دی وائر میں 14 اپریل 2023 کو شائع ہونے والی رپورٹ، جسے ایوارڈ دیا گیا۔

انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے دی وائر کی رپورٹ نے انویسٹیگیٹو رپورٹنگ کے لیے اٹلی کا اعلیٰ ایوارڈ جیتا

یہ رپورٹ اس بات پر گہرائی سے روشنی ڈالتی ہے کہ کس طرح ہزاروں پنجابی نوجوان اچھی کمائی کے لالچ میں اٹلی جانے کے لیے اسمگلروں کو لاکھوں روپے ادا کرتے ہیں اور وہاں پہنچ کر انہیں تقریباً غلامی کی حالت میں کام کرنے کو مجبو ر ہونا پڑتا ہے۔ تین دیگر صحافیوں کے ساتھ دی وائر سے وابستہ کسم اروڑہ نے نے یہ رپورٹ لکھی تھی۔

یو ایس سی آئی آر ایف کا لوگو۔ (بہ شکریہ: متعلقہ ویب سائٹ)

امریکی کمیشن نے ہندوستان کے ذریعے اقلیتوں کو بیرون ملک نشانہ بنانے پر تشویش کا اظہار کیا

یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیرون ملک کارکنوں، صحافیوں اور وکلاء کو خاموش کرانے کی ہندوستانی حکومت کی حالیہ کوششیں مذہبی آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ کمیشن نے امریکی محکمہ خارجہ سے ہندوستان کو خصوصی تشویش والے ملک میں ڈالنے کی درخواست کی ہے۔

maxresdefault

پارلیامنٹ کی سکیورٹی میں کوتاہی یا ہندوستان کی بدحالی: بڑا سوال کیا ہے؟

ویڈیو: ان نوجوانوں کی زندگی اور اہل خانہ کی بات، جنہوں نے13 دسمبر کو پارلیامنٹ میں گھس کر حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔ دی وائر کے اجئے کمار بتا رہے ہیں کہ اس پورے معاملے کو صرف پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی تک محدود کرکے نہیں دیکھا جانا چاہیے، بلکہ نوجوانوں کی کہانی بتاتی ہے کہ یہ معاملہ ہندوستان کی بدحالی سے جڑا ہوا ہے۔

اکھلیش یادو۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

ای وی ایم شکوک وشبہات پیدا کر رہی ہے، تو بیلٹ پیپر سے ووٹنگ کیوں نہیں: اکھلیش یادو

سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ امریکہ جیسا ملک، جو معیشت میں طاقتور ہے، مہینوں تک بیلٹ پیپر سے ووٹنگ کرواتا ہے۔ ای وی ایم ایجاد کرنے والا جاپان جیسا ملک بیلٹ پیپر سے ووٹنگ کراتا ہے اور جرمنی میں ان کی سپریم کورٹ نے اس سے ووٹنگ کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔

(علامتی تصویر،بہ شکریہ: پکسابے)

بہار: ’سخت‘ تعلیمی اصلاحات سے ناراضگی، دو ماہ میں 150 سے زیادہ اساتذہ نے استعفیٰ دیا

بہار میں حال ہی میں بحال ہونے والے اساتذہ میں سے کچھ نے کہیں اور نوکری لینے کے لیے استعفیٰ دیا ہے اور اکثر نے مبینہ طور پر گزشتہ چھ ماہ میں بہار کے محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کے کے پاٹھک کی جانب سے شروع کی گئی اصلاحات کی وجہ سے نوکری چھوڑی ہے۔ اساتذہ کے ترک ملازمت کی ایک وجہ دیہی علاقے اور دور دراز کی پوسٹنگ بھی ہے۔

 (تصویر: اویس صدیقی)

’پندرہ دسمبر جامعہ کے لیے ایک ایسا داغ ہے جو کبھی مٹایا نہیں جا سکتا‘

پندرہ دسمبر 2019 کو دہلی پولیس نے سی اے اے مخالف مظاہرے میں پتھراؤ کا حوالہ دیتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کیمپس اور لائبریری میں گھس کر طالبعلموں کی پٹائی کی تھی۔ اس تشدد کے چار سال ہونے پر جامعہ کے طالبعلموں نے ‘یوم مزاحمت’ مناتے ہوئے کیمپس میں مارچ نکالا۔

ہمنتا بسوا شرما۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

آسام: ایک ہزار سے زائد سرکاری مدارس کا نام بدل کر مڈل انگلش اسکول کیا گیا

بی جے پی کی قیادت والی آسام حکومت نے 1281 سرکاری مدارس کا نام بدل کر مڈل انگلش (ایم ای) اسکول کر دیا ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم رنوج پیگو نے کہا کہ یہ فیصلہ ریاست کے تعلیمی نظام میں یکسانیت اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے لیا گیا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

