکی ہیں۔ یہ کہنا بہتر ہو گا کہ یہ دراڑیں ڈالی جا رہی ہیں۔ ماضی کی تقسیم کو یاد کرنے سے بہتر کیا یہ نہیں ہوگا کہ ہم اپنے زمانے میں کیے جارہےسلسلے وار بٹوارے پر غور کر یں اور اسے روکنے کے لیے کچھ کریں؟

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب)

آرٹیکل 370 پر شنوائی کے دوران سی جے آئی نے کہا – بریگزٹ جیسا ریفرنڈم ہندوستان میں ممکن نہیں

جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں جاری سماعت میں عرضی گزاروں کے وکیل کپل سبل نے مرکز پر صوبے کے لوگوں کی خواہش کو سمجھنے کی کوشش کیے بغیر ہی ‘یکطرفہ’ فیصلہ لینے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب آپ جموں و کشمیر سے اس طرح کے خصوصی تعلقات کو توڑنا چاہتے ہیں تو لوگوں کی رائے لینی ہوگی۔

جموں و کشمیر(فوٹو: پی ٹی آئی)

ہندوستان کے فکرمند شہریوں کی کشمیر پر ایک نئی رپورٹ

فورم فار ہیومن رائٹس ان جموں وکشمیر سے وابستہ اس غیر رسمی گروپ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومتی دعووں کے برعکس کشمیر کے زمینی حقائق کچھ اور ہی کہانی بیان کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کا امن و امان و سلامتی کا دعویٰ صحیح ہے، تو یہ خطہ پچھلے پانچ سالوں سے منتخب اسمبلی کے بغیر کیوں ہے؟

Modi-Economy

مودی کی تیسری مدت میں ہندوستان کی معیشت ٹاپ 3 میں ہوگی، اس کھوکھلی گارنٹی کی حقیقت

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان کی معیشت کو ہمیشہ سائز کے لحاظ سے پیش کرتے ہیں، فی کس آمدنی کے لحاظ سے نہیں۔ حال ہی میں انہوں نے کہا کہ ان کی پہلی مدت کے دوران ملک کی معیشت دنیا میں ’10 نمبری’ (10ویں مقام پر) تھی۔ دوسری مدت میں 5ویں نمبر پر تھے۔ اب انہوں نے گارنٹی دی ہے کہ ان کی تیسری مدت میں ہندوستان دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔

(بائیں) منی پور تشدد، گجرات تشدد کے دوران آگ زنی۔ (فوٹوبہ شکریہ: دی فرنٹیئر منی پور/پی ٹی آئی)

کیوں منی پور کے واقعات مسلسل گجرات فسادات کی یاد دلا رہے ہیں

بے گناہوں کے قتل، خواتین کے ساتھ صریح زیادتیاں، اپنے ہی ملک میں پناہ گزین بننے کو مجبور لوگ، شرپسندوں کے خلاف قانون کے محافظوں کی سست کارروائی، تشدد کے مذہبی یا فرقہ وارانہ ہونے کے واضح اشارے … ہم واقعات کے سلسلے کو دہراتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، بس درمیان میں ایک طویل وقفہ ہے۔

(بائںڈ سے) کُکی خواتنو کی برہنہ پریڈ۔ میتیئی خواتنت کی تنظمہ 'مرما پی۔خ' کا احتجاجی مظاہرہ اور بلقسی بانو۔ تصویر: پی ٹی آئی اور ٹوئٹر

فسادات میں خواتین کی بے حرمتی کی داستان

پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ منی پور ویڈیو نے قوم کو شرمسارکر دیا ہے۔ مگر گجرات میں ان کی حکومت کے دوران جو کھیل کھیلا گیا وہ شاید چنگیز و ہلاکو کو بھی شرمسار کرنے کے لیے کافی ہے۔شبنم ہاشمی کا کہنا ہے کہ آج کے ہندوستان میں بربریت کا ہر ایک واقعہ گجرات ماڈل کا حصہ ہے۔ لنچنگ، زمینوں پر قبضہ، جمہوریت، تعلیمی اور سائنسی اداروں کو ختم کرنا، میڈیا پر کنٹرول، خواتین پر بڑھتے ہوئے جنسی حملے، آزادی اظہار اور آزادی صحافت پر حملے – ان سب کا تجربہ گجرات میں کیا گیا ہے۔

بنگلورو میں اپوزیشن اتحاد کی دو روزہ میٹنگ میں کانگریس لیڈر ملیکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، لالو یادو، شرد پوار، ممتا بنرجی، اروند کیجریوال، ایم کے اسٹالن، ہیمنت سورین، اکھلیش یادو، عمر عبداللہ وغیرہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

اپوزیشن اتحاد کا نام ’انڈیا‘ رکھا گیا، کہا-ہماری لڑائی آمریت کے خلاف

کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ جلد ہی 11 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ہم ممبئی میں پھر سے ملاقات کریں گے، جہاں ہم رابطہ کاروں کے ناموں پر چرچہ کریں گے اور ان کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ وہیں، این ڈی اے کی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں سیاسی مفادات کے لیے قریب تو آ سکتی ہیں، لیکن ساتھ نہیں آ سکتیں۔