یورپی یونین کی حجاب پر مجوزہ پابندی: کیا اسلامو فوبیا کو مزید ہوا مل سکتی ہے

ایک غیر متوقع عدالتی فیصلے میں یورپی عدالت نے مسلم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی کی تجویز پیش کی ہے۔ اگرچہ ابھی تک کسی بھی رکن ممالک نے اس عدالتی حکم پر ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے، لیکن توقع ہے کہ اس سے پورے یورپ میں ایک مرتبہ پھر اسلام مخالف جذبات میں شدت آ سکتی ہے۔

ہندوستان پہنچی رافیل جیٹ کی چوتھی کھیپ۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@IAF_MCC)

مودی حکومت نے فرانسیسی ججوں کے ذریعے رافیل سودے میں جاری بدعنوانی کی تحقیقات میں رکاوٹ پیدا کی: رپورٹ

فرانسیسی ویب سائٹ میدیا پار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2023 میں ہندوستان میں فرانسیسی سفیر ایمانوئل لینین نے مجرمانہ معاملات پر ہندوستان کے ساتھ تعاون میں درپیش مسائل کا ذکر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ ہندوستان کے ذریعے کئی معاملوں کو بہت تاخیر سے اور اکثر آدھے ادھورے انداز میں نمٹایا جا رہا ہے۔

Photo: Michael Dziedzic/Unsplash

براڈکاسٹنگ بل کا مسودہ ریگولیٹری عمل کو ہموار کرنے کے بجائے سنسرشپ نافذ کرنے کا خاکہ ہے

وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے مجوزہ براڈکاسٹنگ سروسز (ریگولیشن) بل، 2023 یا براڈکاسٹنگ بل کو سنسرشپ چارٹر کے طور پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے، جہاں ‘مرکزی حکومت’ آزاد خبروں کو سنسر بورڈ جیسے کسی دائرے میں لانا چاہتی ہے۔

لوک سبھا میں 13 دسمبر 2023 کو انتشار پھیلانے کے الزام میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کا معاملہ: پولیس کا دعویٰ – ملزم فیس بک پر ملے، جنوری میں کی تھی منصوبہ بندی

گزشتہ بدھ کو دو افراد لوک سبھا کی وزیٹرگیلری سے ہال میں کودے اور دھوئیں کے کین کھول دیے تھے۔ اس سیکورٹی لیپس کے بعد ان لوگوں کے علاوہ تین دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ ایک شخص کی تلاش جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق، ملزم منی پور تشدد، کسانوں کی تحریک، مہنگائی اور بے روزگاری کے حوالے سے ایک پیغام دینا چاہتے تھے۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

گزشتہ دو سالوں میں 928 طالبعلموں نے علاقائی زبانوں میں بی ای / بی ٹیک میں داخلہ لیا: حکومت

وزارت تعلیم میں وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش سرکار نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے تحت آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) نے مختلف ہندوستانی زبانوں میں انجینئرنگ کی کتابیں (بی ٹیک/ڈپلومہ) دستیاب کرانے کے مقصد سے ‘تکنیکی کتاب لکھنے اور اس کے ترجمہ کے لیے اسکیم’ شروع کی ہے۔

Arfa-ji-thumb-1

کیوں ایک صحافی کو راہل گاندھی پر کتاب لکھنے کی وجہ سے استعفیٰ دینا پڑا؟

ویڈیو: تقریباً دو دہائیوں تک ٹی وی میڈیا میں کام کرنے والے دیا شنکر مشرا کا کہنا ہے کہ کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی پر کتاب لکھنے کا ان کا فیصلہ جس صحافتی ادارے میں وہ کام کرتے تھے اسے پسند نہیں آیا، جس کی وجہ سے انہوں نے یہ نوکری چھوڑ دی۔ ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

پارلیامنٹ حملے کی برسی پر لوک سبھا سیکورٹی میں بڑی کوتاہی، دو نوجوانوں نے ایوان میں دھواں پھیلایا

سال 2001 کے پارلیامنٹ کے حملے کی برسی کے موقع پر بدھ کو دو نامعلوم افراد وقفہ صفر کی کارروائی کے دوران لوک سبھا میں گھس گئے اور ایک نے ایوان میں ایک کین سے پیلا دھواں چھوڑا۔ ارکان پارلیامنٹ کے ذریعے پکڑے جانے کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ دھواں زہریلا نہیں تھا۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ)

ایودھیا: بن بلائے ’پران — پرتشٹھا‘ کی تقریب میں نہ آنے کی اپیل کا کیا مطلب ہے؟

رام مندر ٹرسٹ کے سکریٹری چمپت رائے کی اپیل سن کر بے ساختہ ‘اگیہ’ یاد آ گئے، جن کا کہنا تھا کہ ‘جو نرماتا رہے/ اتہاس میں وہ / بندر کہلائیں گے’۔اگیہ کی اس شعری صداقت سےرام مندر کے لیے جدوجہد کرنے والے کار سیوکوں اور رام سیوکوں کو کیوں روبرو کرایا جا رہا ہے؟

(فائل فوٹو: رائٹرس)

آرٹیکل 370: سپریم کورٹ نے مرکز کے ہاتھ میں صوبائی حکومتوں کو معزول کرنے کا ایک اور ہتھیار دے دیا ہے؟

ہندوستان میں مرکزی حکومتوں نے مختلف وجوہات کی بنا پر 115 بار آئین کی دفعہ 356 کا استعمال کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو معزول کیا ہے۔ اب مرکزی حکومت کو ایک اور ہتھیار مل گیا ہے۔ اپوزیشن کے زیر اقتدار کسی بھی صوبائی حکومت کو نہ صرف اب معزول کیا جا سکے گا، بلکہ اس ریاست کو پارلیامنٹ کی عددی قوت کے بل پر براہ راست مرکزی علاقے میں تبدیل کیا جاسکے گا اور صوبائی اسمبلی کے مشورہ کے بغیر ہی دولخت بھی کیا جا سکے گا۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: pixabay/Gerd Altmann)

ہندوستان کو پاکسو سے متعلق معاملوں کے بیک لاگ نمٹانے میں کم از کم نو سال لگیں گے: رپورٹ

انڈیا چائلڈ پروٹیکشن فنڈ کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سال 2022 میں پاکسو ایکٹ کے تحت صرف 3 فیصد معاملوں میں سزا ہوئی۔ اس تحقیق کے مطابق، ملک میں 1000 سے زیادہ فاسٹ ٹریک عدالتوں میں سے ہر ایک ہر سال اوسطاً صرف 28 مقدمات کو نمٹا رہی ہے، جو کہ 165 کے ہدف سے بہت پیچھے ہے۔

امت شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

مرکزی حکومت کا ذات پر مبنی سروے میں رکاوٹ پیدا کرنے کا کبھی کوئی ارادہ نہیں تھا: امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 10 دسمبر کو پٹنہ میں مشرقی علاقائی کونسل کی 26ویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ جب بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں تھی، تو اس نے بہار میں ذات پر مبنی سروے کے خیال کی حمایت کی تھی اور گورنر نے بل کو منظوری بھی دے دی تھی۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا، پی چدمبرم اور ابھیشیک منو سنگھوی 11 دسمبر 2023 کو نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کے حوالے سے سپریم کورٹ کی خاموشی پر اپوزیشن نے تشویش کا اظہار کیا

اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے مایوس ہے کہ سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر ریاست کو تقسیم کرنے اور اس کی حیثیت کو کم کرکے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کرنے کے سوال پر فیصلہ نہیں دیا۔ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کانگریس نے کہا کہ وہ ‘احترام کے ساتھ اس فیصلے سےمتفق نہیں’ ہے۔

آصف سلطان۔ تصویر بہ شکریہ: فیس بک

ہائی کورٹ نے 2018 سے جیل میں بند کشمیری صحافی آصف سلطان کو رہا کرنے کا حکم دیا

جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے کشمیری صحافی آصف سلطان پر لگے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو رد کر دیا ہے۔ نیوز میگزین ‘کشمیر نیریٹر’ کے رپورٹر آصف کو 2018 میں دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جنہوں نے اُسی سال سری نگر میں ایک انکاؤنٹر کے دوران ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کر دیا تھا۔

بی جے پی ایم ایل اے بال مکندآچاریہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

راجستھان: دلت شخص پر حملہ کرنے کے الزام میں بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف کیس درج

راجستھان کی ہوامحل سیٹ سے بی جے پی کے نومنتخب ایم ایل اے بال مکندآچاریہ عرف سنجے شرما پر ایک دلت شخص پر حملہ کرنے اور تھوکنے کا الزام ہے۔ متاثرہ سورج مل ریگر نے الزام لگایا کہ ایم ایل اے نے ان کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔

 (تصویر بہ شکریہ: فائل/انج گپتا/فلکر CC BY-NC 2.0 DEED)

کشمیر کو خصوصی آئینی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے برقرار رکھا، کہا- یہ عارضی شق تھی

سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کا آئینی فیصلہ پوری طرح سے جائز ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے ریاست میں 30 ستمبر 2024 سے پہلے اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت بھی دی۔

تھامسن رائٹرز کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: فلکر)

عدالت نے بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو ہندوستانی کمپنی کے خلاف اپنی رپورٹ ہٹانے کو کہا