گزشتہ جون میں اپنے امریکی دورے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ جو بائیڈن۔ (فوٹو بہ  شکریہ: پی آئی بی)

ارندھتی را ئے کی خصوصی تحریر — ہندوستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری کا بھرم

امریکی صدر جو بائیڈن کا دعویٰ ہے کہ ان کی حکومت کا کلیدی اصول ‘جمہوریت کا تحفظ’ ہے۔ یہ قابل ستائش امرہے، لیکن ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے وقت واشنگٹن میں جو کچھ ہوا وہ اس کے بالکل برعکس تھا۔ امریکی حکمراں جس شخص کے آگے سجدہ ریز تھے، اس نے بڑے منظم طریقے سے ہندوستانی جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

آرٹیکل 370: کیا سپریم کورٹ تاریخ رقم کرنے کو ہے؟

کشمیر کے معاملے پر چاہے سپریم کورٹ ہو یا قومی انسانی حقوق کمیشن، ہندوستان کے کسی بھی مؤقر ادارے کا ریکارڈ کچھ زیادہ اچھا نہیں رہا ہے، مگر چونکہ اس مقدمہ کے ہندوستان کے عمومی وفاقی ڈھانچہ پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے، اس لیے شاید سپریم کورٹ کو اس کو صرف کشمیر کی عینک سے دیکھنے کے بجائے وفاقی ڈھانچہ اور دیگر ریاستوں پر اس کے اثرات کو بھی دیکھنا پڑے گا۔ امید ہے کہ وہ ایک معروضی نتیجے پر پہنچ کر کشمیری عوام کی کچھ داد رسی کا انتظام کر پائےگی۔

علامتی تصویر(فوٹو : پی ٹی آئی)

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے تقریباً چار سال بعد اس کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر شنوائی ہوگی

اگست 2019 میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کی بیشتر دفعات کو منسوخ کرنے اور صوبے کو دو یونین ٹریٹری میں تقسیم کرنے کے مودی حکومت کےفیصلے کے خلاف بیس سے زیادہ عرضیاں عدالت میں زیر التوا ہیں۔ سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی پانچ ججوں کی بنچ اگلے ہفتے ان کی سماعت کرے گی۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

وہائٹ ہاؤس میں نریندر مودی کا سفید جھوٹ

ایک بین الاقوامی فورم پر ہندوستان میں مسلمانوں کو منظم طورپر نشانہ بنانے کے حوالے سے نریندر مودی کی دوٹوک الفاظ میں تردید ان صحافیوں کے لیے حیران کن ہے جو ان کی حکومت میں ملک کے مسلمانوں کے ساتھ روزانہ ہونے والی ناانصافیوں اور ظلم و جبرکو درج کر رہے ہیں۔

سبرینا ​​صدیقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

مودی سے سوال پوچھنے والی امریکی صحافی پر آن لائن حملوں کو وہائٹ ہاؤس نے ’ناقابل قبول‘ بتایا

’وال اسٹریٹ جرنل‘اخبار کی نامہ نگارسبرینا صدیقی نے امریکہ کے دورے پر گئے وزیراعظم نریندر مودی سے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں سوال پوچھا تھا، جس کے بعد بی جے پی اور ہندوتوا کے حامیوں نے ان کے والدین کے پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرکے ان کو’پاکستان کی بیٹی’ بتایا تھا۔

نرملا سیتارمن۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ہندوستانی مسلمانوں کے بارے میں براک اوباما کے تبصرے کو تنقید کا نشانہ بنایا

وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی ددورے کے دوران سابق امریکی صدر براک اوباما نے ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سےتشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے الزام لگایا کہ جب اوباما امریکی صدر تھے ،تب چھ مسلم اکثریتی ممالک پر26000 سے زیادہ بموں سے حملہ کیا گیا تھا۔

سبرینا ​​صدیقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

پی ایم مودی سے امریکہ میں سوال کرنے والی صحافی کو ہندوتوا اور بی جے پی کے حامیوں نے تنقید کا نشانہ بنایا

’وال اسٹریٹ جرنل‘اخبار کی نامہ نگارسبرینا صدیقی نے امریکہ کے دورے پر گئے وزیراعظم نریندر مودی سے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں سوال پوچھا تھا، جس کے بعد ان کے والدین کے پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرکے ان کو’پاکستان کی بیٹی’ بتایا جا رہا ہے۔

SV-Prof-Thumb

امریکہ میں وزیر اعظم نریندر مودی: جمہوریت کی موت کا مہا بھوج

ویڈیو: کیا نریندر مودی کا دورہ امریکہ اتنی ہی بڑی حصولیابی ہے جتنی ہندوستانی میڈیا بتا رہا ہے؟ اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن۔

Arfa-Modi-Thumb

امریکہ میں وزیر اعظم مودی کا ہندوستان میں امتیازی سلوک نہ ہونے کا دعویٰ، کیا واقعی سچ ہے؟