رائٹرز کی 16 نومبر 2023 کو شائع ہونے والی ایک خصوصی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دہلی کی کمپنی ایپن نے مبینہ طور پر سیاستدانوں، بین الاقوامی شخصیات، ممتاز وکلاء اور دیگر کا ڈیٹا چوری کیا ہے۔

لوک سبھا میں ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا۔ (تصویر: اسکرین گریب/سنسد ٹی وی)

مہوا موئترا کی لوک سبھا رکنیت منسوخ، بولیں – کنگارو کورٹ اور مودی حکومت چپ نہیں کرا سکتے

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی جانب سے ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا پر لگائے گئے’کیش فار کوئری’ کے الزامات کولے کر لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی سفارش پر انہیں ایوان سےمعطل کردیا گیا۔ اس کے بعد موئترا نے کہا کہ اگر مودی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ انہیں خاموش کرنے سے اڈانی کے مسئلہ کو بھلا دیا جائے گا، تو وہ غلط ہے۔

بی ایس پی سربراہ مایاوتی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@Mayawati)

افسوس کی بات ہے کہ 81 کروڑ سے زیادہ لوگ سرکاری اناج کے محتاج بنا دیے گئے ہیں: مایاوتی

ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی برسی کے موقع پر بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ ملک کے 81 کروڑ سے زیادہ غریبوں کو پیٹ پالنے کے لیے سرکاری اناج کا محتاج بنا دینے جیسی حالت نہ تو آزادی کا خواب تھا اور نہ ہی ان کے لیے فلاحی آئین بناتے ہوئے ڈاکٹر امبیڈکر نے یہ سوچا تھا، یہ صورتحال بہت افسوسناک ہے۔

Destroyed buildings in Gaza. Photo: X/@UNRWA

فلسطین جنگ کے پس منظر میں عالمی اور ہندوستانی میڈیا کا کردار

گزشتہ دو مہینوں سے فلسطین میں جاری تنازعہ نے ایک مرتبہ پھر یہ ظاہر کردیا ہے کہ عالمی اور ملکی میڈیا کس طرح اپنا کام غیر جانبدارانہ طریقے سے انجام نہیں دے رہے، بلکہ وہ مجموعی طور پر دائیں بازو کے خیالات کی عکاسی کر رہے ہیں۔

گوتم اڈانی اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے۔ (تصویر بہ شکریہ: انسٹاگرام/فیس بک)

مہاراشٹر: ادھو ٹھاکرے اڈانی گروپ کے خلاف ریلی کی قیادت کریں گے

شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے 16 دسمبر کو ممبئی میں اڈانی گروپ کے دفتر تک ہونے والے مارچ کی قیادت کرنے کا اعلان کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی حکومت دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ میں اس کاروباری گروپ کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: Flickr/John S. Quarterman CC BY 2.0)

گزشتہ دو سالوں میں ہیٹ اسپیچ کے معاملوں میں 45 فیصد اضافہ، سب سے زیادہ یوپی میں: این سی آر بی

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں ہیٹ اسپیچ کے 993 واقعات رپورٹ ہوئے، جو 2022 میں بڑھ کر 1444 ہو گئے۔ 2022 میں سب سے زیادہ 217 معاملے اتر پردیش، اس کے بعد راجستھان میں 191 اور مہاراشٹر میں 178 درج کیے گئے۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: pixabay/public domain)

سال 2019-21 کے درمیان 35000 سے زیادہ طالبعلموں نے خودکشی کی: سرکاری ڈیٹا

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت نے پارلیامنٹ کو بتایا کہ 2019 میں طالبعلموں کی خودکشی کے 10335 واقعات درج کیے گئے، 2020 اور 2021 میں یہ تعداد بالترتیب 12526 اور 13089 درج کی گئی۔ ایس سی اور ایس ٹی طالبعلموں کی خودکشی کی تعداد پر وزارت نے کہا کہ اس کا ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔

اس سال کی شروعات میں ایودھیا میں ہوئی انہدام کی ایک کارروائی۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@AyodhyaDevelopmentAuthority)

اب ایودھیا بابری انہدام کے دور سے نکل کر مکانات اور دکانوں کے انہدام کے دور میں داخل  ہو چکی ہے

آج ایودھیا کے ‘بڑےبڑے’ مسائل نے کئی ‘چھوٹے’ مسائل کو اتنا چھوٹا بنا دیا ہے کہ وہ نہ صحافی کو نظر آتے ہیں اور نہ ہی سرکاری عملے کو۔ ایسے میں ایودھیا کے ان عام باشندوں کے مسائل بے توجہی کا شکار ہیں جو ‘اونچی اڑانوں’ پر نہیں جانا چاہتے یا جن کو ان اڑانوں کے منتظمین اپنے ہمراہ نہیں لے جانا چاہتے۔