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے نو سالوں میں پہلی بار امریکہ دورے پر ایک پریس کانفرنس میں شرکت کی، جہاں ان سےہندوستان میں مسلمانوں اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں سوال پوچھا گیا۔ اس کے جواب میں انہوں نے ملک میں کسی قسم کی تفریق اور امتیازی سلوک نہ ہونے کی بات کہی۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟

سی این این کے ساتھ انٹرویو میں براک اوباما اور ہوئے امریکہ کے دورے پر صدر جو بائیڈن کے ساتھ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@POTUS & @amanpour)

اگر اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو ہندوستان کا شیرازہ بکھر سکتا ہے: براک اوباما

ایک ٹی وی انٹرویو میں سابق امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ اگر وہ نریندر مودی سے بات چیت کرتے تو ملک میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا ذکر ہوتا۔ دوسری جانب امریکہ میں صدر جو بائیڈن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان میں مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہے۔

علامہ اقبال، فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر

کیا ہندوستان میں اقبال کی میراث کو مٹانا ممکن ہے؟

ہمارے گھرمیں مہاراجہ رنجیت سنگھ، فیض احمد فیض، ساحر لدھیانوی، حفیظ جالندھری، راجندر سنگھ بیدی،امرتا پریتم یا وارث شاہ کے ساتھ اقبال کا بھی ذکر ہوتا رہتا تھا۔مسلمانوں کے لیے اقبال اسلامی شاعر ہوسکتے ہیں، کشمیری ان کے آباو اجداد کے کشمیر ی ہونے پر فخر کر سکتے ہیں، مگر میرے نانا کہتے تھے کہ اقبال پنجاب کا ایک قیمتی نگینہ ہے اور اس کے بغیر پنجابیت ادھوری ہے ۔ اس سے بڑا شاعر اور فلسفی شاید ہی پنجاب نے پیدا کیا ہو۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور ہندوستانی  وزیراعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: Office of POTUS/Wikimedia Commons, Public domain)

امریکی صدر سے مودی کے سامنے ہندوستان میں آزادی صحافت کا مسئلہ اٹھانے کی اپیل

وزیر اعظم نریندر مودی تین روزہ سرکاری دورے پر امریکہ میں ہیں۔ انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ انہیں اس موقع کو مودی کے ساتھ ہندوستان میں آزادی صحافت سے متعلق اہم مسائل اٹھانے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

نریندر مودی، فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@narendramodi

مودی کا دورہ امریکہ اور ہتھیارو ں کی دوڑ

اپنے امریکی دورے کے دوران کہیں کوئی ہندوستان کے اندر رونما ہونے والے ایشو نہ اٹھائے وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ساتھ اربوں ڈالر کے دفاعی سودوں کی ایک طویل فہرست اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں۔ اب اگر کوئی یہ ایشو اٹھانا بھی چاہے، تو ہندوستان سے پہلے ہتھیار بنانے والے کمپنیاں اس سے خود ہی نپٹ لیں گی۔

govt-Borrowing-Thumb

مودی حکومت کے نو سال میں ہندوستان پر قرض کتنا بڑھا ہے؟

ویڈیو: پچھلے 9 سالوں میں ہندوستان کا قرض اگر 100 لاکھ کروڑ بڑھاہے، تویہ گیا کہاں ؟ قرض بڑھنے سے ہندوستانی عوام کو کیا فائدہ ہوا؟ پچھلے 9 سالوں میں ٹیکس کلیکشن میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے؟ اسے کس طرح دیکھا جانا چاہیے؟

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ امریکی صدر جو بائیڈن۔ (فائل فوٹو: امریکی محکمہ خارجہ)

مودی کا دورہ امریکہ: چین بمقابلہ ہندوستان

بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بائیڈن انتظامیہ کے لیے ایسی جمہوریت کے ساتھ اتحاد کرنا جائز ہے، جو ملکی سیاست اور خارجہ پالیسی میں چین کے آمرانہ نظام کی عکاسی کرتی ہو؟ شیطان کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک عفریت کی سرپرستی کرنا ماضی میں امریکہ کے لیے مہنگا ثابت ہوا ہے۔

ششی تھرور۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

یہ راہل نہیں مودی تھے، جنہوں نے ملک سے باہر ہندوستان کے اندرونی معاملوں پر بات شروع کی: تھرور

کانگریس کے سینئر لیڈرششی تھرور نے لندن میں دیے گئےراہل گاندھی کے بیانات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندرونی مسائل پر بیرون ملک بحث وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی نے شروع کی تھی۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی اسٹیج پر ہی کہا تھا کہ ہندوستان میں پچھلے 60 سالوں میں کچھ بھی اچھا نہیں ہوا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ۔ (فوٹو بہ شکریہ: fmprc.gov.cn)

ہندوستان سے چینی صحافیوں کو نکالے جانے پر چین نے کہا – وہ ’مناسب جوابی اقدامات‘ کرے گا

اسی کی دہائی کے بعد پہلی بار ہندوستان میں کوئی چینی رپورٹر نہیں ہے۔ ژنہوا نیوز ایجنسی اور چائنا سینٹرل ٹیلی ویژن کے آخری دو صحافیوں کو ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔ چین نے کہا ہے کہ اس کے پاس اپنی میڈیا تنظیموں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب جوابی اقدامات کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